News Detail Banner

اسلام کی طرف لوٹ آنے سے ہی ملتِ اسلامیہ کے بحرانوں کا خاتمہ ممکن ہے،لیاقت بلوچ

2سال پہلے

لاہور25 اپریل 2022ء

نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے فلسطین فاؤنڈیشن کے القدس سیمینار، پنجاب یونیورسٹی ایمپلائیز کے افطار ڈنر اور رہائش گاہ پر تراویح ختم قرآن شریف سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماہِ رمضان میں روزہ، تلاوتِ قرآن اور تقویٰ کے حصول کے اعمال اتحادِ اُمت کا پیغام ہیں۔ توبہ اللہ تعالیٰ کو بے حد پسند ہے۔ پوری اُمت رجوع الی اللہ کرے، اسلام کی طرف لوٹ آنے سے ہی ملتِ اسلامیہ کے بحرانوں کا خاتمہ ممکن ہے۔ جھوٹ، منافقت، دغابازی اور تفرقہ بازی بندہ مومن کو دیمک کی طرح چاٹ جاتے ہیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسر ائیل دُنیا کے سینے پر ناسور ہے۔ امریکہ، یورپ اور عالمی استعماری صیہونی قوتیں اسرئایل کی ناجائز سرپرستی کرکے پوری دُنیا کے امن کو تباہ کررہے ہیں۔ پاکستان کے لیے مسئلہ فلسطین پر اصولی موقف پر قائم اور کھڑے رہنے سے مقدمہ کشمیر مضبوط ہوتا ہے۔ اسرائیل ناجائز ریاست ہے اور ریاستِ جموں و کشمیر کی جائز ریاست پر ہندوستان کا ناجائز بزورِ طاقت قبضہ ہے۔ عالمی ادارے تعصب اور جانبداری ترک کریں اور فلسطین و کشمیر کے انسانون خو آزادی کا بنیادی حق دلائیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی قدیم مادرِ علمی ہے۔ پاکستان کے تعلیمی اداروں میں اِسے مرکزی مقام حاصل ہے۔ اساتذہ، طلبہ اور ملازمین کا مثالی ورکنگ ریلیشن شپ ادارے کی ترقی اور استحکام کا ضامن ہے۔ حکومت اور پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ ملازمین کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔ طلبہ کے جمہوری حقوق بحال ہوں، طلبہ کی منتخب یونین ادارے کی ترقی و استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔

لیاقت بلوچ نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی حکومتی کارکردگی نے پوری قوم کو مایوس کیا۔ عدم اعتماد تحریک کی کامیابی نے پی ٹی آئی کو آکسیجن سلنڈر مہیا کیا ہے لیکن یہ عارضی ریلیف ہے۔ عمران خان نہ حکومت چلاسکے، نہ عوام کو ریلیف دے سکے، نہ ہی پارٹی ممبران اور اتحادیوں کو اکٹھا رکھ سکے۔ نااہلی، ناکامی، تکبر و غروران کی حکومت کے خاتمہ کا باعث بنا۔ امریکی مداخلت یا سازش کا چورن، تڑکہ اور بیانیہ زیادہ دیر نہیں چل سکتا۔ نئی اتحادی حکومت کے لیے ملک کو آئینی، سیاسی، اقتصادی اور انتظامی بحرانوں سے نکالنا ممکن نہیں۔ چار سال پہلے قوم کے برباد ہوگئے، مزید ایک سال بھی برباد نہ کیا جائے۔ اتحادی حکومت انتخابی اصلاحات کرے اور جلد از جلد انتخابات کی طرف جائے، وگرنہ سیاسی بحران گھمبیر اور پیچیدہ ہوگا۔ عدم اعتماد تحریک اور پنجاب میں حکومت سازی کے عمل میں پی ٹی آئی کے آئینی عہدیداروں کا کاردار شرمناک اور غیر آئینی ہے۔