مہنگائی کی شرح اسی طرح بڑھتی رہی تو عوام پتے کھانے پر مجبور ہو جائیں گے۔ سراج الحق
3سال پہلے
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ مہنگائی کی شرح اسی طرح بڑھتی رہی تو عوام پتے کھانے پر مجبور ہو جائیں گے۔ پی ٹی آئی نے ہر روز قوم کی پریشانیوں میں اضافہ کیا، حکمرانوں کے مظالم اور ناانصافیوں سے لوگ بلبلا اٹھے۔ غربت، بے روزگاری، لوڈشیڈنگ اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ حکمرانوں کی بے حسی میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ تین سالوں میں حکومت عوام کے نہیں بلکہ آئی ایم ایف کے پیج پر ہی رہی۔ پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ، بجٹ ٹارگٹس کو حاصل کرنے کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔ حکومت آمدن کے لیے غریبوں کاخون نچوڑ رہی ہے، مافیاز دندناتے پھر رہے ہیں۔ پٹرولیم لیوی سے پچھلے برس بجٹ آمدن کا ٹارگٹ 450 ارب تھا، رواں سال 600 ارب سے زائد کردیا گیاہے۔ وزیراعظم وہ وقت یاد کریں جب وہ سابقہ حکومتوں کو پٹرولیم لیوی میں اضافہ کرنے پر سخت برا بھلا کہا کرتے تھے، اب پی ٹی آئی نے بھی وہی وطیرہ بنا لیا۔ نون لیگ کے دور میں پٹرولیم پراڈکٹ آرڈی نینس 1961 ء میں ترمیم کر کے پٹرولیم لیوی کو 30 روپے فی لٹر تک لے جانے کی راہ کھولی گئی، پی ٹی آئی اس پر دل و جان سے عملدرآمد کر رہی ہے۔ مسلسل کہتاآ رہا ہوں کہ پی ٹی آئی، نون لیگ اور پی پی کی پالیسیوں میں کوئی فرق نہیں۔ تینوں کا مقصد اپنے مفادات کا تحفظ،عوام کی پریشانیوں سے کسی کو کچھ لینا دینا نہیں۔ اس وقت ایل پی جی 160 روپے فی کلو مل رہی ہے، تاریخ میں اتنی قیمت کبھی نہیں ہوئی۔ آٹا 60 سے 70 روپے فی کلو، گھی 350 روپے کلو اور چینی 110 روپے کلو ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں مزید اضافہ کی منظوری دے دی۔ قوم پر مزید ظلم برداشت نہیں کرسکتے، مہنگائی، بے روزگاری کے خلاف تحریک کو گلی گلی کوچہ کوچہ لے کر جائیں گے۔حکمران اپنے رویے بدلیں، عیاشیوں اور غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی لائیں اور گورننس بہتر کریں۔ حکمرانوں کو دورنگی چھوڑ کر یک رنگی اختیار کرنا ہو گی، ایک وقت میں اللہ کی غلامی ہو سکتی ہے یا آئی ایم ایف کی۔ وزیراعظم وعدے کے مطابق تین سالوں میں کرپٹ عناصر کے خلاف ایکشن لیتے تو حالات قدرے بہتر ہوتے۔ اب فرسودہ نظام کو رخصت کرنا پڑے گا۔ یہ ملک اسلام کے نام پر بنایہاں صرف اور صرف قرآن و سنت کا نظام ہی بہتری لاسکتا ہے۔ ملک میں اسلامی نظام کے قیام اور پرامن جمہوری انقلاب کے لیے عوام جماعت اسلامی کے دست و بازو بنیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد و مدرسہ دارالارشاد چمن پھاٹک کوئٹہ میں خطبہ جمعہ اور بعدازاں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی گزشتہ تین روز سے بلوچستان کے دورہ پر ہیں جہاں انہوں نے تنظیمی امورنمٹائے اور مختلف طبقہ ہائے فکر کے لوگوں سے ملاقاتیں کیں اور تقریبات میں شرکت کی۔
ا میر جماعت نے کہاکہ مومن کا مقصد حیات اس دنیا میں اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے جدوجہد کرناہے۔ دین کی سربلندی اور نفاذ کے لیے جدوجہد کرنے کا مقصد انسانیت کی فلاح اور بہتری ہے۔ دین اسلام دنیا میں امن کے قیام کی ضمانت اور انسانیت کی دنیاوی اور اخروی زندگی میں کامیابی کے لیے مکمل رہنمائی کرتاہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلامیان پاکستان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس ملک، جس کی خاطر ہمارے آباؤ اجداد نے اس لیے قربانیاں دیں کہ یہاں قرآن و سنت کا نظام نافذ ہوگا، میں اسلامی نظام کے لیے بھر پور جدوجہد کریں۔ پاکستان کو امت مسلمہ کی رہنمائی کرنا تھی مگر بدقسمتی سے ملک پر قابض چند فیصد اشرافیہ نے ہمیشہ انگریزوں کے نظام کی سرپرستی کی اور نظریاتی لوگوں کا راستہ رورکا۔ انہوں نے کہاکہ قوم کو اب اپنے حقوق کے لیے کھڑاہونا ہوگا۔ ملک کو اللہ تعالیٰ نے تمام نعمتوں سے نوازا ہے مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ ان نعمتوں کو انسانوں کی بہتری کے لیے استعمال کیا جائے۔ بدقسمتی سے گزشتہ کئی دہائیوں سے ایسا نہیں ہوسکا۔