علامہ یوسف قرضاوی عالم اسلام اور دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں کے معتبر اور قابل احترام رہنما تھے لیاقت بلوچ
2سال پہلے
لاہور28 ستمبر2022ء
نائب امیر جماعت اسلامی، مجلس قائمہ سیاسی قومی امور صدر لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں علامہ یوسف القرضاوی مرحوم کی غائبانہ نماز جنازہ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار عمران خان کی ہر طرح کی مخالفت و مزاحمت اور ریاستی قوتیں جن کے خوف سے وہ بیرون ملک چلے گئے اب بالآخر ملک واپس آ گئے۔ سینیٹ کا حلف بھی اٹھا لیا اور یہ امر یقینی ہے کہ وزارت خزانہ کا حلف بھی اٹھائیں گے۔ اب آزمائش صدر پاکستان عارف علوی کی ہے کہ وہ کیا رخ اختیار کرتے ہیں، یہ دیوار پر لکھا ہے کہ سب کچھ سکرپٹ کے مطابق ہو جائے گا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ سینیٹر اسحاق ڈار ایک طویل مدت کے بعد ملک واپس آئے ہیں، بحرانوں کی گھمبیر صور تحال میں وہ ریاستی حکومتی ذمہ داری پر آ رہے ہیں، وہ روایتی اور فرسودہ طریقہ کار کی بجائے جوہری اقدامات کے ساتھ اپنا کردار پیش کریں۔ وزارت خزانہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کے خلاف اپیل واپس کرائے اور اعلان کرے کہ آئندہ پانچ سالوں میں سود سے پاک، خود انحصاری، خود مختاری کی بنیاد پر اسلامی معاشی نظام لائیں گے۔ کرونا اور سیلاب کے بعد اقتصادی نظام تلپٹ ہو گیا ہے۔ عالمی اداروں سے رعایت میں قرض معافی کی مہم چلائیں عملاً ملک کو پچاس ارب ڈالرز کے نقصان کا سامنا ہے۔ ملک کے بگڑے اشرافیہ اور مٹھی بھر طبقہ کے لیے لگژی اشیا کی مراعات واپس لی جائیں۔ پاک چائنہ اقتصادی راہداری پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ ایران اور روس سے گیس پائپ لائن کے حصول کو قومی ترجیح بنایا جائے وگرنہ کسی این آر او کے تحت اسحاق ڈار کی واپسی ان کی ذات کے لیے مفید اور اقتصادی بحران اور گھمبیر ہو جائے گا۔ ڈار ڈالر کو کنٹرول کر پائے گا کہ نہیں آئندہ چند دنوں میں عیاں ہو جائے گا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ علامہ یوسف قرضاوی عالم اسلام اور دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں کے معتبر اور قابل احترام رہنما تھے۔ ساری زندگی ایثار، شفقت، جیلوں، جلا وطنی کی صعبوتوں کو برداشت کیا لیکن حق کے علم کو بلند رکھا۔ ان کی کتب اور علمی ذخیرہ دینی علم کے طلبہ کے لیے مستقل سرمایہ بنا رہے گا۔