او آئی سی کا اجلاس محض نشستن، گفتن اوربرخاستن نہ ہو،اس کے ثمرات نظر آنے چاہییں،محمد جاوید قصوری
3سال پہلے
لاہور 19 دسمبر
امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ40برس بعد پاکستان میں اوآئی سی کے اجلاس کے انعقاد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ مسلم دنیا کو درپیش مسائل خود مل بیٹھ کر حل کرنے ہونگے۔ کفار مسلمانوں کے اتحاد ویکجہتی کو نقصان پہنچاناچاہتے ہیں۔ ان کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے امت مسلمہ کو آپس کا اختلاف بھلا کر مکمل اتحاد کے ساتھ بھرپور قوت کا مظاہر ہ کرنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہود و نصاریٰ کبھی ہمارے دوست نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے ہمیشہ اپنے مفادات کو عزیز رکھتے ہوئے مسلم ممالک کے درمیان انتشار اور افراتفری کو پھیلانے کی کوشش کی ہے۔ افغانستان کے مسئلے پر تمام مسلم ممالک کو چاہیے کہ وہ طالبان کی حکومت کو تسلیم کرتے ہوئے ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں۔ افغانستان میں انسانی المیے کا جنم لینا ہمسایہ ممالک کے لیے درست نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جہاں کہیں بھی مسلمانوں پر ظلم و تشدد کیا جارہا ہے ان ممالک پر سفارتی دباؤ بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ہم سب ایک دین کے ماننے والے اور ایک رسول حضرت محمد ؐ کے امتی ہیں۔ ہمارے درمیان اتحاد کلمہ طیبہ کی بنیاد پر فطری ہے۔ اس کو کمزور کرنا صرف اور صرف دشمنوں کا ایجنڈا ہی ہوسکتا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ حکومت پاکستان او آئی سی کے اہم اجلاس کو مفید اور اس کے ثمرات سے استفادہ کرنے کے لیے اپنی حکمت عملی کو مرتب کرے۔ یہ محض نشتن، گفتن اور برخاستن نہیں ہونا چاہیے۔ بلکہ اس کے ثمرات نظرآنے چاہییں۔