قربانی اہل ایمان کو اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے نفاذ کا سبق دیتی ہے۔ لیاقت بلوچ
3سال پہلے
نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر، سیاسی انتخابی امور کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے گلبرگ جامع مسجد میں خطبہ عید، جامع مسجد الفتح میں نماز جمعہ میں خطاب اور عید قرباں پر اجتماعی قربانی مراکز کے وزٹ کے موقع پر کارکنان اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں معاشی بحران، سیاسی انتشار، اخلاقی انحطاط مسلسل بڑھتا جارہا ہے۔ بحرانوں کے خاتمہ کے لیے حکومت، قومی قیادت، انتظامی افسران اور ذرائع ابلاغ کو پوری ذمہ داری سے رہنما قومی فریضہ ادا کرنا ہوگا۔ قربانی اہل ایمان کو اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے نفاذ کا سبق دیتی ہے۔ اللہ کی پکار پر لبیک اور اللہ کے حکم پر اللہ اکبر کہہ کر جانور ذبح کرنے والے زندگی کے ہر شعبہ میں اللہ کی کبریائی کو نافذ کردیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ کعبۃ اللہ کا طواف پوری اُمت کو ایک مرکز پر جمع کردیتا ہے۔ عالم اسلام کا اتحاد ہی مسلمانوں کے بحرانوں، ذلت و رسوائی کا علاج ہے۔ کشمیر، فلسطین اور افغانستان کے بحرانوں کے علاج اور استحکام سے مسلمانوں کے دکھ درد ختم ہوسکتے ہیں۔ عالمی استعماری سازشوں کے مقابلہ کے لیے وحدت اُمت ضروری امر ہے۔ انتشار، فرقہ پرستی، تعصبات اور ایک دوسرے سے دشمنی سراسر تباہی ہے۔ پوری دُنیا میں عید قرباں کے موقع پر اہل ایمان نے سُنت ابراہیمی پر عمل کرکے اسلام، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن کریم کے ساتھ اپنے غیرمتزلزل تعلق کا مظاہرہ کیا ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی آزاد کشمیر انتخابات میں کامل یکسوئی اور پوری جدوجہد کے ساتھ ترازو نشان پر حصہ لے رہی ہے۔ کارکنان ہر حلقہ انتخاب میں جانفشانی سے کام کررہے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم کشمیریوں کی پشتیبانی کے لیے جماعت اسلامی کا کردار تاریخ ساز ہے۔ کشمیری عوام جماعت اسلامی کو اپنے ووٹ کی طاقت دیں، بیس کیمپ بھی مضبوط ہوگا اور آزادی کشمیر کی منزل بھی قریب آئے گی۔ اسلام آباد، راولپنڈی کی مقتدر قوتوں اور پی ٹی آئی، پی پی پی، مسلم لیگ ن کی آزاد کشمیر انتخابات کے لیے روایتی، فرسودہ اور بیہودہ مہم اور مداخلت نے آزادی کشمیر کی تحریک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ مقتدر قوتیں انتخابی بندوبست سے دہلی کے مقبوضہ کشمیر میں ناجائز مداخلت کو سند جواز دے رہی ہیں۔ گلگت بلتستان کے انتخاب کی طرح آزاد کشمیر انتخاب کو بھی داغدار کردیا گیا ہے۔ پاکستان میں سیاسی، جمہوری اور آئینی اقدار کے استحکام کےلیے شفاف و غیرجانبدارانہ انتخابات ناگزیر ہیں۔