News Detail Banner

حکومت کے کریڈٹ میں کمرتوڑ مہنگائی، طوفان بے روزگاری، قرضوں کا پہاڑ اور کشمیر کا سودا ہے،سراج الحق

3سال پہلے

لاہور09 اکتوبر2021ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے کریڈٹ میں کمرتوڑ مہنگائی، طوفان بے روزگاری، قرضوں کا پہاڑ اور کشمیر کا سودا ہے۔ وزیراعظم نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا، ایک بھی نہیں دے سکے۔ موجودہ حکومت کے دور میں مافیاز کی چاندی ہے جو بحران پیدا کرکے اربوں کماتے ہیں۔ حکومت مافیاز، کرپٹ سرمایہ داروں، وڈیروں کے نرغے میں ہے۔ سٹیٹ بنک آئی ایم ایف کے ایجنٹ کے طور پر خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ ڈالر بلندیوں پر پرواز، روپیہ پستیوں کی جانب سفر کررہا ہے۔ آٹا، گھی، دالوں، سبزیوں کی قیمتیں غریب کے ہوش اڑا دیتی ہیں۔ عوام کی قوت خرید جواب دے گئی۔ ایک طرف مہنگائی نے لوگوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے تو دوسری جانب کرپٹ اشرافیہ مال بنانے میں مصروف ہے۔ رتی برابر بھی یقین نہیں کہ وزیراعظم پنڈورا پیپرز کی شفاف تحقیقات کرا سکیں گے۔ تینوں بڑی جماعتوں کے لوگوں کا نام حالیہ لیکس میں آیا ہے۔ پانامہ لیکس میں بھی اسی حکمران اشرافیہ کی کرپشن کی داستانیں تھیں۔ ملک میں جاری نام نہاد احتسابی عمل ایک فرینڈلی کھیل کے علاوہ اور کچھ نہیں۔ وطن عزیز کے ریسورسز کی لوٹ مار جاری ہے۔ وزیراعظم سوا تین سالوں سے یہی کہتے آرہے ہیں کہ پچھلی حکومتوں کا ڈالا گند صاف کررہے ہیں۔ حیران ہوں کہ موجودہ حکومت نے جو بحران پیدا کیے ہیں ان کا ازالہ کیسے ہوگا۔ قوم کی واحد آواز اسلامی انقلاب ہے۔ ترقی و خوشحالی کے لیے قرآن و سنت سے رہنمائی لینا ہوگی۔ تھرپارکر خوبصورت علاقہ ہے، مگر لائیو سٹاک اور دیگر نعمتوں سے مالا مال اس علاقہ کے عوام کو وڈیروں اور جاگیرداروں سے چھٹکارا چاہیے۔ علاقہ کو یونیورسٹی اور ہسپتال ملنے چاہییں۔ عوام کو پینے کا پانی دیا جائے۔ راجن پور ملک کا پسماندہ ترین ضلع ہے۔ یہ واحد ضلع ہے جو سوئی سے ایک گھنٹہ کی مسافت پہ مگر گیس سے محروم ہے۔ رحیم یار خان کے باسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ یہاں کے وڈیروں سے پوچھتا ہوں کہ وہ عوام کی ترقی اور خوشحالی کے دشمن کیوں ہیں۔ اللہ کے فضل وکرم سے جماعت اسلامی دنیاوی بتوں کو پاش پاش کرکے ملک کو قرآن و سنت کا گہوارا بنائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے فاضل پور (ضلع راجن پور) میں ورکرز کنونشن اور رحیم یار خان میں عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماعات میں خواتین سمیت تمام طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد شریک تھی۔ امیر جماعت سندھ کا تین روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد جنوبی پنجاب کے دو روزہ دورہ پر ہیں۔ اپنے دورہ کے پہلے روز انھوں نے فاضل پور اور رحیم یار خان میں جلسوں سے خطاب کیا۔ سراج الحق اتوار کو ملتان اور بہاولپور میں عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے۔ ان مواقعوں پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم، امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب راؤ محمد ظفر، امیر جماعت اسلامی راجن پور ڈاکٹر عرفان اللہ ملک،امیر جماعت اسلامی رحیم یار خان ڈاکٹر انوار الحق، شیخ عثمان فاروق،حزب اللہ جکھڑو اور دیگر قیادت نے بھی خطابات کیے۔

امیر جماعت نے خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فیوڈل سوسائٹی نے خواتین کے حقوق کو غصب کردیا ہے۔ ونی، عورت کو جائیداد سے محروم کرنا اور دیگر ظالمانہ روایات کی وجہ سے خواتین کی تذلیل ہورہی ہے۔ دوسری جانب حکومت سیکولر ایجنڈے پر گامزن ہوکر عورت کو بازار کی زینت بنانا چاہتی ہے۔ نام نہاد ڈومیسٹک وائلنس بل کے نام پر ملک کی نظریاتی اساس پر حملہ کیا گیا ہے۔ اسلام جاہلانہ جاگیردارانہ اور لبرل فاشزم کی مکمل نفی کرتا ہے۔ اسلام عورت کو تمام حقوق فراہم کرتا ہے۔ دین اسلام نے عورت کو تحفظ، طاقت، عزت، حرمت تمام حقوق سے سرفراز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر خواتین کو مکمل حقوق دے گی۔ تعلیم کے دروازے ہر امیر، غریب بچے اور بچی پر یکساں کھلیں گے۔ جماعت اسلامی کرپشن اور لوٹ مار بند کرائے گی اور ملکی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے تمام شہروں میں کالجز، سکولز، ہسپتال قائم کیے جائیں گے اور دیگر انفراسٹرکچر کو ٹھیک کیا جائے گا۔ کسان، مزدور کو وسائل فراہم کیے جائیں گے۔

سراج الحق نے کہا کہ تینوں بڑی جماعتوں نے جنوبی پنجاب الگ صوبہ کے نام پر علاقہ کے عوام کو دھوکا دیا۔ جنوبی پنجاب کا کسان رُل گیا۔ غربت اور بے روزگاری کی وجہ سے لوگوں کے چہرے اڑے ہوئے ہیں۔ ہمارے حکمرانوں کو عوام کے کٹہرے میں کھڑاکرنے کا وقت آگیا ہے۔ عوام ووٹ کی طاقت سے لٹیروں کا احتساب کرے۔ قوم جماعت اسلامی کاساتھ دے۔ اللہ کی مددونصرت سے پاکستان کوترقی کی شاہراہ پر ڈالیں گے۔

امیر العظیم نے اپنے  خطاب میں حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ اور ماضی کے حکمرانوں کی پالیسیوں میں رتی برابر بھی فرق نہیں۔ حکمرانوں نے ملک کوآئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی تمام جدوجہد پاکستان کو قرآن و سنت کا گہوارہ بنانے کے لیے ہے۔ تینوں نام نہاد بڑی سیاسی جماعتیں عوام کو ریلیف پہنچانے میں مکمل ناکام ہو گئیں۔ اب قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ اقتدار میں آ کر پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر ڈالیں گے۔