News Detail Banner

بدنما انسانی المیوں کے لیے ریاستی ادارے اور حکومتیں برابر کی ذمہ دار ہیں،لیاقت بلوچ

2سال پہلے


لاہور15فروری 2022ء

نائب امیرجماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے تلمبہ (خانیوال) میں ذہنی معذور غیر مسلم کو تشدد کے بعد جلادینے کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے اور بدترین غیرانسانی اقدامات، غیر اسلامی، غیرآئینی، غیرقانونی اور غیر انسانی عمل ہے۔ اس قسم کے واقعات معاشرہ کا زوال اور بدنما داغ ہیں۔ عوام کا قانون، عدلیہ پر اعتماد اُٹھ گیا ہے۔ سماج میں انصاف نہیں ہے۔ بیرونی دباؤ پر مجرموں کو آزاد کردیا جاتا ہے۔ بدنما انسانی المیوں کے لیے ریاستی ادارے اور حکومتیں برابر کی ذمہ دار ہیں۔ قانون اور انصاف کے نفاذ کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔ ابھی سیالکوٹ کے المیہ کی بازگشت ختم نہیں ہوئی اور دوسرے المناک واقعہ نے عالمی سطح پر پاکستان کو رُسوائی دی ہے۔

لیاقت بلوچ نے لکی مروت کی تحصیل سرائے نورنگ میئرشپ کے لیے عزیزاللہ خان کو انتخاب میں کامیابی پر مبارکباد دی۔ 5 جماعتوں کے سنسنی خیز سیاسی گٹھ جوڑ کو ناکامی ہوئی، غیرقانونی، ناجائز ری پولنگ کرائی گئی اور جماعت اسلامی کو ہرانے کے لیے ایکا کرلیا گیا، اِس کے باوجود جماعت اسلامی اور ترازو نشان کی کامیابی خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع میں بڑی کامیابی ہے۔ اِن شا اللہ جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے دوسرے مرحلہ کے بلدیاتی انتخابات میں بڑی کامیابیاں حاصل کرے گی۔ ترازو نشان حق و انصاف کا نشان بنے گا۔

لیاقت بلوچ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 42 ماہ گزرنے کے بعد وزیراعظم عمران خان پر اپنی ناکامیاں، مجبوریاں، ٹیم کی نااہلیاں عیاں ہورہی ہیں۔ یہ امر روزِ اول سے واضح تھا کہ آئینی ترامیم کے لیے دوتہائی اکثریت چاہیے، لیکن عوامی مسائل کے حل، اقتصادی بحرانوں کے خاتمہ، قانونِ احتساب پر عملدرآمد کے لیے تو دوتہائی اکثریت نہیں بلکہ موجود قوانین پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ عمران خان سرکار نے جمہوریت، پارلیانی آئینی نظام، وفاق اور صوبوں کے درمیان تعلقات کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ مہنگائی، بیروزگاری، آئی ایم ایف کی ہلاکت خیز شرائط کی ذمہ دار نااہل اور نالائق حکومت ہے۔ آئین، عدلیہ، جمہوری عمل کی حفاظت کے لیے اب ناگزیر ہے کہ ملک میں نااہل حکومت کا خاتمہ ہو اور عوام سے نیا مینڈیٹ لیا جائے۔