News Detail Banner

پاکستان اور افغانستان کے درمیان جھڑپیں دشمن کی سازش ہے، طالبان کو یہ بات معلوم ہونی چاہیے کہ مسلم دشمن بھارت کبھی ان کا دوست نہیں ہو سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب.حافظ نعیم الرحمٰن

4گھنٹے پہلے

پاکستان اور افغانستان کے درمیان جھڑپیں دشمن کی سازش ہے، حافظ نعیم الرحمٰن
طالبان کو یہ بات معلوم ہونی چاہیے کہ مسلم دشمن بھارت کبھی ان کا دوست نہیں ہو سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب

ُپشاور:12اکتوبر 2025ء
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی جھڑپوں کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے اسے پاکستان اور افغان دشمنوں کی سازش قرار دیتے طالبان حکومت پر زور دیا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونا بدقسمتی ہے اور پاکستان کی فوج کی کاروائی بھی افسوس ناک ہے کیونکہ پاکستان اور افغانستان کی فوج قوت بھارت اور اسرائیل کے خلاف کشمیری اور فسلطینی مسلمانوں کی آزادی کیلئے استعمال ہونی چاہئے تھی۔ وہ پشاور کے رنگ روڈ کبوتر چوک میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام غزہ مارچ کے ہزاروں شرکاء سے خطاب کررہے تھے۔ غزہ مارچ سے جماعت اسلامی کے پاکستان کے نائب امیر مولاناڈاکٹر عطاء الرحمن، صوبائی امیر عبدالواسع،جنرل سیکرٹری صابرحسین اعوان،نائب امیر مولانا ڈاکٹرمحمد اسماعیل،میاں صہیب الدین کاکاخیل،ضلع پشاور کے امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ،سہیل بابرراہی،ڈاکٹر سلمان اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اگر ہماری ازادی اور خود مختاری کی بات ہے تو پوری قوم ایک ہے اور متحد ہو کر لڑنا چاہتی ہے اس لیے افغانستان کی حکومت کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے ادھر سے حملے ہوئے ہمارے فوجی جوان شہید ہوئے انہوں نے کہا کہ سامراجی ذہنیت رکھنے والا بھارت کبھی بھی کسی مسلمان ملک کا دوست نہیں ہو سکتا بھارتی حکمرانوں کی سامراجی ذہنیت ہے مسلم دشمنی پر مبنی ہے طالبان رہنما تصور بھی نہ کریں کہ مشکل وقت میں بھارت افغانستان کا ساتھ دے گا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ جس دن بھارت یہ دیکھے گا کہ افغانستان میں طالبان کے ساتھ کوئی پرابلم پیدا ہو گئی ہے افغان طالبان کی حکومت ختم ہونے جا رہی ہے۔ بھارت میں جشن منایا جائے گا۔ افغانستان کی حکومت چیزوں کا درست طریقہ سے ادراک کرے اور پاکستان کے ساتھ کھڑا ہو۔دہشت گردی کے اس مسئلے کو مل کر حل کیجیے اپنی سرزمین کو کسی دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دیجیے انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان صبر و تحمل کے ساتھ افغان طالبان سے بات کرے دہشت گردی اور دہشت گردی کے مراکز کے خلاف ایک متفقہ لائحہ عمل طے کرے قوم بھی ساتھ کھڑی ہوگی حکومت کو اپنی پالیسیوں کا ازسرنو جائزہ لینا ہوگا۔ اپنے ارد گرد کے لوگوں کو اپنے قبائل کو با اختیار بنانا ہوگا ان کے نوجوانوں کو روزگار دینا ہوگا بڑی تعلیمی اداروں کو کھولنا ہوگا اور امریکہ کی غلامی سے آزاد ہونا پڑے گا انہوں نے کہا اور اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ہماری معیشت صرف اس طرح سے آگے بڑھے گی کہ ہم امریکہ سے کچھ منرلز کے سودے کر لیں گے۔کسی اور سے کوئی اور چیز طے کر لیں گے تو ان کی یہ شام خیالی ہے۔ کبھی بھی یہ معیشت اس طرح آگے نہیں بڑھ سکتی معیشت صرف امن کے ذریعے آگے بڑھے گی یہ معیشت اس وقت آگے بڑھے گی جب لوگوں کا احترام کیا جائے گا ان کی آزادی اظہار رائے کا احترام کیا جائے گا ان کے ووٹ کا احترام کیا جائے گا۔ انشاء اللہ یہی قبائل پاکستان کے لیے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں گے حافظ نعیم الرحمٰن نے سوال کیا کہ یہ قبائل کون لوگ ہیں؟ یہ وہی ہیں جنہوں نے جا کر کشمیر آزاد کرایا تھا۔۔۔۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ آرمی چیف ہوں یا وزیراعظم ان کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں۔
پوری دنیا میں غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کیلئے مظاہرے ہورہے ہیں اور پوری دنیا کے نوجوان اسرائیلی مظالم کے خلاف کھڑے ہوگئے ہیں لیکن پاکستان میں اپوزیشن اور حکومت امریکی صدر ٹرمپ کو خوش کرنے کیلئے مذمت تک کرنے سے گریزاں ہیں۔ پاکستان میں انصاف بکتا ہے غریب لوگ چالیس چالیس سال مقدمات میں اپنے تمام وسائل خرچ کرنے کے بعد بھی انصاف حاصل نہیں کرسکتے ملک میں ججز انصاف مانگنے کیلئے عدالتوں کا رخ کررہے ہیں اس لئے اس نظام کی تبدیلی ضروری ہے اور یہ تبدیلی جماعت اسلامی ہی لاسکتی ہے کیونکہ جماعت اسلامی اللہ تعالیٰ کی نظام کی طرف لوگوں بلا رہے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ بیوروکریسی قوم کی حاکم بن گئی ہے دنیا میں بیوروکریسی قوم کی فلاح کے منصوبے بنارہے ہیں اور پاکستان میں بیوروکریسی اپنی کامیابی کیلئے کام کررہی ہیں انگریزوں نے اس نظام کے ذریعے اس ملک کے عوام کو محکوم بنایا ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک کا نظام تعلیم دولت کی بنیاد پر بنایا گیا ہے کیونکہ امیروں کے بچوں کیلئے ایک قسم کا نظام تعلیم ہے اور غریب کے بچوں کیلئے دوسری قسم اس لیے نو میں سے صرف ایک بچہ تعلیم حاصل کرتا ہے ملک کے دیگر صوبوں کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی تیس لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں اور اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے یکساں نظام تعلیم مشکل کام نہیں ہے جماعت اسلامی نے بنو قابل پروگرام میں یہ کرکے دکھایا ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج نے 35 سال براہ راست حکومت کی جبکہ باقی سالوں میں شراکت دار رہی ہے اسلئے اپنی غلطی کا اعتراف کرکے حکومت عوامی نمائندوں کے حوالے کیا جائے۔امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے خیبرپختونخوا کے عوام سے کل پاکستان اجتماع عام میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی اس اجتماع عام کے دوران ملک میں ایک تحریک شروع کا آغاز کرے گی جس میں اس ملک کے نظام تعلیم، نظام انصاف اور حکومت عوامی نمائندوں کے حوالے کرنے ساتھ نوجوانوں کو پاکستان کی ترقی میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی پیش کی جائے گی۔ کیونکہ جماعت اسلامی ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔