News Detail Banner

پرامن جمہوری انقلاب وقت کی ضرورت ہے،سراج الحق

3سال پہلے

لاہور 27جولائی 2021 ئ

    امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے گزشتہ تین برسوں میں ملکی قرضہ میں 13 کھرب روپے کا اضافہ کیا۔ نون لیگ نے اپنے دور حکومت میں تقریباً 11 کھرب جبکہ پی پی نے لگ بھگ 7 کھرب قرض کا پہاڑ قوم کے سرپرلادا۔ قوم یہ پوچھنے میں حق بجانب ہے کہ یہ پیسہ کہاں گیا۔ ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر جبکہ حکمرانوں نے سب اچھا کی رٹ لگا رکھی ہے ۔ ایک طرف لبرل اور سیکولر طبقہ ملک کے نظریاتی تشخص کے خلاف پراپیگنڈا میں مصروف ہے دوسری جانب عوا م کی گردنوں پر سوار طاقتور مافیا ملک کے وسائل سے کھلواڑ کر رہاہے ۔ احتساب کے نام پر ایک تماشا جاری ہے ، خزانہ لوٹنے والوں اور اربوں کے قرضے معاف کروانے والوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہورہی ۔ملکی قرضہ جی ڈی پی کے 82 فیصد تک پہنچ چکاہے ۔ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر آئے روز بجلی گیس اور تیل کی قیمتوں اور ٹیکسز میں اضافہ کردیا جاتاہے ۔ ظالموں کے کڑے احتساب کی ضرورت ہے اور یہ کام صرف اور صرف جماعت اسلامی کر سکتی ہے ۔ عوام اسلامی معیشت ، اداروں میں استحکام لانے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔ کرپٹ اور فرسودہ نظام کو بدلناہوگا ۔ پرامن جمہوری انقلاب وقت کی ضرورت ہے ۔ 

    منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت کا کہناتھاکہ پاکستان میں قانون کی بالادستی قائم کرناہوگی ۔ تھانہ کلچر اور صحت و تعلیم کے شعبوں میں انقلاب لانے کے پی ٹی آئی کے سبھی دعوے زمین بوس ہوگئے ۔ گزشتہ تین برسوں میں ہر شعبہ میں تنزلی آئی ، لاکھوں نوجوان بے روزگار اور ڈھائی کروڑ سے زائد بچے غربت کی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں ۔ ہسپتالوں میں مریضوں کی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں جبکہ ڈاکٹرز اور ادویات میسر نہیں ۔ صحت کا نظام وبائی چیلنجز سے نمٹنے کی کوئی صلاحیت نہیں رکھتا ۔ حکومت سنبھالنے کے بعد وزیراعظم اور ان کی ٹیم اگر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے اور لنگر خانوں کی تعمیر کی بجائے اداروں میں استحکام اور کرپشن کے خاتمے کے سنجید ہ اقدامات ہوتے تو شاید حالات میں کچھ بہتری آتی ، مگر پی ٹی آئی نے بھی سابقہ حکمرانوں کی طرح عوام کو مایوسی اور غربت کے اندھیروں میں دھکیلا ۔ حقیقت یہ ہے کہ حکمران طبقہ مکمل طور پر ایکسپوز ہوچکا ہے ۔قوم کو اب اسلامی نظام چاہیے ۔

    سراج الحق نے کہاکہ پڑھے لکھے نوجوانوں کو آگے آناہو گا جب تک لوگ خود اپنی تقدیر بدلنے کے لیے میدان عمل میں نہیں آتے ، ملک کے حالات میں تبدیلی نہیں آسکتی۔ جاگیرداروں ، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو بھگانا ہوگا ۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا اور اس مملکت خدا داد میں صرف اور صرف قرآن و سنت نظام ہی لوگوں کے دکھوں کا مداوا ہے ۔

    انہوںنے کہاکہ امت مسلمہ میں بیداری کی لہر نے زور پکڑ لیاہے ۔ افغانوں نے جذبہ ایمانی سے سپر طاقت کو زیر کردیا ۔ فلسطینیوں نے غزہ کے محاصر ے کے دوران اسرائیل کو پسپائی پر مجبور کیا ۔ کشمیری نوجوان بھارت ظلم و استبداد کے خلاف بھر پور آواز بلند کر رہاہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ امت یک جان ہو کر اپنا کھویا ہوا ماضی حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرے ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ ، غربت بے روزگاری اور مہنگائی کی آفتوں سے نجات کے لیے میدان عمل میں ہے ، عوام ہمارا ساتھ دیں ملک کو عظیم فلاحی ریاست بنائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آئے گا تو خوشحالی اور امن آئے گا ۔ انصاف صحت اور تعلیم کے دروازے سب پر کھلیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ اسلام انسانیت کی بھلائی اور ترقی کی ضمانت دیتاہے ۔ انسانوں کے بنائے ہوئے تمام نظام فیل ہو چکے ہیں ، اب ماڈرن دنیا میں نظام مصطفی کے نفاذ کا وقت ہے ۔