حکومت اقتصادی محاذ پر مکمل ناکام ہو گئی ہے،لیاقت بلوچ
3سال پہلے
لاہور21 ستمبر2021ء
نائب امیر جماعتِ اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے تاجر برادری کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے کاروبار ٹھپ ہوگئے ہیں۔ صنعت کار، سپلائیرز، ڈسٹری بیوٹرز کے لیے مارکیٹ میں دیے مال کی وصولیاں اور ریٹس کے مسلسل چڑھاؤ کی وجہ سے اقتصادی پہیہ جام ہوگیا ہے۔ سرمایہ کاروں کا سرمایہ ڈوب رہا ہے، گردشی قرضہ مسلسل بڑھتا جارہا ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 12 ارب ڈالر سے بڑھ کر 17 ارب ڈالر ہوگیا ہے۔ حکومت اقتصادی محاذ پر مکمل ناکام ہے اور اب تو عوام چیخیں مارنے اور آنسو بہانے کی پوزیشن میں بھی نہیں رہے۔ اقتصادی بحران پورے ریاستی نظام کے لیے خطرناک پوزیشن اختیار کررہا ہے۔ بے روزگاری کی شرح 9 فیصد سے بھی بڑھ گئی ہے۔
لیاقت بلوچ نے صحافیوں کے ساتھ نشست میں کہا کہ جماعتِ اسلامی آزادی صحافت اور ذمہ دار صحافت کے اصولوں پر قائم ہے۔ پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مجوزہ قانون کو میڈیا مالکان، صحافتی برادری اور میڈیا ورکرز نے مسترد کردیا ہے۔ تحریکِ انصاف کی حکومت مسلسل اپنا امیج عوام دشمن، میڈیا دشمن اور غریب دشمن بنارہی ہے۔ قومی سلامتی، جمہوریت، پارلیمانی استحکام کے لیے آزاد میڈیا اور آئین کے دائروں میں اظہار رائے کی آزادی کا ہونا بہت ضروری ہے۔ حکومت مجوزہ مسودہ قانون - پی ایم ڈی اے ختم کرنے کا اعلان کرے اور میڈیا کو درپیش بحرانوں اور مسائل پر صحافتی تنظیموں سے مذاکرات کرے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ 74 سال سے قیامِ پاکستان کے مقاصد سے انحراف، آئین، جمہوری اور پارلیمانی عمل کو غیر مؤثر بنانے، عوام کے ووٹ کے ذریعے حکومت بنانے کے عمل پر دھاندلی زدہ انجینیئرڈ نتائج کی وجہ سے قومی شیرازہ بکھر گیا ہے۔ قومی وحدت اور استحکام کے لیے شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات ہی واحد علاج ہے۔ حکومت ای وی ایم پر بھونڈی سیاست کی بجائے انتخابی اصلاحات کے لیے قومی اتفاقِ رائے پیدا کرے۔