News Detail Banner

بے روزگاری،مہنگائی اور قوت خرید کے خاتمہ سے اب 22 کروڑ عوام گھبرا چکے ہیں،لیاقت بلوچ

3سال پہلے


لاہور 17 اکتوبر 2021

نائب امیر جماعت اسلامی سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ 22کروڑ عوام کے ارمانوں کو عمران خان سرکار نے بڑی بے دردی سے سپردخاک کر دیا ۔مہنگائی بیروزگاری سے تنگ احتجاجی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھوک ننگ افلاس پریشانیوں بے روزگاری مہنگائی اور قوت خرید کے خاتمہ سے اب 22 کروڑ عوام گھبرا چکے ہیں ۔ 22 کروڑ عوام اور 80 لاکھ اوورسیز پاکستانیوں کے ارمانوں کو عمران خان سرکار نے بڑی بے دردی سے سپردخاک کر دیا ہے۔ احتساب کا نظام ڈھونگ اور مذاق بن گیا ہے۔ نیب نے دعویٰ کیا کہ 7 ارب روپے ریکور کیے لیکن برطانوی عدالت نے 6.5 ار ب روپے جرمانہ عائد کر دیا۔ یہ نااہلی اور عوام کے ساتھ بھونڈا مذاق ہے۔ وزیراعظم عمران خان کو احساس ہی نہیں تو احساس پروگرام نمائشی ناٹک ہے۔پٹرول،بجلی،گیس،آٹا، دال ، چاول، گوشت ، گھی اور خوردنی تیل غریب اور متوسط طبقے کی قوت خرید سے باہر ہو چکے ہیں۔ ادویات کی قیمتیں ہوشربا ہیں،31 اکتوبر کو ملک بھر سے نوجوان اسلام آباد میں بے روزگاری، مہنگائی اور سٹیٹس کو کے خلاف تاریخی عوامی مارچ کریں گے۔ایوب خان کے آمرانہ دور کے بعد ایک مرتبہ پھر مہنگائی ، بے روزگاری پر عوام کا لاوا پھٹنے کو ہے۔

لیاقت بلوچ نے منصورہ میں مشاورتی اجلاس میں کہا کہ ملک کی تمام سیاسی وجمہوری قوتیں اس امر پر متفق ہیں کہ عمران خان ناکام، نااہل، بے حس اور لاپروا ہ حکمران ہیں اس مرحلہ پر اقتدارسے ہٹانا ان کے لیے بڑا ریلیف ہو گا۔ سیاسی شہید نہ بننے دیا جائے۔ اسٹیبلشمنٹ کے لیے موجودہ صورتحال میں بڑا سبق ہے کہ سیاست انتخابات اور پارلیمانی عمل میں ڈائریکٹ ان ڈائریکٹ بالواسطہ یا بلاواسطہ مداخلت ختم کرے ۔ قومی سلامتی کی حفاظت اور ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت پر پوری توجہ دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایس آئی دنیا کا بہترین ادارہ ہے لیکن ننگی سیاسی مداخلت نے تنازعات کو جنم دیا ہے۔ عمران خان کے اسلوب واردات نے آئی ایس آئی تنازعات کو جگ ہنسائی کا باعث بنا دیا ہے۔ 2023 انتخابات، بااختیار بلدیاتی نظام اور انتخابی اصلاحات پر قومی قیادت ، جمہوری قوتوں اور تمام سٹیک ہولڈرز کو قومی اتفاق رائے کا راستہ اختیار کرنا ہو گا وگرنہ بکھرا شیرازہ آئین، جمہوریت اور خارجہ و اقتصادی محاذ پر اور تباہی لائے گا۔ افغانستان میں امن استحکام معاشی بہتری تمنا رکھنے والے پہلے پاکستان کے اندرونی حالات کو ٹھیک کریں۔ اندرونی کمزوریاں ہر محاذ پر پشیمانی کا باعث بنیں گی۔ جماعت اسلامی قومی محاذ پر انتہائی ذمہ دارانہ مہذب کردار ادا کرتی رہے گی۔