سانحہ مواچھ گوٹھ کے 13شہداء کے مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچایاجائے،سراج الحق
3سال پہلے
لاہور/22اگست
امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے وفاقی وصوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ 14اگست کو یوم آزادی اور خوشی کے دن ہونے والے سانحہ مواچھ گوٹھ کے 13شہداء کے قاتلوں اور مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچایاجائے۔صدر مملکت اور وزیر اعظم شہید ہونے والے معصوم بچوں اور خواتین کا غم اور درد محسوس کرتے اور ان کو اگر اپنے گھر والوں کی طرح سمجھتے تو وہ ضرور شیر پاؤ کالونی آکر تسلی دیتے،سانحہ مواچھ گوٹھ کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے ۔شہد اء کے اہل خانہ کو انصاف دلانے کے لیے سینٹ اور قومی اسمبلی میں آواز بلند کریں گے،صوبائی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے رکن سید عبد الرشید تحریک التواء جمع کرواچکے ہیں،مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔ جو حکومت امن قائم نہیں کرسکتی اسے حکومت میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔حکومت کے تین سال میں مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی میں بے پناہ اضافہ ہوا۔ کراچی، بلوچستان اور کے پی میں ہونے والے واقعات حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔ وزیراعظم بتائیں جو حکومت عوام کو امن نہ دے سکے اس کا ذمہ دار کون ہے؟نئے نظام کی تشکیل کے لیے طالبان کے جماعت اسلامی سے رابطے ہیں، طالبان کو تسلیم کرنے میں دنیا کو بخل سے کام نہیں لینا چائیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز شیر پاؤ کالونی میں جماعت اسلامی ضلع ملیر کے ڈپٹی سکریٹری معراج خان سواتی اور اے این پی کے ضلعی رہنما فرمان خان کے خاندان کے بچوں اور خواتین سمیت 13افراد کی المناک شہادت پر ان سے اور ان کے خاندان سے تعزیت کے موقع پر خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن،امیر ضلع ملیر محمد اسلام،معراج خان سواتی،فرمان خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی اور اے این پی ودیگر جماعتوں کے کارکنان و ذمہ داران اور اہل محلہ کی بڑی تعداد جمع تھی جبکہ جماعت اسلامی کراچی کے نائب امراء ڈاکٹر اسامہ رضی،محمد اسحاق خان،سکریٹری کراچی منعم ظفر خان،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری،پیپلز پارٹی کے شاہ جہاں اور دیگر بھی موجود تھے۔سراج الحق نے مزیدکہاکہ یہ بہت بڑا سانحہ ہے لیکن افسوس کہ حکومت نے اسے نظر انداز کردیا ہے اسی لیے متاثرہ خاندان، اہل علاقہ اور ان کے ہمدرد احتجاج کررہے ہیں،حکومت کو خود ایکشن لینا چاہیئے تھا اور ایسے اقداماات کرنے چاہیئے تھے کہ لوگوں کو اطمینان ہوتا حکومت جاگ رہی ہے ،لیکن حکومت تو عملاً سورہی ہے۔وفاقی حکومت کے تحت 25ایجنسیاں کام کررہی ہیں، وہ سب کہاں ہیں اور کیا کررہی ہیں؟، شیر پاؤ کالونی میں قیامت صغریٰ برپا ہے لیکن اس سانحے کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔حکومت اور ریاست کو متاثرہ خاندان کا والی وارث ہونا چاہیئے تھا اور اس ہی سانحے کو ٹیسٹ کیس بناکر مجرموں کو عبرت کا نشانہ بنانا چاہیئے تھا مگر ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا، گزشتہ دنوں بنوں میں نوجوانوں کو شہید کردیا گیا، ان کے اہل خانہ لاشوں کے لیے بیٹھے رہے لیکن ان کو انصاف نہیں ملا،بلوچستان میں مزدوروں کو شہید کیا گیا،ان کے اہل خانہ بھی لاشوں کو لیے بیٹھے رہے اور وزیر اعظم سے اپیل کرتے رہے کہ وہ خود آکر ان کو تسلی دیں لیکن وزیر اعظم یہ کہہ کر نہیں گئے کہ یہ ان کوبلیک میل کررہے ہیں،عام شہری اور مزدور وزیر اعظم اور حکومت کو کیسے بلیک میل کرسکتے ہیں۔
دریں اثنا امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے شاہ فیصل کالونی گرین ٹاؤن کے سابق یوسی ناظم چوہدری ذوالفقار کے صاحبزادے رضا ذوالفقار کی تعزیت کے لئے ان کے گھر گئے، رضا ذوالفقار گزشتہ دنوں ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہوئے تھے۔ سراج الحق نے چوہدری ذوالفقاراور دیگر اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا، مرحوم کی مغفرت اور اہل خانہ کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔ علاوہ ازیں سراج الحق منگھوپیر میں جماعت اسلامی کے ناظم علاقہ اور معروف سماجی شخصیت حاجی اسحاق خان کے گھر بھی گئے اور ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے ان کے صاحبزادے محمد علی کی تعزیت کی اور گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، مرحوم کی مغفرت اور اہل خانہ کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے ذمہ داران سمیت امیر ضلع ایئرپورٹ توفیق الدین صدیقی اور امیر ضلع غربی مدثر حسین انصاری بھی موجود تھے۔