پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہل کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں،حافظ نعیم الرحمن
7گھنٹے پہلے
							پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہل کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں،حافظ نعیم الرحمن
	
با اختیار شہری حکومت کا نظام چاہتے ہیں، لاڑکانہ، شکار پور، حیدر آباد اور کراچی ہر شہر میں بلدیاتی اداروں کو با اختیار بنایا جائے
	
گلبرگ ٹاؤن میں ہیلتھ کیئر یونٹ کا افتتاح،شاہراہ نعمت اللہ خان کا سنگ ِ بنیاد، گلشن اقبال میں یوتھ سینٹر و فیملی پارک کا افتتاح و خطاب
	
400بسوں سے کراچی میں ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل نہیں ہوگا، ای چالان کا مسئلہ بات چیت سے حل نہ ہوا تواحتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا
	
افتتاحی تقریبات سے منعم ظفر خان، کامران سراج، نعیم اختر،نصرت اللہ، ڈاکٹر فواد و دیگر نے بھی خطاب کیا
	
	
امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہل کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی 17سال سے حکومت کر رہی ہے، بلدیاتی اداروں، اختیارات و وسائل پر قابض ہے لیکن عوام کو ان کا حق دینے اور مسائل حل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، جماعت اسلامی با اختیار شہری حکومت کا نظام چاہتی ہے، لاڑکانہ ہو، شکار پور یا حیدر آباد اور کراچی، بلدیاتی اداروں کو با اختیار بنایا جائے، 17سال میں کراچی کے لیے صرف 400بسوں سے ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل نہیں ہوگا، ای چالان کا مسئلہ اگر بات چیت سے حل نہ ہوا تو مجبوراً احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا، صحت ہماری بنیادی ضرورت ہے، گلبرگ ٹاؤن نے ہیلتھ کیئر یونٹ قائم کر کے عوام کی بڑی خدمت کی ہے اور طبی سہولت کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے،یہاں پہلے اگر اوپی ڈی میں چالیس پچاس لوگ آتے تھے تو اب اہل محلہ سیکڑوں اور ہزاروں کی تعداد میں یہاں آئیں گے، باہر سے ڈاکٹروں کی بھی خدمات حاصل کی جائیں گی، نعمت اللہ خان خدمت اور دیانت کی علامت ہیں ان کے دور میں کراچی میں مثالی ترقیاتی کام ہوئے لیکن بعد میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے کراچی کے لیے عملاً کچھ نہیں کیا۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی میڈیا میں آپس میں نورا کشتی کرکے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن اصل میں یہ دونوں ایک ہیں، ایم کیو ایم کو اہل کراچی گزشتہ الیکشن میں مسترد کرچکے ہیں، یہ شہر میں ایک پولنگ اسٹیشن تو کیا ایک پولنگ بوتھ تک نہیں جیت سکے لیکن افسوس اسٹیبلشمنٹ نے فارم 47 کے ذریعے ایک بار پھر شہر پر مسلط کردیا ہے، گئے گزرے حالات میں 54 فیصد ایکسپورٹ کراچی سے ہے، کراچی 67 فیصد ریونیو جنریٹ کرکے دے رہا ہے۔ صوبے کا 95فیصد بجٹ فراہم کرتا ہے لیکن اسے اس کا حق نہیں دیا جاتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلبرگ ٹاؤن کے تحت فیڈرل بی ایریا بلاک 18ثمن آباد ہیلتھ کیئر یونٹ کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب اور بلاک 8عزیز آباد میں شاہراہ نعمت اللہ خان کا سنگِ بنیاد رکھنے کے بعد علاقہ مکینوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، امیر ضلع گلبرگ وسطی کامران سراج، ٹاؤن چیئر مین نصرت اللہ و دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری،وائس ٹاؤن چیئر مین محمد الیاس، مختلف یوسی چیئر مینز و کونسلر، نعمت اللہ خان کے صاحبزادے ناظم اقبال و دیگر بھی موجود تھے۔ ہیلتھ کیئر یونٹ میں ایکو،ای سی جی،الٹر اساؤنڈ سمیت دیگر طبی سہولیات موجود ہیں۔ علاوہ ازیں حافظ نعیم الرحمن نے گلشن ِ اقبال بلاک 13-Aمیں حضرت خدیجۃ الکبریٰ یوتھ سینٹر و فیملی پارک کا بھی افتتاح کیا۔افتتاحی تقریب میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ، امیر ضلع شرقی نعیم اختر، ٹاؤن چیئرمین گلشن اقبال ڈاکٹر فواد، وائس ٹاؤن چیئرمین محمد ابراہیم صدیقی، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، سینئر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات صہیب احمد و دیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہمیں چالان پر کوئی اعتراض نہیں، قانو ن کی خلاف ورزی پر چالان ہوں لیکن پہلے ٹریفک کا معقول نظام ہونا چاہیے، شہر کا انفرا اسٹرکچر صحیح ہونا چاہیے،سستی اور معیاری ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے، شہر کواس وقت پندرہ ہزار بسوں کی ضرورت ہے، سندھ حکومت 17 سال میں صرف 400 بسیں لاسکی ان میں سے بھی معلوم نہیں کتنی چل رہی ہیں،سڑکیں ٹوٹی ہیں،گٹر بہہ رہے ہیں، پنجاب میں جو چالان 200 روپے کا ہے وہی کراچی میں 5000 روپے کا ہے، بہت افسوس کی بات ہے کہ ٹریفک پولیس میں کراچی کے 10فیصد شہری بھی نہیں ہیں،کراچی میں معیاری ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث پچاس لاکھ لوگ موٹر سائیکل چلانے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی بدقسمتی یہ ہے کہ یہاں پر سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کانظام پچھلی یوسیز کی بنیاد پر چل رہا ہے،ڈھائی سال میں سندھ حکومت اس سسٹم کو موجودہ یوسیزکی بنیاد پر تبدیل نہ کر سکی ہے،سیاسی ٹھیکے داروں نے اس شہر کا بیڑا غرق کردیا ہے، ریڈلائن پروجیکٹ،کریم آباد انڈر پاس جیسے پروجیکٹس کی تکمیل کی کوئی حتمی تاریخ نہیں،منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہورہا ہے، جہانگیر روڈ،سات ہزار فٹ روڈ سمیت شہر کی متعدد اہم شاہراہوں کا برا حال ہے،نصف سے زائد آبادی پینے کے پانی سے محروم ہے، نلکوں میں پانی دستیاب نہیں،ٹینکر مافیا اربوں روپے کمارہی ہے، 18,18گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے،سڑکیں دھول مٹی سے اٹی ہوئی ہیں، شہری شدید ذہنی اورجسمانی اذیت کاشکار ہیں،جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے محدودووسائل میں شہر کی تعمیر وترقی اور عوام کی خدمت میں مصروف ہیں،ہم نے 2سال کے عرصے میں اپنے 9 ٹاؤنز میں 171سے زائد پارکس بحال کیے ہیں، 43سرکاری اسکولوں کی ازسرنو تعمیر کی ہے، ایک لاکھ سے زائد اسٹریٹ لائٹس نصب کی ہیں، ماڈل محلے تیار کیے ہیں، مفت وائی فائی سسٹم، واٹر ہارویسٹنگ سسٹم متعارف کروائے ہیں،پیور بلاکس نصب کیے جارہے ہیں،استر کاری کی جارہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ ہم اختیارات کے حصول کی جنگ بھی لڑرہے ہیں، ہم اہل کراچی کے ساتھ مل کر عوامی کمیٹیاں تشکیل دے رہے ہیں جو شہر کے مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ کراچی اس ملک کا معاشی حب ہے، لیکن یہاں کے شہریوں کو بنیادی سہولتیں حاصل نہیں، پیپلز پارٹی کا مائنڈ سیٹ کراچی دشمنی پر مبنی ہے، جماعت اسلامی تمام تر رکاوٹوں کے باوجود شہرمیں تعمیر وترقی کے لیے کام کرتی رہے گی،ہم اختیارات سے زیادہ کام کریں گے اور باقی اختیارات کی جنگ بھی لڑتے رہیں گے، منعم ظفر خان نے کہا کہ اس شاہراہ کو نعمت اللہ خان سے منسوب کیا گیا ہے، جن کا نام ترقی اور روشنی کی علامت ہے، ان کے دور میں شہر میں مثال ترقیاتی کام ہوئے،کالجز بنے،سڑکیں تعمیر ہوئیں،انڈر پاسز بنے، ماڈل پارک بنائے گئے، اہل کراچی کوکراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارڈ ڈیزیزکا تحفہ دیا گیا، ہم نعمت اللہ خان سے موسوم اس شاہراہ کوانتہائی کم وقت میں اس معیار کا بنائیں گے کہ پورے شہر میں اس کی مثال دی جائے گی، جماعت اسلامی کا وژن پورے شہر کو ماڈل شہر بنانا ہے، یہی ہمارا مشن ہے، ہم اس شہر کو ایک مرتبہ پھر روشنیوں کا شہر بناکر دم لیں گے۔کامران سراج نے کہا کہ ہمارا عزم اور وعدہ ہے کہ ہم فیڈرل بی ایریا اور پورے گلبرگ تاؤن کو مثالی ٹاؤن بنائیں گے۔ یہاں کے مسائل بھی حل کریں گے،ہم نے اس سڑک کو اس شہر کی عظیم شخصیت نعمت اللہ خان سے موسوم کیا ہے، جو امانت اور دیانت کی پہچان تھے،جن کے دور میں اس شہر نے بے مثال ترقی کی۔گلبرگ ٹاؤن نے دوسال کے عرصے روڈ سائیڈ جنگل، واٹر ہارویسٹنگ،وضو واٹر ہارویسٹنگ جیسے منصوبے متعارف کرائے ہیں، پارکوں کو آباد کیا ہے، تعمیر کا یہ سفر آگے بڑھے گا،ماڈل محلے تیار کیے جائیں گے، سڑکیں تعمیر ہورہی ہیں، پرائمری ہیلتھ کیئر یونٹ کا آج افتتاح کیا گیا ہے، جو اپنی نوعیت کا مثالی ہیلتھ کیئر یونٹ ہوگا،نصرت اللہ نے کہا کہ کراچی میں جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے تعلیم اور صحت کے شعبہ جات میں بھی کام کررہے ہیں،تعلیم اور صحت انسانی زندگی کی بنیادی ضرورت ہے، سمن آباد ڈسپنسری ایک بنیادی ہیلتھ کیئر یونٹ کی شکل اختیار کر کے آج پایہ تکمیل کو پہنچی ہے، یہاں پر ایکو،ای سی جی،الٹر ساؤنڈکی سہولیات موجود ہیں،پوری دنیا میں اس وقت پرائمری ہیلتھ پر کام ہورہا ہے، ان امراض کو اگر تشخیص کرلیا جائے تو بڑے امراض ہم تک نہیں پہنچ سکتے،گلبرگ ٹاؤن نے بہادر یار جنگ اسکول جیسا معیاری اسکول بنایا ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہاں سڑکوں کی استرکار ی،پیور بلاکس کی تنصیب، پارکوں کی بحالی کے کام بھی جاری ہیں، امیر جماعت اسلامی ضلع شرقی نعیم اختر نے گلشن اقبال میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ قبل پارک پر کام شروع کیا اور آج ہم افتتاح کررہے ہیں۔ پارکوں کی بحالی کے علاوہ دیگر مسائل بھی حل کریں گے۔ ہمارے پاس جتنے بھی اختیارات ہیں اس سے بڑھ کر کام کریں گے۔ علاقہ مکینوں پر مشتمل پارک کی کمیٹی بنائی جائے اور پارک کا خیال رکھا جائے۔ٹاؤن چیئرمین گلشن اقبال ڈاکٹر فواد نے کہا کہ ہم نے حافظ نعیم الرحمن کی وژن کے نتیجے میں گلشن اقبال ٹاؤن میں مثالی کام کیے ہیں۔ 18 پارکوں کو بحال کیا، 14 سکولز کی تزئین و آرائش کا کام کرکے آپ گریڈ کیا گیا ہے۔ 7 لاکھ سے زائد اسکوائر فٹ تک سڑکوں کی تعمیر کا کام کیا گیا ہے،486اسٹریٹ لائٹس لگائی گئیں۔ ماڈل محلے وماڈل سڑکیں بنائی گئیں، پہلا یوتھ سینٹر کا افتتاح ہوچکا ہے آج دوسرا یوتھ سینٹر کا افتتاح ہوا ہے۔ ٹاؤن کی ناکارہ مشینوں کو کارآمد بنایا اور ہر یوسی کو مشین فراہم کی گئی۔ سیوریج کا کام جو ہمارے ذمے نہیں تھا ہم نے 3 کروڑ سے زائد رقم خرچ کردی ہے۔ مزید 3 پارکس باقی ہیں انہیں بھی آپ گریڈ کرکے عوام کے لیے کھولا جائے گا۔ گلشن اقبال میں ایک ماڈل مارکیٹ بنائی جائے گی۔
		

