News Detail Banner

ملک میں پارلیمانی اور صدراتی نظام کو بہت موقع مل چکا اب اسلامی نظام کی ضرورت ہے،سراج الحق

2سال پہلے


لاہور23جنوری2022ء

 امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم ساڑھے تین سال میں صرف مافیاز کی سنتے رہے اور قوم کو اعلانات سے بہلاتے رہے۔ وفاقی وزا ء، مشیروں کی فوج ظفر موج صرف بول رہی ہے عمل کا خانہ بالکل خالی ہے۔ پی ٹی آئی حکومت اب تک اپنے کوئی تین وعدے پورے نہیں کر سکی۔نظام کوئی بھی ہو نالائق اور نااہل افراد ملک نہیں چلا سکتے۔ ملک میں پارلیمانی اور صدراتی نظام کو بہت موقع مل چکا اب اسلامی نظام کی ضرورت ہے۔ گزشتہ عرصہ میں دعوؤں، وعدوں اور اعلانات کے باوجود صحت، تعلیم اور روزگار کے مسائل میں مزید اضافہ ہوا۔ وقت آگیا ہے کہ متحد ہوکر بے روز گاری، مہنگائی،جہالت، کرپشن اور استحصالی نظام کیخلاف جہاد کریں۔سودی نظام سے نجات کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔حکمرانوں نے آئی ایم ایف کے دباؤ میں آکر ایک گھنٹے میں 36 قانون پاس کرکے ایسٹ انڈیا کمپنی کی یاد تازہ کردی ہے۔آئی ایم ایف کی نئی شرائط سے مہنگائی کا مزید طوفان آئیگا۔ہمارے تمام مسائل کا حل اسلامی نظام اور نظام مصطفیٰ ﷺ کے نفاذ میں ہے۔شہید عظیم بلوچ کو اللہ تعالیٰ نے ان کی آرزو و تمنا کے مطابق شہادت کی موت دیکر اپنے پاس بلالیا۔ وہ ہر لحاظ سے ایک نظریاتی و آئیڈیل شخصیت تھے۔شہید عظیم بلوچ کے نقش قدم پر زندگی گزارنی ہے تو آج ہمیں اس اجتماع میں عہد کرنا چاہیے کہ اپنی بقیہ تمام زندگی اسلام کے نام پر قربان کرتے ہوئے حق و سچ کا ساتھ دینا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہدادپور میں سابق صوبائی نائب امیر محمد عظیم بلوچ شہید کی یاد میں احباب سندھ کنونشن سے صدارتی خطاب کے دوران کیا۔ قبل ازیں امیر جماعت اسلامی کا نوری آباد، حیدرآباد، مٹیاری، باقر نظامانی میں زبردست استقبال اور سندھ کا روایتی تحفہ اجرک بھی پیش کیا گیا۔

امیر جماعت نے کہا کہ 74 سال گزر گئے مگر ایک گھنٹہ کے لیے بھی یہاں اسلام نافذ نہیں ہوا، ملک آئی ایم ایف، ورلڈ بنک اور بین الاقوامی اور مالیاتی اداروں کے رحم وکرم پرہے۔ پاکستان کاہر بچہ دو لاکھ 56 ہزار کا مقروض ہے۔ گذشتہ 70سال کے قرض سے پی ٹی آئی کے ساڑھے تین سال کا تجاوز کر گیا جو کہ حکومتی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ عدالتوں میں انصاف نہیں ہے۔ ایک غریب آدمی تو ناکردہ گناہوں کی بھی سزا بھی بھگتا ہے مگر وزیر اعظم سپریم کورٹ میں اپنی حاضری بھی گناہ سمجھتا ہے یہاں غریب و امیر کے لیے الگ الگ قانون ہے۔اس سے ثابت ہوگیا کہ یہاں ایک نہیں دو پاکستان ہیں۔ جماعت اسلامی فرد کی نہیں نظام کی تبدیلی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔جماعت اسلامی ظلم و ناانصافی مہنگائی اور سودی نظام کے خلاف ملک بھر میں دھرنے دے گی۔ مسائل کے حل کے لیے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہاکہ عظیم بھائی نے کراچی تا کشمور سندھ کے چپے چپے پر دعوت دین کا کام کیا۔ ان کی موت نے بھی تحریک کو طاقت اور سمت دی ہے۔ سانس کے آخری قطرے اور سانس کے آخری لمحہ تک اقامت دین کے لیے جدوجہد کرنا عظیم بلوچ کی شہادت کا پیغام ہے۔ اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ حمزہ محمد صدیقی نے کہاکہ وہ اپنی زندگی میں لوگوں کو جوڑا کرتے تھے یہ احباب کنونشن بھی اس کی گواہی دے رہا ہے۔ عظیم بلوچ کا پیغام بھی یہ ہے کہ ہم اپنی پوری زندگی اس تحریک کے ساتھ جوڑدیں گے اور خون کے آخری قطرے تک اقامت دین کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا اور اس کو اسلام کا قلعہ بنائیں گے۔

 نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے اپنے خطاب میں کہاکہ عظیم بلوچ ایک کردار کا نام ہے۔وہ جنت کے شہزادے اور دعوت و تحریک کا عملی نمونہ تھے۔امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے کہاکہ عظیم بلوچ واقعی ایک عظیم آدمی تھے وہ ہر وقت دعوت دین کے کاموں میں مصروف تھے ان کی شہادت کا بھی یہی پیغام ہے کہ انہوں نے پوری زندگی اقامت دین کی جدوجہد میں لگا دی۔ وہ جمعیت کے تربیت یافتہ اور اگلے مورچوں کے مجاہد تھے۔یہ ایک حقیقت ہے کہ دنیا میں کامیاب زندگی گزارنے کے لیے جمعیت بہترین پلیٹ فارم ہے۔ میں احباب جمعیت کو دعوت دوں گا کہ اپنی وابستگی جماعت کے ساتھ رکھیں۔ پاکستان کو حقیقی پاکستان بنانے کے لیے بھرپور جدوجہد کی جائے۔ احباب جمعیت پاکستان کے ناظم سید وقاص انجم جعفری نے اپنے خطاب میں کہاکہ اس طرح کے اجتماعات میں شرکت بھی بڑی سعادت ہے۔ ایمان، جہادو کردار کی بنیاد پر جمعیت کا قافلہ اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہے۔ لوگوں سے محبت ان کی زندگی میں کی جائے مرنے کا انتظار نہ کیا جائے۔ اس موقع پر شہید عظیم بلوچ کے بھائی جے آئی یوتھ پاکستان کے نائب صدر فرہاد گل، صوبائی نائب مراء  پروفیسر نظام الدین میمن، حافظ نصراللہ چنا، جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ اور سابق ناظم اعلیٰ زبیر حفیظ شیخ سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ درگاہ مٹیاری شریف کے سجادہ نشین پیر غلام مجدد سرہندی نے دعا خیر سے کنونشن کا اختتام کیا۔