مسئلہ کشمیر پر متفقہ قومی حکمت عملی نہ بنانا عمران خان سرکار کا سنگین جرم ہے،لیاقت بلوچ
2سال پہلے
لاہور22جنوری2022ء
نائب امیرجماعت اسلامی سابق پارلیمانی لیڈرلیاقت بلوچ نے سیاچن سے فوجیں واپس بلانے کی تجویز پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سَب کشمیر پر سودے بازی کا شاخسانہ ہے، قوم کو مرحلہ وار دھوکا اور دھچکا لگایا جا رہا ہے۔قومی سلامتی پالیسی یکطرفہ ہے اور مسئلہ کشمیر پر متفقہ قومی حکمت عملی نہ بنانا عمران خان سرکار کا سنگین جرم ہے۔ 5/فروری یکجہتی کشمیر کے لئے مقبوضہ کشمیر کے حالات کے تناظر میں بہت اہمیت اختیار کر گیا ہے، پوری قوم کشمیریوں سے یکجہتی اور حق خودارادیت کے حصول کے لئے تاریخی احتجاج کرے گی۔ افغانستان اور مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال دِن بدن بگڑتی جا رہی ہے، لیکن پاکستان میں غیرذمہ دارانہ رویے اورغیر سنجیدگی میں بھی بگاڑ بڑھتا جا رہا ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ عمران خان سرکار معاشی ترقی کے جھوٹے اعلانات کی بجائے یہ حقیقت تسلیم کرے کہ مہنگائی بے روزگاری کی شرح خطرناک ہو چکی ہے اور بجلی، گیس، پٹرول، ٹیکسز کی شرح، آئی ایم ایف سے ذلت امیز بدترین شرائط عوام کے لئے عذاب اور قومی وقار وآ زادانہ حیثیت کے لئے خطرناک شکل اختیار کر گیا ہے۔ مہنگائی، دہشت گردی، بدانتظامی، کرپشن اور رشوت قومی وجود کے لئے کینسر بن گئے ہیں، متفقہ قومی حکمت عملی کے بغیر اقتصادی بحران ختم نہیں ہو سکتے۔ جماعت اسلامی ملک بھر میں کراچی اور گوادر کے بعد 101 دھرنوں میں عوام کے جذبات کی حقیقی ترجمان بنے گی، عوام کو لاوارث نہیں چھوڑا جائے گا۔ ہر ضلع میں عوام کو متحرک اور منظم کرنے کے بعد اسلام آباد کی طرف فیصلہ کن مارچ کا اعلان ہو گا۔
لیاقت بلوچ کے ساتھ اسلامی جمعیت طلبہ لاہور کے ناظم نے ملاقات کی اور ”سی لاہور“ کی تفصیلات سے آگہی دی۔ جمعیت طلبہ کی ملک گیر، منظم، تنظیمی امور اور نوجوان نئی نسل کی خداداد صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی بااعتماد تنظیم ہے، ”سی لاہور“ طلبہ کا ہمہ گیر میگا ایونٹ ثابت ہو گا، لاہور کے تعلیمی ماہرین، تاجر وصنعت کار برادری، مخیر حضرات نوجوانوں کی مثبت سرگرمیوں کے لئے بھرپور تعاون کریں۔ نوجوانوں کی مثبت، ہم نصابی اور تعمیری سرگرمیاں والدین کے اطمینان کا باعث بنیں گے اور سماج میں استحکام آئے گا۔