سقوط ڈھاکہ سے بڑا سانحہ یہ ہے کہ ہم نےتاریخ سےسبق حاصل نہیں کیا،امیر العظیم
2سال پہلے
لاہور16 دسمبر2021ء
سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کہا ہے کہ سقوط ڈھاکہ سے بڑا سانحہ یہ ہے کہ پچاس سال گزرنے کے باوجودہم نے اپنی تاریخ سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔ کیا بنگالی قوم نے نئے امکانات سے فائدہ ا ٹھا کر اپنے لیے ترقی کی راہ تلاش کر لی ہے جس پر انھیں مبارک باد دینی چاہیے۔ بھارتی سازشوں کا آلہ کار بننے والے لیڈر خود قدرت کے ہاتھوں اپنے اپنے انجام کو جا پہنچے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی جڑانوالہ کے زیراہتمام سقوط ڈھاکہ کانفرنس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
امیر العظیم نے کہا کہ محلاتی سازشوں کے خاتمے کے لیے چیف آف آرمی سٹاف کی تقرری کے لیے سیاست دانوں کی مرضی کا خاتمہ کیا جائے۔ ججوں کی تقرری سیاسی بنیادوں کی بجائے صلاحیت کے معیار پر کی جائیں۔ قومی معیشت کو آئی ایم ایف اور سودکے شکنجے سے نکالا جائے اور سیاسی جماعتوں میں وراثت اور مفاد کے بجائے نظریات اور عوامی خدمت کو معیار بنایا جائے۔
سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی نے کہا کہ جذبہ جہاد کی بدولت اب کوئی فوجی سکوت تو نہیں ہو گا، لیکن سابقہ اور موجودہ حکمرانوں کی غلطیوں کے باعث مالیاتی انتظامی اور سیاسی سکوت کی طرف ملک بڑی تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ امیر العظیم نے کہا کہ سانحہ سقوط ڈھاکہ کا زخم آج بھی قوم کے سینوں میں ہے۔ دوسری طرف پاکستان کے دشمن بھارت نے 16دسمبر کے دن ہی پشاور میں خون کی ندیاں بہا کر ہمیں دوہرا زخم لگایا۔ جس کے زخم کبھی مندمل نہیں ہو سکتے۔ سانحہ سقوط ڈھاکہ اور سانحہ اے پی ایس ملکی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔