سودی نظام اور ترقی کسی ملک میں اکھٹے نہیں چل سکتے،سراج الحق
2سال پہلے
لاہور24 اپریل 2022ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ رب العالمین کے نظام سے ہی عالمی مالیاتی نظام کو شکست دی جا سکتی ہے۔ سودی نظام اور ترقی کسی ملک میں اکھٹے نہیں چل سکتے۔ عوام کو نور ایمان، قرآن اور محبت سے دلوں کو آباد کرنے کی ضرورت ہے ملک سے جہالت، ظلم اور غربت اسلامی نظام کے بغیر دور نہیں ہو سکتے۔تعلیمی اداروں میں موجود نئی نسل اسلام پسند اور باشعور ہے، ملک کا مستقبل روشن ہے۔ایوان سے لیکر عام عوام تک گالم گلوچ کے کلچر سے دلیل کی جگہ پر بدزبانی اور بدتہذیبی کو فروغ ملا ہے۔ یونیورسٹی کے طلباء اور طالبات کو عدم برداشت کے اس کلچر کے خلاف جدوجہد کرنا ہو گی تاکہ سوشل میڈیا سمیت ہماری سوسائٹی میں تصادم کی بجائے ڈائیلاگ کا کلچر فروغ پائے۔طلبا یونین پر پابندی غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے، حکومت فوری طور پر طلبا کے آئینی اور جمہوری حق کو تسلیم کرتے ہوئے یونین کی بحالی کا اعلان کرے۔ آئندہ بجٹ میں تعلیم کو ترجیحات میں شامل کرتے ہوئے پانچ فیصد بجٹ مختص کیا جائے۔جماعت اسلامی بہترین آپشن ہے جو ملکی حالات کو بہتر کرنے کا ویژن اور ٹیم رکھتی ہے۔ ان خیا لات کا اظہار انہوں نے اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ پنجاب کی جانب سے دیئے گے افطار ڈنر کے موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ناظم اعلی اسلامی جمعیت طلبہ شکیل احمد، سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف، ناظم جامعہ پنجاب بہادر خان اور دیگر موجود تھے۔ افطار ڈنر میں طلبا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ایک دفعہ پھر اسرائیلی افواج مسجد اقصیٰ پر حملہ آور ہیں فلسطین کے بچے، بوڑھے اورخواتین امت مسلمہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔افسوس آج سواارب مسلم آبادی ہونے کے باوجود ہم اپنے فلسطینی بہنوں اوربھائیوں کے لیے کوئی موثر کردار اداکرنے کے قابل نہیں ہیں۔مسلم ممالک کے حکمرانوں کو آئی ایم ایف، ورلڈ بنک اور دیگر مالیاتی اداروں کی غلامی کا طوق گردن سے اتارتے ہوئے اللہ کی غلا می کی طرف آنا ہوگا۔ جب تک اللہ کادیا ہوا مالیاتی نظام نہیں اپنایا جاتا بین الااقوامی سامراج کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا۔مسلم ممالک کی ان مالیاتی اداروں کے سامنے مختلف مجبوریاں صرف اور صرف اللہ کے نظام سے دوری کا نتیجہ ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کی موجودہ حکومت آئی ایم ایف کے سامنے عوام کا مقدمہ لڑتے ہوتے سٹیٹ بنک کو ان کے ہاتھوں سے آزاد کروائے اور گزشتہ حکومت کی طرف سے کئے گئے ظالمانہ شرائط پر مبنی معاہدوں کو ختم کرنے کا اعلان کرے۔
سراج الحق نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پہلے دورہ مقبوضہ کشمیر کے موقع پر کشمیریوں کی طرف سے مکمل ہڑتال کو انڈیاکے خلاف ریفرنڈم قررار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی چوتھی نسل سامراج کے خلاف آج اپنی آزادی کی لڑائی لڑرہی ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت کشمیر کے حوالے سے سابقہ حکومت کی غلط پالیسوں پر فوری نظر ثانی کرتے ہوئے کشمیریوں کا مقدمہ زور دار طریقے سے اجاگر کریں اورمقبوضہ کشمیر میں موجود مظلوم کشمیریوں کے لیے حوصلے کا بحث بنے۔
صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ طلبا یونین جمہوریت کی نرسری ہے جس پر غیر آئینی پابندی کو مسترد کرتے ہیں۔اور مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر طلبا کو ان کا جمہوری اور آئینی حق دیا جائے تاکہ ملک میں جمہوری کلچر فروغ پائے۔انہوں نے پنجاب یونیورسٹی کو منی پاکستان قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہ خوبصورت گلدستہ ہے جہاں پر ملک کے کونے کونے سے طلباء طالبات جدید علوم حاصل کرنے آتے ہیں۔ پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے اور میں اس کے بہت روشن دیکھ رہا ہوں۔