حکومت کرپٹ ٹولے کے احتساب کی بجائے عوام کے لیے عذاب بن گئی،سراج الحق
3سال پہلے
لاہور05نومبر2021ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ چاند پر جانے کی دعویدار حکومت نے ملک کو پستی کی دلدل میں دھکیل دیا۔ گزشتہ حکومتوں نے ملک کا ستیاناس جبکہ پی ٹی آئی نے سوا ستیاناس کردیا۔ بنی گالہ، بنی مافیا بن چکا ہے۔ حکومت کرپٹ ٹولے کے احتساب کی بجائے عوام کے لیے عذاب بن گئی۔ غریب عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری کی آگ میں جھونک دیا گیا۔ پورا ملک مہنگائی کی آگ کی لپیٹ میں ہے۔ وزیر اعظم نے راتوں رات پھر عوام پر پٹرول بم گرایا، یہ حکومت ملک کو غربت کی چکی میں پیس رہی ہے۔ مہنگائی بے روزگاری کی وجہ سے ملک تباہی کے دہانے پر ہے۔ وزیر اعظم کا ریلیف پیکج پہلے دن ہی تکلیف پیکج ثابت ہوا۔ جماعت اسلامی ظالمانہ اقدامات کے خلاف 28 نومبر کو اسلام آباد ڈی چوک میں احتجاج کرے گی۔ وزیر اعظم سے مہنگائی، بے روزگاری پر یوٹرن لینے کا موقع ہاتھ سے نکل رہا ہے۔ ملک اسلامی نظام کے ذریعے ہی فلاحی ریاست بن سکتا ہے۔ اب جماعت اسلامی ہی ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے، عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ہم ایک دینی،جمہوری اور ترقی پسند جماعت ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے کونسل ہال راولپنڈی میں امیر صوبہ کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر طارق سلیم نے پنجاب شمالی کے امیر کی حیثیت سے تین سالہ مدت کا حلف اٹھایا۔ اس موقع پر اقبال خان، ڈاکٹر مبشر،امرا اضلاع اور جے آئی یو تھ کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ عوام کے پاس کھانے کو روٹی نہیں، وزیراعظم اور وفاقی وزرا خوشحالی کی بات کرتے ہیں۔ پٹرول تو کیا، آج ہر چیز عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوام کو چائے میں چینی کا دانہ بھی گن گن کا ڈالنا پڑتا ہے۔ کشمیر پر حکومت نے تاریخی سودا کیا۔ وزیر اعظم اور اس کی ٹیم ناکام اور نالائق ہے۔ عمران خان کو 3 سال بعد بھی اپنے وزیراعظم ہونے پر شک ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں آج تیل، چینی، آٹا، دال اور گھی مافیاز کی حکومت ہے۔ سارے مافیاز آج بنی گالہ میں جمع ہیں۔ اشیا ضروریہ لوگوں کی پہنچ سے دور ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔ وزیراعظم نے ہر وعدے اور اعلان پر یوٹرن لیا۔حکومت نے سوا تین سال میں ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔تین وزرائے خزانہ لگائے سب فیل ہوگئے۔آج گورنر سٹیٹ بنک ورلڈ بینک اور آئی ایم کے مشیر بنے ہوئے ہیں۔ سودی معیشت سے جان چھڑائے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ حکمران مغرب کے ایجنڈے پر گامزن ہیں۔ ادارے ایک دوسرے سے دست و گریباں ہیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کاتسلسل ہے۔ اس حکومت نے عوام کو رلا دیا،ملک میں تاریخی مہنگائی ہے۔ حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے بے روزگاری کا عذاب مسلط ہے۔اس وقت ہمارے ملک میں غربت ناچ رہی ہے، لاکھوں لوگ فٹ پاتھوں پر رہنے پر مجبور ہیں۔ انھوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی پر گورنر سٹیٹ بنک مذاق اڑا رہا ہے۔ پیپلزپارٹی یا ن لیگ نے بھی ملک کا ستیاناس کیا، لیکن اب بات اس سے بھی بہت آگے بڑھ گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل تو باہر سے آتا ہے، لیکن آٹا، چینی، دالیں،گوشت اور انڈے تو ہمارے ملک کی پیداوار ہیں۔ ان اشیا کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ کی حکومت کے پاس کیا دلیل ہے؟ انھوں نے کہا کہ یہ واحد جماعت اسلامی ہے جس میں عام ورکر پارٹی کا لیڈر اور سربراہ بن سکتا ہے۔ جماعت اسلامی کا جمہوری نظام ملک اور باقی سیاسی جماعتوں کے لیے بہترین نمونہ ہے۔ جماعت اسلامی فرد کی طرف نہیں بلکہ اللہ کی طرف بلاتی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے کارکنان دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوں۔