سیّد مودودیؒ نے قرآن وسنت کی دعوت کے ساتھ عالمِ اسلام کے اتحاد کے لیے بے مثال جدوجہد کی،لیاقت بلوچ
3سال پہلے
لاہور23 ستمبر2021ء
نائب امیر جماعت اسلامی وسیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے چکوال ضلع میں جامع مسجد اللہ داد کے سنگِ بنیاد کی تقریب اور لاہور میں سیّد ابوالاعلیٰ مودودیؒ اور انتخابی سیاست سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمِ اسلام کے لئے عقائد کی حفاظت کے علاوہ اقتصادی،اجتماعی، ثقافتی اور علاقائی و عالمی مشکلات کا دور ہے۔ اُمت کا شیرازہ بکھرا ہوا ہے۔ اتحاد امت اور مسجد کے مرکزی کردار کے احیا سے ہی عالمِ اسلام بحرانوں سے نجات پا سکتا ہے۔ مسلم حکمران پے در پے غلطیاں کرتے جا رہے ہیں، اسی وجہ سے کشمیر،فلسطین، افغانستان، شام، یمن، عراق، مصر،بنگلہ دیش اور روہنگیا برما کے مسلمان مسائل اور مشکلات کا شکار ہیں۔ عرب وعجم، رنگ ونسل کے شر سے جان چھڑائی جائے اور قرآن وسنت کی بنیاد پر آزادی، وقار، عزت کا تحفظ کیا جائے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ 22ستمبر1979ء کو نابغہ روزگار صدی کے عظیم انسان سیّد مودودیؒ دنیا سے رخصت ہو گئے۔ سیّد مودودیؒ نے قرآن وسنت کی دعوت کے ساتھ عالمِ اسلام کے اتحاد کے لیے بے مثال جدوجہد کی۔ اشتراکیت،مغربی سرمایہ دارانہ تہذیب، سیکولرازم اور تعصبات کے خلاف مدلل اور جاندار تحریروں اور تحریک کے ساتھ دینِ فطرت اسلام کا دفاع کیا۔دنیا کو باورکرایا کہ اشتراکیت، سیکولرازم، سرمایہ دارانہ مفاد پرست نظام ہیں۔ انسانیت کی فلاح اسلام سے وابستہ ہے۔ مولانا سید مودودیؒ کی تفسیر تفہیم القرآن اسلامی انقلابی لٹریچر زندہ اور اصلاح پسندوں کے لئے محرک ہے۔ سیّد مودودی نے حکمرانوں کے ہر دباؤ،فوجی آمرتیوں کی سزائے موت کی پروا کئے بغیر عقیدہ ختم نبوت کی حفاظت کی ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ عمران سرکار ریاست مدینہ کے عوامی پسندیدہ نعرہ کا دھوکہ دے کر عملاً ملک پرسیکولرازم اور بے حیائی، بدتہذیبی مسلط کر رہی ہے۔یکساں نصاب کے ذریعے پرلے درجہ کے سیکولربدنامِ زمانہ افراد کو مسلط کر کے نصاب تعلیم پاکستان کا اسلامی نظریاتی کردار اور نئی نسل کا مستقبل سیکولرائز کیا جا رہا ہے۔ عوام مہنگائی،بے روزگاری، لاقانونیت کی چکی میں پس رہے ہیں اور حکومت عالمی اسٹیبلشمنٹ کے ایجنڈے پر ڈھیر ہو رہی ہے۔ نائن الیون کے بعدفوجی آمر پرویز مشرف عالمی اسٹیبلشمنٹ کے آگے سجدہ ریز ہو گئے اور اب عمران خان عالمی سیکولرایجنڈا کے نفاذ اور کشمیر، افغانستان فلسطین پرکشمیریوں، افغانیوں اور فلسطینیوں کے مسائل برباد کرنے کی ڈکٹیشن پر عمل کر رہے ہیں۔