سِول ملٹری تعلقات کا متوازن اور درست سمت میں رہنا ملک وملت کی ضرورت ہے،لیاقت بلوچ
3سال پہلے
لاہور12 اکتوبر2021ء
نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان سیاسی انتخابی قومی امور کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا کہ افغانستان کے حالات پر وزیراعظم خان کا رویہ اظہار خیال غیر حکیمانہ، غیر سفارتی اور تکبر پر مبنی ہے۔ امریکہ، یورپ کا انتظار کیے بغیر خِطہ کی صورتِ حال اور ہمسائیگی میں امن استحکام اور افغان عوام سے قریبی مضبوط تعلق کی خاطر افغان عوام کی فتح اور عبوری حکومت کو عبوری بنیادوں پر پاکستان تسلیم کرے۔ مسئلہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ اور عالمی اداروں کی بھی آنکھیں بند ہیں۔ اِسی طرح حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر پر بینائی اور جرأت عمل کھو چکی ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ سِول ملٹری تعلقات کا متوازن اور درست سمت میں رہنا ملک وملت کی ضرورت ہے، لیکن ملٹری اور سِول اسٹیبلشمنٹ کا کردار غیرمتوازن اور سِول سیاست میں ایک فریق کے پلڑے میں گر جائے تو یہ توازن خراب ہوتا ہے۔ سیاسی ارتعاش تمام حالات کو خراب اور غیر متوازن کر دیتا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کو اب جانبداری کی بجائے غیر جانبدارانہ آئینی کردار ادا کرنا ہو گا۔ حکومتوں کی نااہلی، ناکامی فوجی اسٹیبلشمنٹ کے لیے عوام سے دوری کا باعث بنتی ہے۔ یہ صورتِ حال قومی سلامتی کے لیے بہت خطرناک ہے۔ قومی ترجیحات پر اتفاق رائے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو قومی ڈائیلاگ کرنا ہو گا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری، افراطِ زر، پیداواری لاگت میں مسلسل اضافہ، بجلی، پٹرول، گیس ٹیکسوں میں ہوشربا اضافہ حکومت کا بیڑہ غرق کردے گا۔ وزراء عوام میں آئیں، بازاروں میں آ کر جائزہ لیں عوام انھیں آٹا، تیل اور دال کے بھاؤ بتا دیں گے۔ 31 اکتوبر2021ء کو ملک بھر سے مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن اور کرپٹ مافیا کو حکومتی تحفظ سے تنگ عوام اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے۔ ملک بھر سے نوجوان اِس کا ہراول دستہ ہوں گے۔
لیاقت بلوچ نے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما ایم این اے محمد پرویزملک کے انتقال پر صدمہ اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کی سیاست ایک مہذب، بااخلاق اور دانا سیاست دان سے محروم ہو گئی۔