اسلام کی حکمرانی ہی پاکستان کی سلامتی کا واحد حل ہے،لیاقت بلوچ
2سال پہلے
لاہور7 فروری 2022ء
نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہوٹہ ورکرز کنونشن، لاہور سیاسی کمیٹی ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران اسلام سے انحراف بند کریں، اسلام کی حکمرانی ہی پاکستان کی سلامتی کا واحد حل ہے۔ سود، قرضہ، رشوت، کرپشن کی لعنت نے پاکستان کو دُنیابھر میں بھکاری بنادیا ہے۔ آئین کے نفاذ، سماجی، عدالتی، اقتصادی اور معاشرتی انصاف کی فراہمی سے قومی وحدت اور قومی اتحاد مضبوط ہوسکتا ہے۔ آزاد، ایٹمی صلاحیت اور بہترین جغرافیائی حیثیت کا حامل پاکستان اتحادِ اُمت، آزاد، باوقار خارجہ پالیسی کے ساتھ عزت و وقار بحال کراسکتا ہے۔ ہر ملک سے بھیک مانگنے، قرضوں اور امداد کے لیے کشکول پھیلانے سے ملک کی رُسوائی ہورہی ہے۔ حکومت، ریاست، قومی قیادت قومی ترجیحات پر اتفاقِ رائے پیدا کرے۔
لیاقت بلوچ نے سابق وزیر خزانہ و خارجہ سرتاج عزیز کی اہلیہ، سردار عتیق الرحمن عباسی کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کی اور جمعیت علمائے اسلام کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری کی اسلام آباد ہسپتال میں عیادت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ چین بغیر تیاری، متفقہ خارجہ حکمتِ عملی اور سی پیک منصوبہ پر عملدرآمد کے واضح لائحہ عمل کے بغیر تھا۔ ہر دورہ امداد، قرضے اور ڈالرز کے لیے ہوگا تو بدنامی اور رُسوائی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔ ماضی کی ناکامیوں کے تسلسل کو قائم رکھ کر عمران خان سرکار نے ہر محاذ پر ملک و ملت کے لیے بڑے بحران پید اکردیے ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہوٹہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کہوٹہ اور چاغی (بلوچستان) کے عوام نے ایٹمی صلاحیت کے حصول کے لیے پوری قوم کی خاطر بڑی قربانیاں دیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے کہوٹہ اور چاغی کے عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے۔ اسلام آباد ایکسپریس وے سے کہوٹہ، آزاد کشمیر کی شاہراہ کھنڈرات اور تباہی کا منظر پیش کررہی ہے۔ حکومتیں بے حس اور عوام کو تکالیف دینے پر مست ہیں۔ جماعت اسلامی نے پورے ملک میں عوامی مسائل کے حل، حکومتی نااہلی، ناکامی کے خلاف گجرات سے دھرنوں کا آغاز کردیا ہے۔ پورے ملک میں 101 دھرنے عوام کو بیدار، منظم اور اپنے حقوق، پاکستان کو اسلامی اور خوشحال بنانے کے لیے متحرک کردیں گے۔ باعزت زندگی، بااختیار بلدیاتی انتخابی نظام عوام کا بنیادی حق ہے۔ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے قومی سطح پر دیانت داری کے ساتھ بڑے اتفاق رائے کی ضرورت ہے، لیکن ملک کی نام نہاد بڑی جماعتوں اور دینی جماعتوں کے انتشار نے اتحادی سیاست کو قومی محاذ پر شجرِ ممنوع بنادیا ہے۔ جماعت اسلامی اللہ پر توکل، عوام پر اعتماد کی طاقت سے بحرانوں کے خاتمہ کی جدوجہد جاری رکھے گی۔