ملک بھر کے نوجوان 31اکتوبر کو اپنے حقوق لینے کے لئے اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے،لیاقت بلوچ
3سال پہلے
لاہور30 ستمبر2021ء
نائب امیر جماعت اسلامی سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے منصورہ میں سیاسی سماجی رہنماؤں اور عوامی رابطہ دفتر میں علماء کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ حکومت انتخابی اصلاحات کے لئے قومی اتفاق رائے کے لئے سنجیدہ نہیں۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین، اوورسیز پاکستانیوں کے لئے ووٹ کا نعرہ، یکطرفہ انتخابی نتائج کے حصول کے لئے اصلاحات اور اب پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی قرارداد سب سیاسی دھوکہ بازی ہے۔ یکطرفہ یک جماعتی اصلاحات بدنیتی اور بڑی دھاندلی کی بنیاد ہیں۔ جماعت اسلامی کی طرف سے انتخابی اصلاحات کا مسودہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اور تمام قومی جماعتوں اور پارلیمانی لیڈرز کو بھجوایاہے۔ قومی قیادت سے رابطے جاری ہیں۔حکومتی آمرانہ اقدامات کے سدباب کے لئے تمام جمہوری قوتوں کو انتخابی اصلاحات کے لئے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا ہو گا۔ بیرون ملک پاکستانیوں کوووٹ کے حق پر کسی جماعت کو کوئی اختلاف نہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری، رشوت، کرپشن اور لاقانونیت مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ حکمران گونگے اور بہرے ہو گئے۔ مظلوم غریب عوام کی چیخیں اور آواز اُنھیں سُنائی نہیں دے رہی۔ملک بھر کے نوجوان 31اکتوبر کو اپنے حقوق لینے کے لئے اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔ حکومت قومی خزانہ اور قوم پر مسلسل قرضوں کا بوجھ لاد رہی ہے۔ قرضوں اور ادھار تیل لینے کے باوجود حکومتی اقتصادی ٹیم کوئی سدھار نہیں لا سکی۔ سعودی عرب پاکستان کامضبوط باوفادوست ہے، لیکن پاکستانی حکمران اپنے عوام سے بے وفا ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ نیب ادارہ حکومتوں نے متنازع بنا دیا ہے۔ نیب کا بنیادی فرض احتساب سب کا ہے لیکن حکومتوں کی مداخلت کرپٹ مافیا کو مظلوم بناتی اور تحفظ دیتی ہے۔ عمران سرکار احتساب میں جانبدار اور ناکام ہے۔ تمام آئینی اداروں کے سربراہوں کی تقرری کے لئے آئینی حدود اور شفافیت غیر جانبداری کو یقینی بنایاجائے۔ نیب سربراہ کی تقرری کے لئے تمام آئینی تقاضے پورے کئے جائیں۔نیب سربراہ کی متنازع اور مشکوک تقرری کرپٹ مافیا کی جیت ہو گی۔