News Detail Banner

حکومت خصوصی افراد کے حقوق کی فراہمی یقینی بنائے، حافظ نعیم الرحمن

4گھنٹے پہلے

حکومت خصوصی افراد کے حقوق کی فراہمی یقینی بنائے، حافظ نعیم الرحمن
معذور افراد کے ملازمتوں میں کوٹہ پر عمل درآمد ہو، مفت سفری سہولتیں دی جائیں
معذور افراد کے لیے ہر ڈویژن میں خصوصی تعلیمی ادارہ، ہسپتال ہونا چاہیے، امیر جماعت اسلامی پاکستان کا 3دسمبر عالمی یوم معذوراں پر بیان

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت خصوصی افراد کے حقوق کی فراہمی اور معاشرے میں ان کے تعمیری کردار کو یقینی بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔ نابینا پن یا کسی دیگر معذوری کا شکار ہونے کے باوجود بعض افراد ملک میں نمایاں اور قابل قدر خدمات سرانجام دے رہے ہیں، جماعت اسلامی انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ حکومت معذور افراد کے لیے ملازمتوں میں مختص کوٹہ پر میرٹ کے مطابق عمل درآمد یقینی بنائے۔
3دسمبر عالمی یوم معذوراں کے موقع پر کراچی سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خصوصی افراد کے حوالے سے مستند اعدادوشمار تک مرتب نہیں ہوئے، گزشتہ خانہ شماری میں ان کی تعداد اعشاریہ اڑتالیس فیصد کے قریب بتائی گئی ہے تاہم بعض مقامی اور عالمی اداروں کے مطابق پاکستان میں لگ بھگ دو کروڑ کے قریب افراد کسی نہ کسی معذوری کا شکار ہیں۔ حکومت جدید بنیادوں پر خصوصی افراد کے اعدادوشمار مرتب کرے تاکہ انہیں مدنظر رکھتے ہوئے حکومت و فلاحی ادارے مل کر معذور افراد کے لیے بہتر اور جامع حکمت عملی مرتب کرسکیں۔
امیرجماعت اسلامی نے مطالبہ کیا ہے کہ کم از کم ہر ڈویژن کی سطح پر معذور افراد کی تعلیم کے لیے خصوصی تعلیمی ادارے اور صحت کے مراکز قائم کیے جائیں۔ معذور افراد کے لیے ملازمتوں میں دو فیصد کوٹہ رکھا گیا ہے تاہم انہیں کوٹہ کے مطابق ملازمتیں نہیں مل رہیں، یہ ظلم و زیادتی ہے۔ معذوری کا شکار افراد کے لیے تکنیکی تربیت کا بندوبست کیا جائے اور ان کی بحالی (ری ہیب) کے لیے بھی کاوشیں ہونی چاہییں۔ اسی طرح وفاقی و صوبائی حکومتیں خصوصی افراد کے لیے مفت سفری سہولتیں اور چھوٹے کاروبار کے لیے بلا سود قرض کی فراہمی بھی یقینی بنائیں۔ معذور بچوں کے والدین سے مل کر ان کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ بھی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں مجموعی طور پر ایسا طرزعمل اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کہ جس سے معذور افراد کسی قسم کے احساس کمتری کا شکار نہ ہوں۔ معذور خاندان کے بچوں بچیوں کے لیے شادی گرانٹ مختص کی جائے۔
حافظ نعیم الرحمن نے معذوری کا شکار افراد کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت پاکستان کے دروازے ان کے کھلے ہیں۔ بہتر اور ترقی یافتہ پاکستانی معاشرہ کی تشکیل کے لیے ہم اپنے تئیں ہر ممکن جدوجہد کرر ہے ہیں ، جماعت اسلامی بلا تقریق ہر پاکستانی کے حقوق کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔ اللہ کی مدودونصرت اور عوامی تائید سے اقتدار میں آکر جماعت اسلامی ایک ایسے پاکستان کی تشکیل ممکن بنائے گی جس میں ہر شہری کو تمام بنیادی حقوق دستیاب ہوں اور ایسا عادلانہ اور منصفانہ نظام قائم ہو جس سے اسلامیان برصغیر کے اس خواب کی عملی تعبیر ممکن ہو جائے جس کے لیے انہوں نے لازوال قربانیاں دیں۔