عمران خان اپنی ناکامی تسلیم کریں، قوم سے معافی مانگیں اور استعفیٰ دیں،سراج الحق
2سال پہلے
لاہور12 فروری 2022ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم اسلامی نظریاتی، پارلیمانی، اقتصادی اور سیاسی محاذ پر مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ پی ٹی آئی کی ناکام اور نااہل حکومتی ٹیم سیاست اور جمہوریت کے لیے خطرناک ہو چکی ہے۔ قومی سلامتی اور قومی مفادات کا ہر پہلو غیر محفوظ ہاتھوں میں ہے، لہٰذا حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے لیے ایک ہی حل ہے کہ عمران خان اپنی ناکامی تسلیم کریں، قوم سے معافی مانگیں اور آئینی راستہ اختیار کرتے ہوئے استعفا دے کر عوام سے نئے مینڈیٹ کے لیے رجوع کریں۔ اگر اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے لیے آئینی راستہ اختیار کرنا چاہتی ہیں تو یہ بھی طے کر لیا جائے کہ عدم اعتماد کی کامیابی کے فوراً بعد نئے قومی انتخابات کے لیے اسمبلیوں سے اجتماعی استعفا دے دیں۔ طالع آزما حربوں کے سدباب کے لیے نئے عام انتخابات کا انعقاد ہی محفوظ ترین آئینی راستہ ہے۔ ورنہ افراتفری، کرپٹ مافیا اور نااہل دھڑوں کی ملغوبہ حکومت ملک میں خوفناک آئینی و سیاسی بحران پیدا کر دے گی۔ پی ٹی آئی کے دور میں سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کا نہ صرف تسلسل رہا، بلکہ تمام شعبوں میں مزید تباہی آئی اور ملک 30سال پیچھے چلا گیا۔ بیرونی قرضوں میں گزشتہ ساڑھے تین سال میں 27ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔ پیٹرول کی قیمت 95روپے سے بڑھ کر150روپے فی لیٹر تک جا پہنچی ہے۔ بجلی کی فی یونٹ قیمت میں نو روپے کا اضافہ عوام پر ظلم ہے۔ بجلی، گیس، پیٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے مسترد کرتے ہیں۔ آٹا، چینی، دالوں اور گھی کی قیمت عام آدمی کی پہنچ سے دور ہے۔ بھوک سے تنگ لوگ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔ پڑھے لکھے نوجوان ڈگریاں اٹھائے مزدوری کی تلاش میں چوکوں چوراہوں میں بیٹھے ہیں۔ ملک پر عملاً آئی ایم ایف کی حکومت قائم ہو چکی ہے۔ سودی معیشت اور سرمایہ دارانہ نظام نے ہمارا سب کچھ تباہ کر دیا۔ کرپٹ اور فرسودہ نظام سے چھٹکارہ کے لیے عوام کو جماعت اسلامی کا ساتھ دینا ہو گا۔ چترال سے لے کر کراچی تک لوگ مہنگائی، بدامنی اور بے روزگاری سے تنگ ہیں۔ پاکستان کے مسائل کا حل اسلامی جمہوری نظام میں ہے۔ قوم آزمائے ہوئے لوگوں کو مسترد کرے اور جماعت اسلامی کو موقع دے۔ وعدہ کرتا ہوں اللہ کی مدد و نصرت اور عوام کے تائید سے پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کا گہوارہ بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے سوات مدرسہ حقانیہ سنگھوٹہ میں تقریب تکمیل بخاری شریف سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
امیر جماعت نے کہا کہ ملک پر گزشتہ 73برسوں سے مغرب کے ایجنٹ اور سیکولر نظام کے پروردہ حکومت کر رہے ہیں۔ ماضی کی حکومتوں نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کیاجب کہ پی ٹی آئی نے ساڑھے تین برسوں میں رہی سہی کسر نکال دی۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے بیڈ گورننس کی تاریخ رقم کی۔ وزیراعظم نے وعدے کیے، مگر کرپشن کو نہ روک سکے۔ اس حکومت نے کشمیر کا سودا اور خارجہ محاذوں پر پاکستان کو تنہائی کا شکار کیا۔ انھوں نے کہا کہ پنڈوراپیپرز میں 700سے زائد پاکستانیوں کے نام آئے ہیں، اس سے قبل پاناما لیکس میں بھی حکمران اشرافیہ کی کرپشن کی کہانیاں لیک ہوئیں۔ اگر پاکستان کی اعلیٰ عدالت اور ادارے پاناما لیکس پر شفاف تحقیقات کا آغاز کرتے، تو پنڈوراپیپرز میں ملک کی اتنی بدنامی نہ ہوتی۔ انھوں نے کہ جماعت اسلامی پنڈوراپیپرز اور پاناما لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ سمیت ہر فورم پر اٹھائے گی۔ ملک کے ریسورسز لوٹ کر اور ٹیکس چوری کر کے بیرون ملک دولت بھیجنے والوں کو عوام کو جواب دہ ہونا پڑے گا۔
سراج الحق نے کہا کہ اسلامیان پاکستان کو متحد ہونا ہو گا۔ نوجوان ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے جماعت اسلامی کا پلیٹ فارم ا ستعمال کریں۔ ظلم اور ناانصافی پر خاموشی ظلم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔ عوام کی گردنوں پر سوار ظالم اشرافیہ سے نجات حاصل کیے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔ سٹیٹس کو سے نجات کے لیے پرامن جمہوری راستہ ہی بہترین راستہ ہے۔ قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ نوجوانانِ پاکستان کو خصوصی طور پر اپیل ہے کہ وہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف خاموش نہ رہیں اور جماعت اسلامی کی حکومت مخالف تحریک میں اس کا ساتھ دیں۔