News Detail Banner

پی ٹی آئی کی حکومت مصنوعی آکسیجن پر چل پر رہی ہے،سراج الحق

2سال پہلے

لاہور26 اکتوبر2021ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت مصنوعی آکسیجن پر چل رہی ہے۔ بیساکھیاں ہٹ جائیں تو انجام بلوچستان کی صوبائی حکومت کی طرح ہو گا۔ حکومت کمزور پچ پر کھیل رہی ہے، گزشتہ تین برسوں میں ملک کے ہر شعبے کو برباد کیا گیا۔ ادارے کمزور ہوئے اور بیڈ گورننس کی تاریخ رقم ہوئی۔ حکمرانوں نے سٹیٹ بنک اور ملکی معیشت کو مکمل طور پر آئی ایم ایف کے تابع کر دیا ہے۔ ڈالر کی پرواز اور روپیہ کی تنزلی کا سفر جاری ہے۔ سوا تین سالوں میں اربوں ڈالرز کا مزید قرضہ غریب قوم کے سر پر لاد دیا گیا۔ وہ وزیراعظم جو کشکول توڑنے کے دعوے کرتے تھے اب دونوں ہاتھوں میں کشکول لے کر گھوم رہے ہیں۔ سرمایہ دارانہ اور سودی معیشت نے مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان برپا کر دیا ہے۔ پوری قوم حیران ہے کہ نااہل حکمران ملک کے ساتھ کیا کر رہے ہیں؟ ٹی ایل پی پر حملے اور شہادتیں ماضی کے حکمرانوں کی پالیسیوں کا تسلسل ہیں۔ ماڈل ٹاؤن میں بھی اسی طرح لوگوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ حکمرانوں کو زیب نہیں دیتا کہ وہ مظاہرین پر لاٹھیوں اور بندوقوں سے دوڑے۔ پی ٹی آئی نے ہر معاملے میں سابقہ حکومتوں کے تسلسل کو برقرار رکھا۔ حکمران اشرافیہ سٹیٹس کو کا علمبردار ہے۔ ملک پر مسلط اشرافیہ کے پاس ملکی مسائل کے حل کا کوئی منصوبہ نہیں، یہ لوگ صرف اپنے مفادا ت کے تحفظ کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ تین برسوں میں حالات پہلے سے بھی زیادہ خراب ہوئے۔ کرپٹ نظام کی وجہ سے ملک کی جڑیں کھوکھلی ہو چکی ہیں۔ حکمرانوں کو 22کروڑ عوام کی کوئی پرواہ نہیں۔ دو فیصد سے کم ایلیٹ ملکی وسائل پر قابض ہے۔ جماعت اسلامی ملک کو لوٹنے والوں کا کڑا احتساب چاہتی ہے۔ ہم پاکستان میں اسلامی جمہوری انقلاب برپا کرنا چاہتے ہیں۔ 31اکتوبر کو اسلام آباد میں بے روزگار نوجوانوں کا تاریخی مارچ ہو گا۔ قوم سٹیٹس کو کو مسترد کرے اور ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے لیے ہمارا ساتھ دے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی سے ثابت ہو گیا کہ پورا نظام ہی کمزور سہاروں پر کھڑا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ملک میں جمہوریت مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ پارلیمنٹ کی عزت پامال ہو چکی، اس حکومت نے اداروں کو کمزور کیا۔ معیشت کی تباہی کے بعد حکومت ملک کی نظریاتی اساس کے بھی درپے ہے۔ قانون سازی میں اسلامی اقدار کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔ اسلامیان پاکستان مغرب زدہ حکمرانوں کی پالیسیوں کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا، مگر تہتر برسوں سے ملک پر ان لوگوں کا قبضہ ہے جو مغرب اور سیکولرازم سے متاثر ہیں۔ قوم سے اپیل ہے کہ وہ آزمائے ہوئے لوگوں کو مزید نہ آزمائے۔ ایک ظالم کے خلاف دوسرے ظالم کا ساتھ دینا دراصل ظلم میں شریک ہونے کے متراد ف ہے۔ ہمیں متحد ہو کر پاکستان کی تقدیر کو سنوارنے اور سٹیٹس کو سے نجات حاصل کی جدوجہد کرنی ہو گی۔ 

سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کی ٹیم ویژن اور اہلیت سے خالی ہے۔ ملک کو داخلی اور خارجی سطح پر بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے، مگر حکمرانوں کو رتی برابر ادراک نہیں۔ وزرا غیر سنجیدہ گفتگو کرتے ہیں۔ اس حکومت نے کشمیر کا سودا کیا اور عالمی سطح پر ملک کو تنہائی کا شکار کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کو شفاف اور صاف انتخابات کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی الیکشن اصلاحا ت چاہتی ہے۔ الیکشن میں دولت کی ریل پیل اور دھونس اور دھاندلی کے کلچر کو ختم کرنا ہو گا۔ جماعت اسلامی ملک میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد چاہتی ہے۔ ہم ماضی کی طرح اہل اور دیانتدار لوگوں کو آگے لائیں گے۔ نوجوان قوم کی امیدوں کا مرکز ہیں۔ جماعت اسلامی کی خواہش ہے کہ پڑھے لکھیں نوجوان آگے بڑھیں اور پرامن اور جمہوری جدوجہد کے ذریعے ملک میں اسلامی انقلاب برپا کریں۔ جماعت اسلامی کا پلیٹ فارم نوجوانوں کے لیے حاضر ہے۔ انھوں نے اپیل کی کہ 31 اکتوبر کو ہونے والے جلسہ میں نوجوان بھرپور طریقے سے شرکت کریں۔ وزیراعظم نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کیا، مگر حکومت کی کمزور معاشی پالیسیوں کی وجہ سے لاکھوں نوجوان بے روزگار ہو گئے۔ آج اشیائے خورودنوش کی قیمتیں غریبوں کی پہنچ سے دور ہیں۔ جماعت اسلامی عوامی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ہمارا عزم ہے پاکستان کو عظیم اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔