وزیراعظم "گھبرانا نہیں" کی گردان چھوڑیں اور گھر جانے کی تیاری کریں،سراج الحق
2سال پہلے
لاہوریکم فروری 2022ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے اقتدار کا سورج مایوسی اور بے بسی کے ساتھ غروب ہو رہا ہے۔ خیبر پختونخواہ سے پی ٹی آئی کے زوال کا آغاز ہوگیا۔ تبدیلی جہاں سے لائی گئی وہیں سے واپس جا رہی ہے۔ کے پی بلدیاتی الیکشن کے اگلے مرحلے میں پی ٹی آئی کا صوبے سے مکمل صفایا ہوجائے گا۔ حکومت کے نامہئ اعمال میں ناکامیوں کے علاوہ کچھ نہیں۔ ڈالروں کے عوض ملکی خودمختاری آئی ایم ایف کو سونپ دی گئی۔ سینیٹ میں حکومت اور اپوزیشن کی نورا کشتی عوام کے سامنے بے نقاب ہو گئی۔ جنوری میں مہنگائی تیرہ فیصد رہی، ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے جنوری تک اوسطاً مہنگائی ساڑھے دس فیصد رہی۔ پی ٹی آئی کی حکومت ملکی تاریخ کی واحد حکومت ہے جس کے دور میں مہنگائی کی شرح ڈبل ڈیجٹ سے نیچے نہیں آئی۔ وزیراعظم گھبرانا نہیں کی گردان چھوڑیں اور جانے کی تیاری کریں۔ عوام نے سابقہ اور موجودہ حکمران پارٹیوں کو پوری طرح آزما لیا۔ حکمران طبقہ قوم کو مزید دھوکہ اور فریب نہیں دے سکتا۔ کشمیر کو بیچنے اور ملکی سالمیت آئی ایم ایف کے ہاتھوں فروخت کرنے والوں کو بھاگنے نہیں دیں گے۔ عوام حکمرانوں کا الیکشن میں احتساب کریں گے۔ استعمار کے تابعداروں نے قوم کو بے آبرو کیا، ایٹمی اسلامی پاکستان امریکا کے وفادارں کو نہیں سونپا جاسکتا۔ اہل اور ایماندار قیادت ہی ملک بچائے گی۔ جماعت اسلامی کی جدوجہد عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہے۔ اقتدار میں آکر قانون کی بالادستی قائم کریں گے اور غیرجانبدار کڑے احتساب کا نظام قائم کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چکدرہ دیرپائن میں شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے سابقہ رہنما حاجی امیر نوشاد خان نے سینکڑوں کارکنوں کے ہمراہ جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ امیر جماعت نے سیاسی رہنماؤں اور ورکرز کو جماعت میں شمولیت پر مبارکبا دی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ عوامی طاقت سے اقتدار میں آکر ملک سے سودی نظام کا خاتمہ کریں گے اور اسے قرآن وسنت کا گہوارہ بنائیں گے۔ بعدازں امیر جماعت نے دیربالا میں مدرسہ تفہیم الاسلام میں تقریب تکمیل بخاری سے بھی خطاب کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ ملک کو سب سے بڑھ کر جس چیز کی ضرورت ہے وہ اسلامی انقلاب ہے۔ عوام کی اکثریت ملک میں اسلامی نظام چاہتی ہے۔ اسلام ہی ناصرف پاکستان بلکہ انسانیت کے مسائل کا حل ہے۔ بدقسمتی سے سات دہائیوں سے ملک میں اسلامی نظام رائج نہیں ہوسکا۔ 73 کے آئین میں پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا مکمل ماڈل موجود ہے، مگر ہمارے حکمرانوں نے آئین سے روگردانی کی۔ اس ملک کو آزاد کروانے والوں سے بے وفائی کی گئی اور جان بوجھ کر ملک کو استعمار کی آماجگاہ بنایا گیا۔ایک ہی قبیل کے لوگ پارٹیاں بدل بدل کر ملک پر مسلط رہے۔ مارشل لاز اور نام نہاد جمہوری ادوار میں ملکی سالمیت کا سودا کیا گیا۔ آج قوم پچاس ہزار ارب روپے کی مقروض ہے۔ حکمرانوں سے کوئی نہیں پوچھتا کہ یہ قرض کہاں خرچ کیا۔ ملکی بجٹ کا پچاس فیصد قرض اور سود کی ادائیگی، ایک بڑا حصہ دفاعی بجٹ اور ترقیاتی کاموں کے لیے صرف ساڑھے چھ سو ارب بچتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ دارانہ معیشت نے انسانیت کو غلام بنایا ہوا ہے۔ ملک آئی ایم ایف کا اصطبل بن چکا ہے۔ حکومت اور نام نہاد بڑی اپوزیشن نے مل کر غلامی کی آخری دستاویز پر ٹھپہ لگایا۔ انہوں نے کہا کہ قوم سب سے جواب لے گی۔
سراج الحق نے کہا کہ حکومت گوادر دھرنے کے رہنما مولانا ہدایت الرحمن سے کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرے۔ گوادر کے عوام کو دھوکا دیا گیا، تو حالات مزید خراب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ فرسودہ نظام کے خلاف ملک گیر دھرنے ہوں گے۔ عوام کے مسائل کے حل تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو کراچی گوادر سے لے کر لاہور چترال تک ہر جگہ عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے۔ قوم کو لٹیروں اور غاصبوں سے نجات دلائیں گے۔ کرپشن فری اسلامی پاکستان ہماری منزل ہے۔ ہمارا ماضی اور حال قوم کے سامنے ہے، عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ان شاء اللہ ملک کو ترقی کی شاہراہ پر ڈالیں گے۔