ملک اس وقت معاشی اور سیاسی دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے،سراج الحق
2سال پہلے
لاہور3 فروری 2022ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک اس وقت معاشی، سیاسی دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔ حکومت کے سب نعرے جھوٹ پرمبنی اس کی معاشی پالیسی ہاتھ پھیلاؤ کشکول اٹھاؤ ہے۔ آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر لینے کے بعد حکمران خوشی سے چھلانگیں لگا رہے ہیں۔ قوم کو بتایا جائے عالمی مالیاتی ادارے سے کن شرائط کے عوض قرضہ لیا گیا؟ آئی ایم ایف سے قرض لینے والے وزیراعظم نے تو خودکشی نہیں کی، لیکن بھوک، افلاس اور ٹیکسوں کی بھرمار سے عوام خودکشیوں پر مجبور ہو چکی۔ ملک کی معیشت آئی ایم ایف، عدالت انگریز اور تعلیم لارڈ میکلالے کے دیے گئے نظام کے تحت چل رہی ہے۔ اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے پاکستان میں ایک دن کے لیے اسلامی نظام نافذ نہیں ہوا۔ سودی نظام ختم ہو جائے تو اللہ کی رحمت سے ملک میں خوشحالی آئے گی۔ پی ٹی آئی کی غلط پالیسیوں سے خیبرپختونحواہ کے عوام میں شدید نفرت اور غصہ ہے۔ صوبے میں لوگوں کی زندگی مشکل کردی گئی۔کھانے پینے کی اشیا سے لے کر پٹرول، گیس، ڈیزل سمیت ہر چیز پر ٹیکس لگادیاگیا۔ عوام کی نفرت اور غصہ کی وجہ سے حکمران حواس باختہ ہیں۔بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں پی ٹی آئی کی شکست و سیاسی موت یقینی ہے،حکومت مزید چلنی والی نہیں ہے۔ وہ جامعہ عربیہ حدیقتہ العلوم مرکز اسلامی پشاو رمیں تقریب تکمیل بخاری شریف اور تقسیم انعامات سے خطاب کر رہے تھے۔ اہم مقررین اور شرکا میں شیخ الحدیث مولانا عبدالمالک، سابق ممبرقومی اسمبلی ڈاکٹر مولانا عطا الرحمان، ممبرقومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی، صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالواسع، نائب امیر مولانا محمد اسماعیل،ڈاکٹر محمد اقبال خلیل، ممبرصوبائی اسمبلی عبیداللہ چترالی شامل تھے۔ سراج الحق نے پنجگور اور نوشکی میں دہشت گردی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں کے اہل خانہ سے تعزیت کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں خیبرپختونحواہ کی صوبائی حکومت الیکشن کمیشن کے قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہی ہے۔ دیر بالا و پائن میں حکومت سرکاری وسائل کا استعمال کرتے ہوئے بجلی کے کھمبے اور پول ہر گلی میں لگا رہی ہے۔ الیکشن کمیشن صوبائی حکومت کی ان خلاف ورزیوں کے خلاف کاروائی کرے۔ اس سارے کھیل کے ذمہ دار وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوہ ہیں جس کو بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں عوام نے آئینہ دکھایا اور عبرت ناک شکست سے دوچار کیا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے غلاموں کے ہاتھوں میں ہے۔ ملک میں جمہوریت کے نام پر چندخاندان قوم پر مسلط ہیں، جنہوں نے ملک کے نظریے، جغرافیے اور معیشت کو تباہ کیا۔ ملک کی خود مختاری ختم ہوگئی اور اصلاحات کے نام پر آئی ایم ایف کے ایجنڈے کو مسلط کیاگیا ہے۔ آئی ایم ایف کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے حکومت اور اپوزیشن ایک ہیں جو قابل شرم ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری کا طوفان تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ پی ٹی آئی کے دور میں کرپشن میں اضافہ ہوا۔ دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ پریشان کن ہے۔ حکمران اور سکیورٹی فورسز لوگوں کو تحفظ فراہم کریں۔
امیر جماعت نے کہاکہ علما کرام امت مسلمہ کی قیادت کے لیے خود کو تیار کریں۔ دینی مدارس روشنی کے مراکز ہیں اور امت کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے، جو لوگوں کو حقیقی کامیابی کاراستہ دکھائے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت تعلیمی بجٹ میں مدارس کے لیے فنڈز مقرر کرے۔ انھوں نے کہا کہ انسانیت کی فلاح قرآن و سنت کے احکامات کو اپنانے میں ہے۔ دین کے نفاذ سے روشنی آئے گی اور ملک ترقی کرے گا۔ جب تک ملک میں اسلامی نظام نہیں ہوگا ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔جماعت اسلامی کی کاوشیں پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے ہیں۔