وفاقی اور صوبائی حکومتیں سیلاب متاثرین کی بحالی میں سنجیدہ نہیں۔سراج الحق
2سال پہلے
لاہور07 دسمبر2022ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں سیلاب متاثرین کی بحالی میں سنجیدہ نہیں۔ متاثرین کے لیے وزیراعظم نے 70 ارب امداد کا اعلان کیا تھا، بیرون ملک سے بھی رقم آئی، کہاں خرچ ہوئی کوئی اتا پتا نہیں۔ ماضی میں کرونا کے لیے فنڈز کا87 فیصد انتظامی اخراجات کی نذر ہوگیا، مریضوں پر صرف13 فیصد لگا۔ سیلاب سے 10 لاکھ گھر تباہ ہوئے حکومت نے ابھی تک ایک بھی تعمیر نہیں کروایا۔ ہماری حکومتوں نے قدرتی آفات کو فنڈز اکٹھا کرنے کا طریقہ بنا لیا ہے، ان میں کام کرنے کی اہلیت اور استعداد کار نہیں۔ فیصلہ کیا ہے کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن قدرتی آفات اور ایمرجنسی حالات کے دوران امدادی کارروائیوں کے لیے دس لاکھ رضاکاران تیار کرے گی جن کا کام رنگ و نسل سے بالاتر ہو کر ملک میں انسانیت کی خدمت ہو گا، قوم سے اپیل ہے کہ وہ اپنے آپ کو کارِخیر کے لیے پیش کرے۔ وہ راولپنڈی میں الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکار کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔
امیر جماعت نے کہا کہ ملک کی سیاست، معاشرت، معیشت اور ماحول بیک وقت آلودگی کا شکار ہیں۔ سیاست گالم گلوچ کا شکار، حکمران طبقہ ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالتا ہے، گزشتہ دنوں وزرائے اعظم پاکستان اور آزاد کشمیر کے مابین بھی تلخ کلامی کی خبریں اخبارات کی زینت بنیں، یہ لوگ قوم کو کیا سبق دے رہے ہیں؟ حکمران جماعتیں عوام کا استحصال کر رہی ہیں، قوم کو لڑاؤ اور تقسیم کرو ان کا ایجنڈا ہے۔ جس معاشرے میں لوگوں کو انصاف میسر نہ ہو اور طاقتور قانون کا مذاق اڑائیں وہاں سماجی آلودگی کے علاوہ اور کیا ہو سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سود معیشت میں آلودگی کا سبب، سود خور اور آئی ایم ایف مل کر معاشی پالیسیاں تشکیل دیتے ہیں۔ ہمیں خوش خبریاں سنائی جاتی ہیں کہ ملک کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ نہیں، حالات یہ ہیں کہ خیبرپختونخوا حکومت سے صرف ایک ماہ کی تنخواہوں کا بندوبست ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ لاہور، کراچی اور پشاور کا شمار دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں ہوتا ہے۔ کرپشن میں پاکستان کا 180 ممالک میں سے 140واں نمبر ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ سیلاب کے دوران الخدمت فاؤنڈیشن کی امدادی سرگرمیوں کی دنیا بھر میں تحسین ہوئی۔ ہم اپنے وسائل سے بڑھ کر ملک و قوم کی خدمت جاری رکھیں گے۔ سیلاب کے دوران قوم نے سب سے بڑھ کر الخدمت پر اعتماد کیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ قوم سب سے قیمتی چیز دینے کے لیے ہم پر بھروسہ کرتی ہے، جس دن لوگوں کو احساس ہوگیا کہ ان کا ووٹ ان کے پیسے سے بھی بیش بہا قیمتی ہے اور یہ صرف اہل و ایماندار لوگوں کو دینا چاہیے اس وقت ملک میں حقیقی تبدیلی آئے گی۔ رضاکار کنونشن میں الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر عبدالشکور اور جماعت اسلامی پنجاب شمالی کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم نے بھی شرکت کی۔
سراج الحق نے کہا کہ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، مسئلہ ان کی منصفانہ تقسیم کا ہے۔ ثابت ہوگیا پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی عوام کی بھلائی اور ملک کی ترقی نہیں سٹیٹس کو چاہتی ہیں، انہیں استعمار کی جانب سے جو ایجنڈا ملتا ہے دل وجان سے قبول کرتی ہیں، ان کی پالیسیاں یکساں ہیں، انہوں نے ملک کی معیشت اور نظریہ کوتباہ کیا اور کشمیر کو بھارت کے حوالے کیا، انہوں نے ملک کو قرضوں کی دلدل میں پھنسایا اور قوم کی گردن میں آئی ایم ایف اور امریکہ کی غلامی کا طوق ڈالا، یہ لوگ سالہا سال سے اقتدار پر قابض، عوام کو اپنی کارکردگی نہیں بتاتے بلکہ جھوٹے نعروں اور وعدوں کے جال میں پھنساتے ہیں، قوم مزید ان کے دام میں نہ آئے، ان سے بہتری کی کوئی توقع نہ پہلے تھی نہ آئندہ ہے، یہ لوگ اپنی نسلوں کا مستقبل دیکھتے ہیں انہیں عام آدمی اور اس کے بیٹے، بیٹی کے مستقبل سے کوئی غرض نہیں، انہوں نے مل کر نوجوانوں کو دھوکہ دیا، مزدور، دیہاڑی دار اور کسان کو رلایا، چھوٹے تاجر دکاندار کی معیشت تباہ کی، مافیاز کی سرپرستی کی اور عوام کو مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی کے تحائف دیے۔ عوام جان لے ملک کی ترقی و خوشحالی کی کنجی اسلامی نظام ہے اور صرف جماعت اسلامی ہی واجد جماعت ہے جو ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنا سکتی ہے۔