عمران حکومت پاکستان کے ناکام اور نااہل عوامل کا مجموعہ ہے،لیاقت بلوچ
2سال پہلے
لاہور18 دسمبر2021ء
نائب امیر جماعت اسلامی مجلس قائمہ سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے سپریم کورٹ کی طرف سے انسانی حقوق کی بنیاد پر 16ہزار ملازمین کا مشروط بحالی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ عدالت عظمیٰ لاپتا افراد کے خاندانوں اور نسلہ ٹاور کراچی کے مافیا کے ہاتھوں متاثر خاندانوں کے انسانی حقوق کی بنیاد پر بھی فیصلہ کر دے۔ ملک میں جہاں اور جس کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالی ہو اسے آئین اورقانون و عدل کی طاقت سے ختم کر دیا جائے۔ عدل و انصاف نہ ہونے کی وجہ سے بغاوت کا قانون ہاتھ میں لینے اور عدم برداشت و انتہا پسندی پیدا ہو رہی ہے۔ انصاف کے دوہرے معیارات خود عدالتی ادارہ کے لیے تذبذب پیدا کر رہے ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ عمران خان حکومت پاکستان کی ناکام، نااہل اور بدانتظامی، تکبر و غرور، فسادی عوامل کا مجموعہ ہے۔ چینی، آٹا، گھی، پٹرول، سود، قرضوں، کرپشن، رشوت کی شرح میں اضافے کے بعد نااہلی کی وجہ سے ملک میں بدترین بحران پیدا ہو گیا۔ گھریلوصارفین سردی کی شدت میں تڑپ رہے ہیں، صنعت، تجارت پر ناقابل برداشت پیداواری لاگت کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری، بدانتظامی اور رشوت و کرپشن کی ذمہ دار حکومت ہے۔ حکومتی اقتصادی ٹیم دکھاوا ہے عملاً آئی ایم ایف کے ساتھ بدترین شرائط نے قومی معیشت کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ فوجی آمروں، بھٹو خاندان، شریف خاندان نے ملک کا ستیاناس کیا عمران خان اپنی نااہلی سے ملک کا سواستیاناس کر رہے ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئینی، جمہوری طریقہ یہی ہے کہ حکومت اپنے ممبروں اور اتحادیوں سے بلیک میل ہونے، اپنی نااہلی، ناکامی اور بدانتظامی کی وجہ سے جمہوریت، پارلیمنٹ ریاستی اداروں کو تباہ کرنے کی بجائے عوامی مینڈیٹ کے لیے عوام سے رجوع کیاجائے۔ پورے ملک میں تمام صوبوں میں بااختیار اور یکساں بلدیاتی نظام لایا جائے۔ بلدیاتی نظام بے اختیار، غیر فعال اور صوبائی حکومتوں، نوکرشاہی کی مداخلت کی وجہ سے مفلوج نظام بنا دیا گیا ہے۔ بااختیار بلدیاتی نظام، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے لیے قومی اتفاق رائے سے انتخابی اصلاحات اور سیاسی جمہوری قوتیں انتخاب چوری کرنے اور چوری کے لیے آلہ کار بننے سے توبہ کریں۔
لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں او آئی سی وزرا خارجہ کا اجلاس خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ افغانستان میں عوام کی فتح اور طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا اعلان کریں۔ افغانستان کے منجمد فنڈز بحال کرانے کے لیے مضبوط آواز اٹھائیں۔ افغانستان کی اقتصادی امداد کا پیکیج دیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم اور مودی فاشزم کے خلاف مظلوم کشمیریوں کی آزادی کا لائحہ عمل دیا جائے۔