News Detail Banner

پاکستان کے لئے قومی سلامتی اور اقتصادی محاذ پر بڑے چیلنجز درپیش ہیں،لیاقت بلوچ

3سال پہلے

لاہور03اکتوبر2021ء

 نائب امیر جماعت اسلامی سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے بھمبر،سماہنی آزاد کشمیر، کھاریاں اور گجرات میں ورکرز کنونشن اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان پر اپنے من پسند قوانین کے ذریعے شکنجہ مضبوط کر رہا ہے۔ امریکی رویہ آئی ایم ایف، ایف اے ٹی ایف کے سخت گیر اقدامات کی نشاندہی کر رہاہے۔ امریکہ افغانستان میں ذلت امیز شکست قبول نہیں کر رہا، افغانستان میں شکست میں نیٹو ممالک کو حصہ دار بنانے کے لئے بلیک میلنگ کر رہا ہے۔ افغانستان میں امریکہ، ہندوستان اور اسرائیل کی ہر نوعیت کی جنگ،ظلم، انسانی حقوق پامالی کی حکمت عملی ناکام ہو گئی۔ پاکستان کے لئے قومی سلامتی، اقتصادی محاذ اور دہشت گردی کے روک تھام کے لئے بڑے چیلنجزدرپیش ہیں۔ سیّد علی گیلانی کی رحلت کے بعد مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے نئے چیلنجز اور نئے دور کا آغاز ہواہے۔ کشمیر، افغانستان، اقتصادی بحران، امریکی ممکنہ دباؤ کے مقابلہ کے لئے قومی اتفاق رائے کی حکمتِ عملی کے لئے عمران خان کو بحیثیت وزیراعظم ایگزیکٹیو اپنا غرور،تکبر، بدنیتی کے حصار سے باہر آنا ہو گا۔

    لیاقت بلوچ نے سیاسی انتخابی ورکرز کنونشن سے خطاب میں کہا کہ حکومت نے سوچ سمجھ کر اور جان بوجھ کر انتخابی اصلاحات کے لئے قومی اتفاق رائے کو پسِ پشت ڈالا ہے اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین، بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کے حق کو متنازع بنایا ہے۔ انتخابی اصلاحات اور شفاف غیرجانبدارانہ، بااعتماد انتخابات کے لئے ووٹرز لسٹ کی جائز رجسٹریشن، دولت اور طاقت کے استعمال کا سدِّباب، مردم شماری اور حلقہ بندیوں کے لئے شفاف بااعتماد نظام، اسٹیبلشمنٹ کی دخل اندازی روکنے اور نام نہاد سیاسی انتخابی اصلاحات ماتھے پر کلنک کے ٹیکے، بلیک میلر الیکٹ ایبلز سے نجات پانا ہو گی۔ جمہوری قوتوں کو غیرجانبدارانہ انتخابات کے حصول کے لئے ناجائز بنیادوں پر اقتدار حاصل کرنے کی ملک دشمن اپنی خواہشات کو کچلنا ہو گا۔لیاقت بلوچ نے سماہنی گاؤں جو سیز فائر لائین آزاد کشمیر پرآباد ہے، معززین اور میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سیّد علی گیلانی آزادی کی تحریک کی موجودہ تاریخ میں بڑی بلند شخصیت تھے اْن کی موت سے آرپار کی کشمیری قیادت اور اسلام آباد میں مقتدر طبقوں کے لئے ذمہ داریاں اور چیلنجز بڑھ گئے ہیں۔