News Detail Banner

افغانستان میں امداد کی بجائے امریکہ نے افغانستان کے جو پیسے ضبط کیے ہیں وہ ادا کیے جائیں،امیر العظیم

2سال پہلے

لاہور19 دسمبر2021ء

    سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم کی آنکھیں کھلنی چاہییں کیونکہ سابقہ اور موجودہ حکمرانوں کی بدولت سیاسی انتظامی اور مالیاتی سقوط ہونے جا رہے ہیں سیاست کو جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے شکنجے سے آزاد کروایا جائے اسٹیٹ بینک کے گورنر کو تبدیل کیا جائے اور معیشت کو قرضوں سے نجات دلائی جائے موجودہ اور سابقہ حکمرانوں کابیانیہ پٹ چکا ہے دیانت دار قیادت ہی ملک میں تبدیلی لاسکتی ہے اسلامی انقلاب ملک کی دہلیز پر دستک دے رہا ہے سابقہ اور موجودہ حکمرانوں کے طرز حکمرانی میں رتی برابرفرق نہیں ہے خاندانی وراثتوں پر سیاسی جماعتیں چل رہی ہیں۔عالمی منافقت کا خاتمہ ہونا چاہیے۔افغانستان میں امداد کی بجائے امریکہ نے افغانستان کے جو پیسے ضبط کیے ہیں وہ انہیں ادا کیے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی شیخوپورہ کے زیر اہتمام علامہ اقبال پارک میں مہنگائی،بے روز گاری کیخلاف جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ضلع شیخوپورہ رانا تحفہ دستگیر،سابق صدر بار ایسو سی ایشن شیخوپورہ سید ساجدالرحمن ایڈووکیٹ،امیر جماعت اسلامی شیخوپورہ شہر ڈاکٹر میاں محمد رمضان بھی موجود تھے۔

امیر العظیم نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں عوام کے بجلی،گیس،پیٹرولیم اور اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں ہو شربا اضافے سے ان کے اوسان خطاہو گئے ہیں عوام نے سب کو آزما لیا اب وہ جماعت اسلامی کو موقع دیں انشااللہ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی و خوشحالی کا انقلاب برپا کرے گی اورملک میں قرآن و سنت کے نظام کو نافذ کر کے ہر طبقے میں وسائل کی منصفانہ تقسیم،روزگار کے یکساں مواقع ملک کو سود اور قرضوں کی لعنت سے نجات دلا کرخوشحالی کی راہ پر گامزن کر دے گی۔

    انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب حقیقت آشکار کر رہے ہیں کہ آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرضے کی بدولت پورے ملک کو گروی رکھ دیا ہے جبکہ وزیر اعظم سے لے کر وفاقی وزرا  جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں کہ ملک میں جلد خوشحالی کا دور آنے والا ہے جبکہ حقیقت میں عوام کو دھوکہ دیا جا رہا ہے پی ٹی آئی حکومت ملک کو مالیاتی دیوالیہ کی طرف لے جا رہی ہے۔امیر العظیم نے کہا حکمران آئی ایم ایف،ورلڈ بنک اور سامراجی طاقتوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں اور انہی استعماری طاقتوں کی ڈکٹیشن پر ملک و قوم پر فیصلے مسلط کیے جا رہے ہیں۔