ملی یکجہتی کونسل تمام دینی جماعتوں اور مسالک سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے۔لیاقت بلوچ
1سال پہلے
لاہور07 دسمبر2022ء
نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل کی سربراہی میں انتخابی کمیٹی نے میرپور میں ملی یکجہتی کونسل آزاد جموں و کشمیر کی تنظیمِ نو انتخاب کی نگرانی کی۔ سید ثاقب اکبر، سید ناصر شیرازی، سید محمود بخاری، ڈاکٹر خالد محمود خان بھی موجود تھے۔ عبدالرشید ترابی اور مولانا امتیاز صدیقی دو ٹرم پوری ہونے پر صدارت اور سیکرٹری شپ سے دستبردار ہوگئے۔ کونسل نے اتفاقِ رائے سے سردار اعجاز افضل خان کو صدر اور خان عبدالقیوم کو جنرل سیکرٹری منتخب کرلیا اور تمام عہدوں کا انتخاب مکمل ہوگیا۔ اجلاس نے سابق عہدیداران کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا اور نئی باڈی سے اچھی توقعات کا اظہار کیا۔ اجلاس سے لیاقت بلوچ، سید ناصر شیرازی، سید ثاقب اکبر، عبدالرشید ترابی، ڈاکٹر خالد محمود خان، مولانا امتیاز صدیقی، سید محمود بخاری، سردار اعجاز افضل، عبدالقیوم خان نے خطاب کیا۔
لیاقت بلوچ نے اجلاس اور میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل تمام دینی جماعتوں اور مسالک سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی، وحدت ویکجہتی اور آزادی کشمیر کی جدوجہد سب کا مشترکہ ہدف ہے۔ ملی یکجہتی کونسل کی تنظیمِ نو کا عمل بڑی خوش اسلوبی سے طے ہوگیا۔ غلبہ دین کے لیے ماحول بنانا تمام دینی جماعتوں کے لیے بڑا چیلنج ہے۔ آزادی کشمیر اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے قائد اعظم، علامہ اقبالؒ اور 75 سال سے مستقل حکمتِ عملی یہی ہے کہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کو حقِ خودارادیت دیا جائے، مقبوضہ کشمیر پر بھارت کا قبضہ ناجائز اور فاشزم ہے، آزادی کے لیے جہاد ہی پائیدار راستہ ہے، مسئلہ کشمیر پر مضبوط مؤقف مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے بھی ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حکمران آزاد کشمیر اور گلگت-بلتستان کے عوام سے دوسرے درجے کے شہری جیسا سلوک اور اصول ختم کریں، وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر کا تکرار اور عدمِ حکمت مسئلہ کشمیر کو نقصان پہنچائے گا۔ اسلام آباد اِس ناخوشگوار واقعہ کا ازالہ کرے۔ قانون ساز اسمبلی اور پارلیمنٹ پابند ہیں کہ قرآن و سنت سے متصادم قانونس سازی نہ ہو۔ قومی معیشت پر سُود، قرضوں، کرپشن اور اختیارات کے ناجائز بھیانک سائے ختم کیے جائیں۔ سود کا خاتمہ اور اسلامی معاشی نظام ہی اقتصادی بحرانوں سے نجات دے سکتا ہے۔ پاکستان میں سیاسی بحرانوں کا واحد حل شفاف، غیرجانبدارانہ انتخابات ہیں، مضبوط اور بااعتماد انتخاب قومی سلامتی کی حفاظت اور آزادی کشمیر کے لیے مضبوط پالیسی و حکمتِ عملی کے لیے ناگزیر ہے۔