پی ٹی آئی حکومت نے اداروں کو کمزور اور بدنام کیا،سراج الحق
3سال پہلے
لاہور12 اکتوبر2021ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے اداروں کو کمزور اور بدنام کیا۔ گورننس بہتر کی ہوتی تو حالات قدرے مختلف ہوتے۔ پی ٹی آئی کے سوا تین برس ناکامیوں کی داستان ہے۔ پی پی اور پی ڈی ایم نے تحریک انصاف کی حکومت کو مسلسل سپورٹ کیا۔ چترال سے کراچی تک عوام کی اکثریت کسمپرسی میں ہے۔ مہنگائی نے لوگوں کو لاچار کر دیا۔ بے روزگاری کا طوفان تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ اندرون سندھ، جنوبی پنجاب، بلوچستان مسائل کی آماجگاہ بن چکا ہے۔ گوادر اور مکران میں مقامی آبادی کے خلاف زیادتیاں بند کی جائیں۔ لٹل پیرس میں لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔ لوڈشیڈنگ، صحت اور تعلیم کے بے پناہ مسائل ہیں۔ عوام کا واحد ذریعہ روزگار ماہی گیری ختم کیا جا رہا ہے۔ امن و امان سوالیہ نشان بن گیا۔ مقامی رہائشیوں کا تشخص اور املاک خطرے میں ہیں۔ سی پیک اور گوادر پورٹ پر پہلا حق بلوچستان کے عوام کا ہے۔ عوام کے مسائل کا ازالہ نہ گیاتو حالات مزید خراب ہوں گے۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن کو فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ مولانا ہدایت الرحمن گوادر کے عوام کی آواز ہیں۔ لوگوں کو چوکیوں اور چیک پوسٹوں پر پریشان نہ کیا جائے۔ سیکیورٹی ادارے عوام کو احساس تحفظ فراہم کریں۔ پنڈورااور پاناما لیکس کے معاملات کو حتمی انجام تک پہنچائیں گے۔ سپریم کورٹ سمیت ہر فورم پر عوام کا مقدمہ لڑا جائے گا۔ کرپٹ مافیا ملک کی بین الاقوامی سطح پر بار بار رسوائی کا سبب بن رہا ہے۔ کرپشن معاشرے میں سرایت کر چکی، بلاامتیاز احتساب ناگزیر ہو گیا۔ ملک میں جاری نام نہاد احتساب تماشا کے علاوہ اور کچھ نہیں۔ نیب ترمیمی آرڈنینس غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدام، کرپٹ افراد اور کرپشن کو تحفظ فراہم کیا گیا۔ طاقتور کو کوئی نہیں پوچھتا، غریب کی گردن دبوچ لی جاتی ہے۔ بے روزگاری اور مہنگائی کے خلاف مہم جاری رکھی جائے گی۔ 31اکتوبر کو بے روزگار نوجوانوں کو اسلام آباد میں اکٹھا کر کے مظاہرہ کریں گے۔ ربیع الاوّل کے مقدس مہینے کا تقاضا ہے کہ ملک میں نظام مصطفیؐ کے لیے جدوجہد کی جائے۔ حضورپاکؐ کے اسوہئ حسنہ کی پیروی سے ہی انسانیت کی فلاح اور دنیا کے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ آپؐ پوری انسانیت کے لیے امن، اخوت اور محبت کا پیغام لے کر آئے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی قائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ ملک مسائل کی دلدل میں گھرا ہوا ہے۔ پی ٹی آئی نے نااہلی اور بیڈ گورننس کی تاریخ رقم کی۔ موجودہ حکومت سابقہ حکمرانوں کی پالیسیوں کا تسلسل ہے۔ حکومت کسی بھی شعبہ میں بہتری نہیں لا سکی۔ عوام کو ریاست مدینہ اور تبدیلی کے نام پر دھوکا دیا گیا۔ انھوں نے کہ ثابت ہو گیا ہے کہ حکمران اشرافیہ کے مفادات ایک ہی طرح کے ہیں اور ان کی پالیسیوں کا محور سٹیٹس کو کو تحفظ دینا ہے۔ سالہاسال سے عوام کی گردنوں پر سوار اس اشرافیہ نے ملک کے وسائل کے ساتھ کھلواڑ کیا۔ اربوں روپے بنائے اور انھیں بیرون ملک آف شور کمپنیوں میں بھیجا۔ حد یہ ہے کہ بھارت ہم سے کہیں بڑا ملک ہے وہاں کے 400 افراد کا نام پنڈوراپیپرز میں آیا ہے، مگر ہمارے 700افراد کی داستانیں چھپی ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان کو تحقیقاتی کمیشن قائم کرنا چاہیے۔ وزیراعظم کی طرف سے قائم کیے گئے نام نہاد تحقیقاتی سیل سے ہمیں کوئی توقع نہیں۔ دوست دوستوں کا احتساب نہیں کر سکتے۔ وزیراعظم تحقیقاتی سیل کو مسترد کرتے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ان شاء اللہ آئندہ الیکشن میں سرپرائز دے گی۔ تینوں نام نہاد بڑی سیاسی جماعتیں بری طرح فلاپ ہو گئیں، ان کی سیاست کا محور اپنے مفادات کا تحفظ ہے۔ حکمران اشرافیہ کو عوام کے مسائل سے کوئی غرض نہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان کو ترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر ڈالنے کا واحد راستہ پرامن جمہوری اسلامی انقلاب ہے اور جماعت اسلامی اللہ تعالیٰ کی مدد و نصرت اور عوام کی حمایت کے ساتھ یہ انقلاب لائے گی۔