News Detail Banner

شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے سیاسی جماعتیں آپس میں بات چیت کا آغاز کریں،سراج الحق

2سال پہلے

لاہور 28جولائی 2021 ئ

    امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ شفاف ا نتخابات کے انعقاد کے لیے سیاسی جماعتیں آپس میں بات چیت کاآغاز کریں ۔متناسب نمائندگی کے اصول کے تحت ہونے والے انتخابات ہی حقیقی جمہوریت لاسکتے ہیں ۔ انتخابی عمل سے دولت ، دھونس اور دھاندلی کو ختم کیے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ اکثر سیاسی جماعتیں فیملی کلبز اور ون مین شو ہیں ،انہیں اپنے اندر جمہوریت لانا ہوگی ۔ جماعت اسلامی نے الیکشن ریفارمز کا جامع پیکیج سیاسی جماعتوں سے شیئر کیاہے ،جواب کے منتظر ہیں۔ چند خاندان او ر چہرے سالہا سال سے اقتدار کی کرسیوں پر براجمان ہیں، عوام کی کسی کو فکر نہیں ۔ جماعت اسلامی عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے ۔ تمام تر مشکلات کے باوجود اللہ کے فضل و کرم سے کامیاب ہوں گے ۔ ہمیشہ کی طرح آئندہ انتخابات میں دیانتدار اور اہل امیدواروں کو میدان میں اتاریں گے ۔ قوم سے اپیل کرتاہوں کہ قرآن وسنت کے نظام کے نفاذ اور فلاحی معاشرہ کے قیام کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے ۔ وہ منصورہ میں مرکزی اور صوبائی پارلیمانی بورڈ ز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کر رہے تھے ۔ اجلاس میں مرکزی و صوبائی قائدین نے شرکت کی اور آئندہ الیکشن کے حوالے سے مختلف تجاویز زیر غور آئیں ۔    

    امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی الیکشن میں اپنے پرچم اور اور انتخابی نشان ترازو کے ساتھ میدان میں اترے گی ۔ جماعت اسلامی ایک پرامن اسلامی تحریک ہے جو صرف اسلامی جمہوری اصولوں کے تحت تبدیلی پر یقین رکھتی ہے ۔ جماعت اسلامی کی سیاست کا مقصد فرد کے ذریعے معاشرہ کی اصلاح اور ایک پرامن فلاحی معاشرہ کا قیام ہے ۔ جماعت اسلامی کی سات دہائیوں سے جاری جدوجہد کا مقصد پاکستان میں قرآن و سنت کے نظام کا نفاذ ہے ۔انہوںنے تحریک اسلامی سے وابستہ تمام افراد کو تلقین کی کہ وہ معاشرے میں موجود ناامیدلوگوں کا سہارا بنیں۔

    سراج الحق نے کہاکہ ماضی کی حکومتوں کی طرح پی ٹی آئی بھی بری طرح فلاپ ہوگئی ہے ۔ گزشتہ تین برسوں کے دوران عوامی ترجیحات کبھی بھی پی ٹی آئی حکومت کے ایجنڈے پر نہیں آئیں ۔ وزیراعظم کی ٹیم کے افراد ٹی وی پر دعوے کر کے زمین و آسمان کے قلابے ملادیتے ہیں مگر ان کی پرفارمنس زیرو ہے ۔ مہنگائی و بے روزگاری نے عام آدمی کی زندگی کو برباد کردیاہے ۔کرپشن ، بیڈ گورننس کی وجہ سے ہر شعبہ زوال کاشکار ہے ۔انہوں نے کہاکہ عوام حالات سے تنگ اور ایسے نظام کے متلاشی ہیں جو جو ان کے مسائل حل کر سکے ،ایسا نظام ہو جہاں پر قانون سب کے لیے برابر اور امیر اور غریب کے بچے ایک سکول میں پڑھیں، ہسپتالوں میں علاج کی یکساں سہولیات سب کو میسر ہوں۔ انہوںنے کہاکہ ایسا نظام صرف اور صرف نظام مصطفی ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے حصول کے لیے اسلامیان برصغیر نے بے پناہ قربانیاں دیں اور ان کے پیش نظر ایک ایسے معاشرے کا قیام تھاجس میں وہ اپنی زندگیاں مکمل طور پر قرآن وسنت کے اصولوں کے مطابق گزار سکیں مگر بد قسمتی سے قیام پاکستان کے کچھ عرصہ بعد ملک پر وہ افراد قابض ہو گئے جن کا مطمع نظر کبھی بھی اسلامی معاشرہ کی تشکیل نہیں رہا ۔ امیر جماعت نے کہا کہ قوم اس فرسودہ نظام سے جان چھڑانے کے لیے جماعت اسلامی کی ہمقدم بنے ۔