اتحادِ اْمت وقت کی اہم ترین ضرورت ہے،لیاقت بلوچ
2سال پہلے
لاہور12 فروری 2022ء
نائب امیر جماعت اسلامی صدر مجلسِ قائمہ سیاسی وقومی امور لیاقت بلوچ نے وہاڑی میں جماعت اسلامی کے رہنما علی وقا ص ہنجرا کی دو سال بعد ڈسٹرکٹ جیل سے رہائی پر استقبال کیا، ملتان میں سیاسی سماجی زراعتی رہنما ملک سجاد وینس کے والدین کی سالانہ مجلس ایصال ِ ثواب سے خطاب کیا اور جامعہ اسلامیہ جدیدہ کی سالانہ تقریب ختم بخاری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مساجد ومدارس، منبر ومحراب سے قرآن وسنت کا پیغام مِلت اسلامیہ کے اتحاد کا ذریعہ بنایاجائے، اتحادِ اْمت، تمام مسالک کے درمیان ہم آہنگی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ دینی مشترکات پر اہل ایمان کو متحد کرنا جہادِ اکبر ہے۔ سیکولرازم، مغربی مادرپدر آزاد تہذیب کے مقابلہ کے لیے اسلامی تہذیب نئی نسل کی محافظ ہے۔ ہندوستان میں اسلام کی نوجوان بیٹی نے حجاب اور اللہ کی کبریائی کے لئے جرأت ایمان کا مظاہرہ کر کے نوجوانوں کو مستقبل کا عظیم پیغام دیا ہے۔ دینی قیادت، دینی جماعتیں سیاسی وانتخابی معاملات پر اکٹھی نہیں، لیکن دینی اقدار وتہذیب کی حفاظت کے لئے قومی اسلامی ترجیحات پر مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے۔
لیاقت بلوچ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِاعظم عمران خان کی تمام تدبیریں الٹ رہی ہیں، بھان متی کا کنبہ آپس میں دست وگریبان ہے، عمران خان اور ان کے وزراء ، مشیروں، ترجمانوں کے لشکر نے مل کر ملک کو تباہ کیاہے۔ اقتصادی، سماجی اور احتساب کے محاذ پر نا کامی کا یہی ٹولہ ذمہ دار ہے۔ وزیروں کی نالائقی پر تمغے نہیں برطرفی کی جائے۔ رشوت، کرپشن، قومی وسائل پر ڈاکہ زنی قومی معیشت کا سب سے بڑا روگ ہے۔ جماعت اسلامی نے ملک گیر احتجاج شروع کر دیا ہے، تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پر مرحلہ وار قومی، اقتصادی، عوامی مسائل پر احتجاج ہو گا۔ گوادر اور کراچی میں عوامی احتجاج کا تسلسل پورے ملک میں بڑھے گا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت کی طرح اپوزیشن کی سابق حکمران جماعتیں بھی ملک میں بے یقینی، عدم استحکام کی ذمہ دار ہیں۔ پی پی پی، مسلم لیگ، پی ٹی آئی کا اسلوب حکمرانی ایک ہے، بدزبانی کا لیول مختلف ہے۔ سیاست، جمہوریت، انتخابی اصلاحات، اسٹیٹس کو کے خاتمہ، سیاسی انتخابی عمل کو اسٹیبلشمنٹ کے جبڑوں سے آزاد کرانے سے انہیں کوئی سروکار نہیں۔جماعت اسلامی اسلام اور آئین کی حکمرانی کے لئے ملک بھر کے محب دین، محب وطن، اہل اور دیانت دار مردانِ کار کو متحدکرے گی، جماعت اسلامی پاکستان کو بحرانوں سے نجات دلائے گی۔ اسلامی اور خوشحال پاکستان مظلوم کشمیریوں اور بہادر فتح یاب افغانیوں کا مضبوط پشتیبان بن سکتا ہے۔