کشمیرکی آزادی کے بغیر بھارت سے کشیدگی ختم نہیں سکتی،سراج الحق
3سال پہلے
لاہور04 اکتوبر2021ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہےکہ کشمیرکی آزادی کے بغیر بھارت سے کشیدگی ختم نہیں سکتی۔ خطے میں امن کے لیے ضروری ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہو۔ سارے دریا کشمیر سے آتے ہیں،کشمیریوں کی جدوجہد ختم ہوئی تو پاکستان کو پانی کا قطرہ بھی نہیں ملے گا۔ وزیر اعظم نے کشمیر پر نئے آپشن کی بات کی، بنیادی طورپر انھوں نے پرویز مشرف والی گردان دہرائی، امریکہ اور بھارت کی بھی یہی خواہش ہے۔ہمارے حکمرانوں کی اس طرح کی باتوں سے کشمیر کاز کو بے پناہ نقصان پہنچا۔ کشمیر کی آزادی کے لیے کل وقتی نائب وزیر خارجہ کا تقررکیا جائے۔ گلگت بلتستان کو پاکستان کاعبوری صوبہ نہ بنایا جائے۔ حکمرانوں کا مستقبل کا ایجنڈا آزاد کشمیر کو بھی صوبہ بنانا ہے، ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے۔کشمیر کی نازک صورت حال کے تناظر میں اسلام آباد میں او آئی سی کی خصوصی کانفرنس بلائی جائے۔ تعلیمی نصاب میں سید علی گیلانی کے بارے میں باب شامل کیا جائے۔ صوبائی دارالحکومتوں میں کسی ایک بڑی سڑک کو سید علی گیلانی کے نام سے منسوب کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے زیر اہتمام قائد تحریک آزادی کشمیر شہید سید علی گیلانی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ تعزیتی ریفرنس سے جماعت اسلامی آزادکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان،سابق امیر سردار اعجاز افضل خان،تحریک حریت کے کنونیئر غلام محمد صفی،جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے راہنما غلام نبی نوشہری،کل جماعتی حریت کانفرنس کے راہنما شیخ عبدالمتین،محمد حسین خطیب،سید محمد عبداللہ،لبریشن فرنٹ کے راہنما رفیق ڈار، نذیر قریشی،جماعت اسلامی اسلام آباد کے امیر نصراللہ رندھاوا جماعت اسلامی آزادکشمیر کے مرکزی نائب امیر نورالباری، مرکزی سیکرٹری جنرل محمدتنویر انور خان،اشرف بلال سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد پاکستان کے لیے ہے،کشمیرکی آزادی اور کشمیر کاز کو چھوڑنا پاکستان کے نظریے سے غداری ہو گی۔انہوں نے کہاکہ اللہ نے کئی بار کشمیر کی آزادی کا موقع عطا کیا مگر بدقسمتی سے حکمرانوں نے ان مواقعوں کو ضائع کردیا۔ ایک موقع پر ہم سرینگر ائیر پورٹ کے نزدیک پہنچ گئے تھے جنرل گریسی نے سب کو واپس بلا لیا۔ دوسری مرتبہ چین نے ایوب خان کو پیغام بھیجاتھا کہ ہم بھارت کی سرحد پر ہیں۔ پاکستان کی فوج حرکت کرے تو کشمیرحاصل کیا جاسکتا ہے، قدرت اللہ شہاب کے مطابق میں نے ایوب خان کو نیند سے جگا کر چین کا پیغام پہنچایا توانہوں نے کہا کہ جا کر سو جاؤ میری نیند خراب نہ کرو۔ سراج الحق نے کہاکہ جنوبی سوڈان اور مشرقی تیمور کو آزادی مل سکتی ہے تو کشمیر کو کیوں نہیں مل سکتی؟ انہوں نے کہا کہ کشمیرکی آزادی کی راہ میں ہماری حکومتوں کی بزدلی اور بد انتظامی بھی رکاوٹ ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں آزادی کی شمع کشمیری عوام کی قربانیوں کے نتیجے میں ہے یہ شمع سید علی گیلانی نے روشن کی تھی۔سراج الحق نے کہاکہ کشمیر کی آزادی کے لیے سیاسی،سفارتی اور عسکری جدوجہد ضروی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کشمیریوں کے بے مثال راہنما تھے، انہوں نے ہر موقع پر کشمیری قوم کی راہنمائی کی، سید علی گیلانی کی جلائی ہوئی شمع کے نتیجے میں کشمیریوں نے قربانیاں دیں، آزادی کے حصول کے لیے جدوجہد کی،کشمیریوں نے کبھی بھی بھارتی بالادستی کو قبول نہیں کیا۔سراج الحق نے کہاکہ بھارتی جریدے انڈیا ٹوڈے نے گواہی دی ہے کہ سید علی گیلانی کی رحلت کے بعد کشمیر کا ہر بچہ بوڑھا علی گیلانی بن چکا ہے،سراج الحق نے کہاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیریوں کے استصواب رائے اور حق خودارادیت کا ذکر ہے اس پر عمل ہونا چاہیے۔
ڈاکٹر خالد محمود خان نے سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہم سید علی گیلانی کی جلائی ہوئی شمع کو روشن رکھیں گے۔ سید علی گیلانی کا جسد خاکی حیدر پورہ میں جبراً دفن کیا گیا ہے مستقبل میں انشاء اللہ سید علی گیلانی مزار شہداء میں دفن ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنے اپنے دائرے میں رہ کر جدوجہد جاری رکھنا ہوگی۔انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ کشمیر کی آزادی کا کاؤنٹرر روڈ میپ دیا جائے۔ قائد اعظم کشمیر کی کشمیر پالیسی کی تجدید کی جائے۔وحدت کشمیر اور حق خودارادیت پر کوئی کمپرومائزن نہ کیا جائے۔ اگر وحدت کشمیر پر کمزوری دیکھائی گئی تو کشمیری سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنا نے کے بجائے آزادکشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے۔انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کا کوئی منصوبہ ہے تو اسے دل سے نکال دیا جائے۔وحدت کشمیر کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔