News Detail Banner

وزیراعظم کی الیکشن کمیشن پر چڑھائی قابل مذمت ہے،لیاقت بلوچ

3سال پہلے


لاہور26 اکتوبر2021ء

نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے الیکشن کمیشن ہی نہیں دیگر آئینی اداروں سے بھی تصادم کی راہ ہموار کی ہے۔ حکمرانوں کے اقدامات سے ادارے کمزور ہوئے۔ وزیراعظم کی الیکشن کمیشن پر چڑھائی قابل مذمت ہے۔ موجودہ حکومت نے نیب کو نشانہ بنایا، صوبوں کے حقوق کو پامال کیا۔ پی ٹی آئی انتخابی اصلاحات کے معاملے پر دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی قائل نہیں۔ موجودہ حکومت کے دور میں پارلیمنٹ کو نظرانداز میں کیا گیا۔ ایوان صدر آرڈیننس فیکٹری میں تبدیل ہو چکا ہے۔ تمام قانون سازی پارلیمنٹ کی بجائے صدارتی آرڈیننسز سے ہو رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں نائب امیر جماعت اسلامی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات کی اور انھیں جماعت اسلامی کی طرف سے تیار کی گئی الیکشن اصلاحات کا ڈرافٹ پیش کیا۔ نائب امرا جماعت اسلامی میاں محمد اسلم اور ڈاکٹر فرید پراچہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی شفاف انتخابات چاہتی ہے۔ ہم نے الیکشن میں اصلاحات کے لیے ایک جامع پیکیج تیار کیا ہے جو چیف الیکشن کمشنر کو پیش کر دیا۔ اس سے قبل انتخابی اصلاحات کا ڈرافٹ تمام سیاسی جماعتوں سے بھی شیئر کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک کی سب سے اہم ضرورت شفاف انتخابات کا انعقاد ہے۔ الیکشن میں دھونس، دھاندلی،زور اور زر کو ختم کیے بغیر ملک آگے نہیں جا سکتا۔ ملک میں ہر الیکشن میں دھاندلی ہوتی ہے۔ دولت کی ریل پیل کے بغیر کوئی امیدوار الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتا۔ انھوں نے کہا کہ جمہوریت کو اسلامی اصولوں کے تابع کیے بغیر ترقی کی منزل حاصل نہیں کی جا سکتی۔ موجودہ حکومت ماضی کی حکومتوں کا تسلسل ہے۔ حکومت ہر میدان میں ناکام ہو چکی ہے۔ اس حکومت نے کشمیر کا سودا کیا۔ پاکستان کی کمزور معیشت کو تباہی کے دھانے پر پہنچایا۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے بیڈ گورننس کی تاریخ رقم کی۔ وزیراعظم تمام تر دعوؤں کے باوجود کرپشن کا خاتمہ نہیں کر سکے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے۔ ہم عوام کا مقدمہ ہر فورم پر لڑے گی۔