پاکستان نام نہاد بین الاقوامی امن فورس برائے غزہ کا حصہ نہ بنے، حافظ نعیم الرحمن
3گھنٹے پہلے
پاکستان نام نہاد بین الاقوامی امن فورس برائے غزہ کا حصہ نہ بنے، حافظ نعیم الرحمن
دنیا کے معاملات پر چند عالمی طاقتیں قابض، اقوام متحدہ ان کے ہاتھوں میں کھلونا ہے
اسلامی دنیا کے حکمران اپنے عوام کے مفاد میں کام نہیں کرتے، امیر جماعت اسلامی پاکستان کا انٹرنیشنل لیڈرشپ سمٹ سے خطاب
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے حکومت پر زور دیا ہے کہ تحریک آزادی فلسطین کو کچلنے کے منصوبہ سے دور رہے اور نام نہاد بین الاقوامی امن فورس برائے غزہ کا حصہ نہ بنے۔ غزہ سے متعلق امریکہ سے ہونے والے کسی بھی خفیہ معاہدے سے متعلق قوم کو آگاہ کیا جائے۔
انٹرنیشنل اسلامک فیڈریشن آف سٹوڈنٹس آرگنائزیشز کی سربراہی کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے واضح کیا کہ اسرائیل کے مکمل انخلا کے بغیر غزہ میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ دنیا کے معاملات چند عالمی طاقتوں کے کنٹرول میں ہیں اور اقوام متحدہ ان کے ہاتھوں میں محض کھلونا بن چکی ہے۔
دوروزہ انٹرنیشنل لیڈررشپ سمٹ 2025 کی میزبانی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کررہی ہے۔ کانفرنس میں بیس سے زائد ممالک کے طالب علم راہنما شریک ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے اپنے خطاب میں پاکستان کے اندورنی حالات، خطے کی صورتحال، اسلامی دنیا کو درپیشں چیلنجز اور تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی تناظر میں مسلمان نوجوانوں کے کردار پر تفصیلی گفتگو کی اور سوالات کے جوابات دیے۔ ڈپٹی سیکریٹری جماعت اسلامی سید فراست شاہ اور سیکریٹری اطلاعات شکیل احمد ترابی بھی کانفرنس میں شریک ہوئے۔ ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ حسن بلال ہاشمی اور کئی ممالک کی طلبہ اسلامی تحریکوں کے راہنماؤں نے بھی شرکائ سے خطاب کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے تمام غیر ملکی مہمانوں کوخوش آمدید کہا اور انہیں امت مسلمہ کا مستقبل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا ایک بحران کا شکار ہے، لوگوں کو انصاف میسر نہیں، دو تین فیصد لوگوں نے پوری دنیا کی آبادی کو یرغمال بنایا ہوا ہے، اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی ادارے کٹھ پتلی بن چکے ہیں۔ ان حالات میں نوجوان نسل اور خصوصی طور پر اسلامی دنیا کے نوجوان ہی انسانیت کی قیادت کرسکتے ہیں اور انہیں ظلم و استحصال سے نجات دلا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک عالمی ویژن رکھتی ہے ، جماعت اسلامی کے حال ہی میں ہونے والے اجتماع عام میں دنیا بھر سے اسلامی تحریکوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجتماع عام میں پاکستان، اسلامی دنیا اور عالمی صورتحال پر گفتگو ہوئی اور ایک لائحہ عمل مرتب کیا گیا۔ ہم سب کو مل کر دنیا میں انصاف کے قیام کی جدوجہد کرنا ہے۔ اسلامی نظام کے قیام سے ہی دنیا میں عدل قائم ہوسکتا ہے۔ امریکہ زوال کی جانب گامزن ، طاقت اس کے ہاتھوں سے پھسل رہی ہے، مغرب کی تہذیب بھی زوال کا شکار ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے واضح کیا کہ اسرائیل کی ریاست کو کبھی تسلیم نہیں کیا جا سکتا، ہم حماس کی مکمل حمایت کرتے ہیں جو غزہ کی تسلیم شدہ جمہوری قوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل امن معاہدے کو بار بار توڑ رہا ہے، اسے غزہ سے نکالے بغیر امن قائم نہیں ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان اسلامی دنیا میں واحد ایٹمی طاقت ہے، پاکستان کسی ایسے معاہدے کا حصہ نہ بنے جس سے اسرائیل کو تقویت ملتی ہو۔ بدقسمتی سے اسلامی ممالک پر مغرب کے مفادات کا تحفظ کرنے والے مسلط ہیں، یہ اپنے عوام کے مفادات کا تحفظ نہیں کرتے۔ امت مسلمہ کا ایک مسئلہ یہ ہے کہ ترجیحات کو طے نییں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل بالخصوص اسلامی دنیا کے نوجوان بے شمار خوبیوں کے مالک ہیں تاہم خوبیوں کو اجاگر کرنے کے ساتھ ان میں روایات منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔
سوالات کے جواب میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بنگلہ دیش میں عثمان ہادی کی شہادت کو نہیں بھول سکتے۔ بنگلہ دیش میں نوجوانوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، اسلامی ممالک کو وہ انقلاب چاہیے جو عدل وانصاف کی بنیاد اور جمہور کی رائے سے آئے۔ حافظ نعیم الرحمن نے بھارتی وزیر کی جانب سے مسلمان خاتون کا نقاب اتارنے کے گھناؤنے عمل کی مذمت کی اور کہا کہ ہندوتوا کا نظریہ اس انتہائی افسوسناک واقعے کی بنیاد ہے۔ مودی حکومت بھارت میں تمام اقلیتوں کے خلاف کارروائیوں میں ملوث ہے۔ کشمیر پر بھارت کا ناجائز قبضہ ہے، مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں کشمیری گرفتار ہیں، مسئلہ کشمیر پر مسلسل آواز بلند کی جا نی چاہیے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان کشمیریوں کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان کی 38 کھیپ بھجوا چکی ہے۔


