موجودہ حکمرانوں کی موجودگی میں اس مملکت کا نہ نظریہ محفوظ ہے نہ جغرافیہ،سراج الحق
2سال پہلے
لاہور18 دسمبر2021ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کی لڑائی کسی فرد یا جماعت سے نہیں کرپٹ نظام سے ہے۔ فرسودہ سسٹم نے سات دہائیوں سے ملک میں جڑیں گاڑھی ہوئی ہیں اور اس کے محافظ پارٹیاں اور چہرے بدل بدل کر عوام کی گردنوں پر سوار ہوتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے تبدیلی اور ریفارمز کے وعدے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے۔ وزیراعظم کی ”تبدیلی“ یہ ہے کہ انہوں نے جھوٹ کو یوٹرن کا نام دے دیا۔ پی ٹی آئی کے ساڑھے تین برسوں میں قوم کی محرومیوں اور مجبوریوں میں مزید اضافہ ہوا۔ الیکشن ریفارمز لانے کے دعوے کیے گئے مگر ہر ضمنی انتخاب میں پیسے چلے۔ اب بلدیاتی الیکشنز کو چرانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔ ملک پر براجمان وڈیرے، جاگیردار اور کرپٹ سرمایہ دار چاہتے ہیں، ہر ادارے پر ان کا قبضہ ہو، ایوانوں کے باہر اور اندر ان کے نعرے لگیں، ملیں فیکٹریاں ان کی ہوں اور وہ جاتے ہوئے یہ مراعات اپنے پوتوں اور نواسوں کو عنایت کرجائیں۔ حکمران طبقہ چاہتا ہے کہ بائیس کروڑ عوام ان کی ملازم بنی رہے۔ ہمیں ایسا نظام نہیں چاہیے۔ ہمارے لیے جھونپڑی میں رہنے والا اور غریب کا بچہ جس کے پاؤں میں جوتا تک نہیں سب سے معتبر ہے۔ جماعت اسلامی یہ چاہتی ہے کہ ملک کے نوجوان آگے آئیں اور کرپٹ نظام کے خلاف جدوجہد کریں۔ جماعت اسلامی قوم کی آواز بن رہی ہے۔ انشاء اللہ اسلامی اور فلاحی پاکستان کی منزل حاصل کرکے دم لیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان اقبال میں الخدمت فاؤنڈیشن کے زیراہتمام ”یوتھ گیدرنگ“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان محمد عبدالشکور، سیکرٹری جنرل الخدمت شاہد اقبال، نائب صدر الخدمت ڈاکٹر مشتاق مانگٹ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف اور امیر ضلع لاہور ذکر اللہ مجاہد بھی موجود تھے۔
الخدمت پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی آئندہ آنے والے بلدیاتی اور قومی انتخابات میں نوجوان قیادت کو بڑی تعدادمیں ٹکٹس جاری کرے گی۔ وزیراعظم نے نوجوانوں کو دھوکہ دیا۔ ایک کروڑ نوکریاں دینے کا کہا گیا مگر آج ایک وفاقی وزیر کہہ رہے ہیں کہ نوجوانوں کو بیرون ملک نوکریاں ملیں۔ یہ اعتراف بذات خود اس بات کا اعلان ہے کہ پاکستان کا پڑھا لکھا نوجوان ملک سے باہر جا رہا ہے۔ حکمرانوں کو شرم آنی چاہیے کہ ان کے اقدامات کی وجہ سے لاکھوں نوجوان مایوس ہورہے ہیں۔ غربت بے روزگاری اور مایوسی کی وجہ سے ستر لاکھ نوجوان نشہ کی لت میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ انہوں نے سوال کہا کہ قدرتی وسائل اور زرخیز زمین سے مالا مال ملک میں ایسا کیوں ہو رہا ہے؟ ہمارے تین کروڑ بچے غربت کی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں۔ غریب اپنے بوڑھے والدین کا علاج افورڈ نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا ان تمام مسائل کی ذمہ دار کرپٹ اشرافیہ ہے اور بوسیدہ نظام ہے۔
امیر جماعت نے الخدمت فاؤنڈیشن کی دنیا بھر میں فلاحی اور رفاہی کاموں کی تحسین کی اور کہا کہ انہیں خوشی اور اطمینان ہے کہ الخدمت مختلف ممالک میں بغیر رنگ ونسل کی تفریق کے انسانیت کی خدمت کررہی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو کہا کہ وہ بھی جماعت اسلامی اور الخدمت کے پلیٹ فارمز کو استعمال کرتے ہوئے دکھی انسانیت کی خدمت کریں اور یتیموں کا سہارا بنیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا منشور ”اسلامی پاکستان- خوشحال پاکستان“ ہے، ہمیں مل کر پرامن جدوجہد سے پاکستان عظیم اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہو گا۔
مزیدبرآں امیر جماعت نے کراچی دھماکہ میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کے لیے جلد صحت یابی کی دعا کی۔