کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کے لئے پوری قوم 5 فروری کو سڑکوں پر نکلے گی،لیاقت بلوچ
2سال پہلے
لاہور4 فروری 2022ء
نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے لاہور میں کشمیری رہنماؤں کے وفد اور میرپور میں یکجہتی کشمیر کے راؤنڈ ٹیبل کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 05 اگست 2019ء کے فاشسٹ مودی کے کشمیر ہڑپ کرنے کے اقدامات غیرجمہوری، غیرانسانی، عالمی معاہدوں کی پامالی ہے۔ 05 فروری کو پوری قوم سڑکوں پر نکلے گی، بھارتی جارحیت، مودی فاشسٹ کے اقدامات، ظلم و جبر کی مذمت کرے گی۔ عمران خان سرکار کا مسئلہ کشمیر پر یوٹرن اور بدلتے مؤقف کے ساتھ خاموشی پر احتجاج اور جموں و کشمیر کے عوام کی لازوال جدوجہد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جائے گا۔ آزاد کشمیر تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ ہے۔ اس کی فعالیت اور یکسوئی منزل کے حصول کے لیے ضروری ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر زمین، پانی، سرحدی تنازعات کا نہیں، ڈیڑھ کروڑ انسانوں کے عقیدہ کی حفاظت، حق آزادی اور حق خودارادیت کا مسئلہ ہے۔ کشمیر خطہ میں امن، سلامتی اور استحکام کے لیے رگ جان کی حیثیت رکھتا ہے۔ بھارتی قیادت کشمیریوں پر مسلسل ظلم کررہی ہے۔1947ء میں انگریز،ہندو گٹھ جوڑ اور سازش سے یہ خطہ 25 سال سے مسلسل آگ میں جل رہا ہے۔ بھارتی برہمنوں نے انگریز کے جال میں ٹانگیں پھنساکر اور خطہ میں بالادستی کے خمار میں 2 ارب انسان تباہی سے دوچار ہیں۔ بھارتی قیادت سراسر اس جرم اور انسان دشمنی کی ذمہ دار ہے۔ بھارتی روش عالمی استعماری قوتوں کے لیے دراندازی کا ذریعہ بن گئی ہے۔ بھارتی قیادت، دانشور، جمہوریت کے دعویدار ہوش کے ناخن لیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ قومی سلامتی پالیسی یکطرفہ اور کمزور پیرائے پر ہے۔ قومی سلامتی پالیسی سے حکومت پاکستان کے مشکوک رویوں، اقدامات، سودے بازی کا تاثر گہرا ہورہا ہے۔ عمران خان سرکار نے مسئلہ کشمیر پر بھی یوٹرن لے لیا ہے۔ مسلسل خاموشی، بدلتے ہوئے موقف، عالمی استعماری مالیاتی اداروں کی غلامی نے حالات کو بگاڑ دیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر آئی قیادت، مہمان، مہاجرین پریشان ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مضبوط، دوٹوک، متفقہ پالیسی بنائی جائے۔ کشمیری قیادت، جموں و کشمیر کے عوام اور 23 کروڑ پاکستانی مسئلہ کشمیر کے سٹیک ہولڈرز ہیں۔ حکومت پاکستان کسی سازش کے تحت کشمیریوں پر کوئی حل مسلط نہیں کرسکتی۔
لیاقت بلوچ نے حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو مایوس نہ کیا جائے۔ کشمیری مقبوضہ علاقوں میں قائد اعظم اور سیاسی، عسکری قیادت کی تصویریں لگاکر پاکستان سے کچھ کرگزرنے کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔ کشمیریوں کو پاکستانی قیادت سے مایوس نہ ہونے دیا جائے۔ مسئلہ کشمیر کا حل جہاد، سفارتی جنگ اور کشکول، قرضے چھوڑکر خودانحصاری پر مبنی اقتصادی نظام ہے۔ جماعت اسلامی کبھی کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ 101 دھرنوں میں مسئلہ کشمیر ٹاپ آف ایشوز ہوگا۔