حکومت وعدے پورے کرے یا گھر جائے،امیرالعظیم
2سال پہلے
لاہور25 اکتوبر2021ء
سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کہا ہے کہ عوام مہنگائی اور بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں۔ حکومت وعدے پورے کرے یا گھر جائے۔ 31اکتوبر کو بے روزگار نوجوانوں کو اسلام آباد لے کر جائیں گے اور حکمرانوں کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف تاریخی مظاہرہ ہو گا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق بے روزگار نوجوانوں کے ڈی چوک میں ہونے والے مظاہرہ کی قیادت کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان قیصر شریف، امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد، سیکرٹری جنرل جے آئی یوتھ پاکستان شاہد نوید ملک، صدر جے آئی یوتھ وسطی پنجاب جبران بٹ بھی موجود تھے۔ جماعت اسلامی کے قائدین نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی دبئی میں تاریخی فتح پر بابر الیون اور پوری قوم کو مبارک باد دی اور کہا کہ پاکستانی ٹیم نے جس طرح انڈیا کے خلاف بہترین کھیل پیش کیا ہے، اس پر پوری قوم کا سر فخر سے بلند ہو گیا ہے۔ دبئی میں پاکستان کی فتح مہنگائی اور بے روزگاری کی ستائی عوام کے لیے ایک خوش گوار ہوا کا جھونکا تھا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر العظیم نے کہا کہ ملک بھر سے بے روزگار نوجوان 31اکتوبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں پہنچیں گے اور وزیراعظم سے ایک کروڑ نوکریاں طلب کی جائیں گی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک مکمل طور پر قرضے کی دلدل میں پھنس چکا ہے۔ملک کا مجموعی قرضہ گزشتہ تین برس میں 29ہزار ارب سے 47ہزار ارب تک پہنچ چکا ہے۔ پی ٹی آئی کی پالیسیوں کی وجہ سے مزدور، کسان، ڈاکٹرز، ٹیچرز، چھوٹے تاجر، سرکاری ملازم سبھی پریشان ہیں۔ ملک پر آئی ایم ایف کی حکومت مسلط ہو چکی اور سرمایہ دار اور مافیاز راج کر رہے ہیں۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں گزشتہ تین برسوں میں تین سو فیصد تک اضافہ ہوا۔ ادویات کی قیمتیں 14بار بڑھیں۔ حکومت ہر پندرہ دن بعد تیل کی قیمت میں اضافہ کر دیتی ہے۔ دوسری جانب آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی کی قیمتیں بڑھائی اور اس پرسبسڈی ختم کی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوام یہ ظلم برداشت نہیں کر سکتے۔ حکمران ویژن سے عاری، نااہل، ان پاس ملک کے مسائل کا کوئی حل نہیں۔
امیر العظیم نے کہا کہ بے روزگاری کا طوفان بے قابو ہے۔ لاکھوں پڑھے لکھے نوجوان ڈگریاں لے کر مایوس گھوم رہے ہیں۔ بے روزگاری کی وجہ سے نوجوانوں میں نفسیاتی امراض بڑھ رہے ہیں اور سٹریٹ کرائمز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کیا، مگر الٹا لاکھوں برسرروزگار نوجوانوں کو بے روزگار کر دیا۔ تارکین وطن مزدوریاں کر کے زرمبادلہ ملک میں، جب کہ حکمران اشرافیہ اپنا پیسہ ملک سے باہر بھیج رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری کی بڑی وجہ نظام کی خرابی ہے۔ جماعت اسلامی نظام کی تبدیلی چاہتی ہے۔ ہم پاکستان کو قرآن وسنت کا گہوارہ بنانا چاہتے ہیں۔ ہمارا مقصد پاکستان میں اسلامی جمہوری انقلاب برپا کرنا ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کو کرپشن فری بنانا چاہتی ہے۔ ہم عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری سے نجات دلائیں گے۔ انھوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ 31اکتوبر کو ڈی چوک پہنچیں اور جماعت اسلامی کے ملین مارچ کی تاریخ دہرائیں۔
مزید برآں اس موقع پر جے آئی یوتھ ضلع لورالائی کے دو نوجوان محمد ولی صباون اور عبداللہ لالہ سائیکل مارچ کے ذریعے کوئٹہ سے تیرہ دنوں میں لاہور پہنچے۔انھوں نے جماعت اسلامی کے قائدین کی پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ ان کا سائیکل مارچ مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف ہے اور ان کا اگلا پڑاؤ اسلام آباد ہو گا،جہاں وہ جماعت اسلامی کے 31 اکتوبر کو بے روزگاری کے خلاف ہونے والے تاریخی مارچ میں شرکت کریں گے۔