آرمی چیف کی تقرری کے باوجود ملک میں سیاسی بحران موجود ہے، بنیادی وجہ بیڈ گورننس اور مفاد پرستانہ پالیسیاں ہیں،لیاقت بلوچ
1سال پہلے
آرمی چیف کی تقرری کے باوجود ملک میں سیاسی بحران موجود ہے، بنیادی وجہ بیڈ گورننس اور مفاد پرستانہ پالیسیاں ہیں،لیاقت بلوچ
لاہور03 دسمبر2022ء
نائب امیر جماعت اسلامی و سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ نئے آرمی چیف کی تقرری کے باوجود ملک میں سیاسی بحران موجود ہے جس کی بنیادی وجہ بیڈ گورننس اور مفاد پرستانہ پالیسیاں ہیں۔ سیاسی و جمہوری قیادت اسٹیبلشمنٹ کی دہلیز پر بیٹھنے سے باز آئے، قومی قیادت کو مسائل کے حل کے لیے ڈائیلاگ کا راستہ اختیار اور متناسب نمائندگی پر انتخابات کی طرف پیش قدمی کی جائے۔ انتخابی اصلاحات اور عوام کا انتخابات پر اعتماد بحال کیا جائے۔ڈائیلاگ کا راستہ بند کیا گیا تو حالات بندگلی کی طرف چلے جائیں گے پھر کسی کے ہاتھ میں کچھ نہیں آئے گا۔ الخدمت فاؤنڈیشن نے سندھ سمیت پورے ملک میں خدمت دیانت اور امانت کی بنیاد پر اپنا نام پیداکیا ہے۔ کورونا سے لے کر سیلاب و طوفانی بارشوں میں رضاکاروں کی بے پناہ خدمات قابل تحسین ہیں۔ جماعت اسلامی نظام و قیادت کی تبدیلی کے جدو جہد کر رہی ہے تاکہ ملک بحرانوں اور عوام مسائل سے نجات حاصل کرسکیں۔ اسی جدو جہد کے نتیجے میں ان شاء اللہ پاکستان ایک مثالی ریاست بنے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد میں الخدمت کے تحت مقامی ہال میں منعقدہ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔
اس موقع انہوں الخدمت ونٹر پیکیج کے تحت مستحق افراد گرم بستر، معزوروں میں وہیل چیئر تقسیم کئے۔ مرکزی نائب امراء اسداللہ بھٹو، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، جے آئی یوتھ کے صدر زبیر احمد گوندل،مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، صوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا سمیت صوبائی و مقامی رہنما بھی ساتھ موجود تھے۔
ایک سوال کے جواب میں لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ استعفیٰ سیاست سے لے کر لانگ مارچ تک تمام تر دعوؤں کے باوجود پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔
پھر کہتا ہوں کہ دوسرے راستے تلاش کرنے کی بجائے سیاسی قیادت ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کرے سیاسی مسائل کو سیاسی طریقے سے حل کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت محض دعوے کرتی رہی مگر الخدمت و جماعت اسلامی کے کارکنان نے ریسکیو و ریلیف کے بعد سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے چھوٹے کسانوں کو بیج کھاد کی فراہمی مکانات کی تعمیر سے عملی اقدامات شروع کردیئے۔