News Detail Banner

عوام کو پی پی پی، مسلم لیگ ن کے بعد پی ٹی آئی نے بھی مایوس کر دیا،لیاقت بلوچ

2سال پہلے

لاہور20نومبر2021ء

    نائب امیر جماعت اسلامی  سیاسی انتخابی قومی امورقائمہ کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے ڈیرہ غازی خان، مظفرگڑھ، ملتان میں سیاسی ورکرز کنونشن اور قومی وصوبائی اسمبلی امیدواران کے اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو پی پی پی، مسلم لیگ کے بعد پی ٹی آئی نے بھی مایوس کر دیا ہے۔ عوام کے ساتھ تیسری بار بھی دھوکہ ہوگیا۔ ملک بڑے بحرانوں سے دوچار ہے لیکن قومی قیادت باہم دست وگریبان ہے۔ سیاسی پارلیمانی بحرانوں کے ذمہ داروزیراعظم عمران خان ہیں۔ اتحادی جماعتوں کے ہاتھوں بلیک میل ہو رہے ہیں لیکن قومی محاذ پر قومی ترجیحات اور قومی پالیسی کے لئے کِسی سے ڈائیلاگ کو تیار نہیں۔ بحران در بحر ان سے گزرتے حکومت کو وقت پورا کرنے بھی دے دیاجائے لیکن یہ ناقابلِ تلافی نقصان ہو گا۔ عمران خان حکومت نااہل اور ناکام ہے۔ آئین ایک سال میں معدوم ہیں۔ آئین کا حل یہ ہی ہے بااختیار بلدیاتی نظام نافذ کیا جائے، انتخابی اصلاحات پر قومی اتفاق رائے کیا جائے اور نئے مینڈیٹ کے لئے عوام سے رجوع کیا جائے۔

    لیاقت بلوچ نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی انتخابی نشان ترازو پر بلدیاتی اور عام انتخابات میں حصہ لے گی، اتحادی سیاست ناکام ہے اور بحرانوں سے نجات کا راستہ نہیں دے رہی۔جماعت اسلامی کے پالیسی ساز ادارہ مرکزی شوریٰ نے پالیسی حکمت عملی کا فیصلہ کر دیا ہے۔ مرکزی پارلیمانی بورڈ امیدواران کی منظوری دے رہا ہے۔ اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان کی بنیاد ملک گیر رابطہ عوام مہم چلائی جا رہی ہے۔ کارکنان گھر گھر جائیں گے عوام کو قائل کریں گے کہ جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ جماعت اسلامی ملک کو بحرانوں سے نجات دلائے گی۔ پارلیمنٹ اجلاس کی قانون سازی شرمناک اور جمہوری پارلیمانی ماتھے پر ایک اور بدنماداغ کا اضافہ ہوا ہے۔ بدنیتی اور ناقص قانون سازی ہمیشہ حکومت کے گلے پڑتی ہے۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہی انتخابی اصلاحات نہیں۔انتخابات کو اسٹیبلشمنٹ کے حصار سے آزاد کرانا، انتخابات کومال ودولت چوری کے مال سے پاک کرنا، انتخابات پر عوام کا اعتبار بحال کرنا اصل چیلنج ہے۔سیاسی قیادت، جمہوری قوانین اسٹیبلشمنٹ سے کمپرومائیذ کر کے اقتدار لینے کی ہوس کوختم کریں۔

    لیاقت بلوچ نے کہا کہ 17 نومبر کو اسلام آباد میں طلبہ کے عظیم الشان طلبہ حقوق کنونشن کے بعد 28 نومبر کو ملک بھر کے نوجوانوں کی احتجاجی ریلی بھی تاریخ ساز ہو گی۔پورا ملک ہی حکومت کے خلاف سڑکوں پر ہو گا۔