گوادر کوقومی اور بین الاقوامی مافیاز کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑیں گے،سراج الحق
2سال پہلے
لاہور05 دسمبر2021ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ گوادر کوقومی اور بین الاقوامی مافیاز کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑیں گے۔ گوادر صوبہ بلوچستان اور پاکستان کی ترقی کا گیٹ وے ہے۔ ”حق دو گوادر کو“ عوام کی پرامن تحریک ہے۔مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو پورے ملک میں احتجاج کی کال دیں گے۔مولانا ہدایت الرحمن بلوچ اسلام پسند اور محب وطن لیڈر کے طور پر اس تحریک کو لیڈ کررہے ہیں۔ جس تحریک میں شیر خوار بچے، مائیں،بہنیں اوربیٹیاں شامل ہوں اس تحریک کو کوئی نہیں دبا سکتا۔روزگار کامطالبہ کرنا دہشت گردی نہیں بلکہ اپنی عوام سے محبت اور ہمدردی ہے۔ حکومت کو خبردار کرنا چاہتاہوں اگراس نے گوادر کے مسائل حل نہ کئے تو گوادر کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج گوادر تک محدود نہیں رہے گا۔آج گوادرپہنچ رہا ہوں اور”حق دو گوادر کو“تحریک کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کروں گا۔جماعت اسلامی بلوچستان کے سیکرٹری جنرل مولانا ہدایت الرحمن بلوچ گوادر کے مسائل پر عوام کو یکجا کرکے وہاں کے عوام کے لیے امید کی روشن کرن ثابت ہوئے ہیں۔ہم گوادر کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ان کے حقوق کے لیے ہر فورم پر صدا بلند کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرجماعت اسلامی پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا بلوچستان ملک کے کل حصہ کا 44فیصدہے جو کہ معدنیات، قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے لیکن یہاں کے عوام کے مقدر میں غربت وبے روزگاری، پسماندگی آئی ہے۔ قدرتی گیس سب سے زیادہ بلوچستان سے نکلتی ہے لیکن اس کے باوجود پوراصوبہ اس سے محروم ہے۔ حکومت نے مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کا نام فورتھ شیڈول میں ڈال دیا ہے۔ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ عوام یہ سوال اٹھانے میں حق بجانب ہے کہ ٓاخر ان کا جرم کیا ہے؟کیا وہ دہشت گرد ہیں؟ یاپھر ان کے سہولت کار ہیں؟کیا انہوں نے فورسز پرحملہ کیا؟ یا پھر غیر قانونی کام کیا؟ان کا بس یہی جرم تھا کہ انہوں نے گوادر کے عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے ارباب اقتدار و اختیار کو للکارا۔ مولانا ہدایت الرحمن بلوچستان کے عوام کے ہیرہ ہیں۔بلوچستان کی تاریخ کا یہ سب سے بڑا احتجاج ہے جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے حکومت سے کہا ہے کہ آپ پنجاب،سندھ، خیبرپختونخواہ کے عوام کو بے شک نوکریاں اور روزگار دیں ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن گوادر کے سالوں سے آباد عوام سے ان کا روزگار نہ چھینیں۔حکومت گوادرکے عوام کو صحت عامہ کی سہولیات دیں،ہم سمندر کے قریب رہتے ہیں لیکن گوادر کی عوام پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔گوادر سمیت بلوچستان کی ساحلی پٹی پر ناکوں اور شناخت کے نام پر بلوچستان کے عوام کے ساتھ تضحیک و تذلیل بند کی جائے۔
سراج الحق نے کہا آج تک تمام حکومتوں نے بلوچستان کے عوام کے مسائل حل کرنے کی بجائے ان کی محرومیوں میں ہی اضافہ کیا ہے۔ظالم جاگیرداروں،وڈیروں اور سرداروں نے بھی عوام کے حقو ق غصب کردیئے ہیں۔جماعت اسلامی بلوچستان کے شانہ بشانہ ہے اور ان کے حقو ق اور مسائل کے حل کی تحریک کادست و بازو ہے۔ انشاء اللہ جماعت اسلامی بلوچستان کے عوام کو ان کے جائزحقوق دلاکر ہی دم لے گی۔سراج الحق نے خبردار کیااگر فوری طور پر مولانا ہدایت الرحمن بلوچ اور ان کے رفقاء کا نام فورتھ شیڈول سے نہ نکالا تو ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔