News Detail Banner

حکومت بلوچستان لانگ مارچ کے منظور کیے جانے والے مطالبات پر عملدرآمد کا نوٹیفکیشن جاری کرے، لیاقت بلوچ

14گھنٹے پہلے

حکومت چھ ماہ میں سنجیدگی سے بلوچستان کے مسائل حل کرے۔ ہدایت الرحمن
وزیراعظم حکومتی سٹیک ہولڈرز کی کمیٹی تشکیل دیں، نائب امیر جماعت اسلامی کی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کے ہمراہ منصورہ میں پریس کانفرنس

نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے زور دیا ہے کہ حکومت حق دو بلوچستان کو لانگ مارچ کے منظور کیے جانے والے تین کلیدی نوعیت کے مطالبات پر عملدرآمد کے لیے نوٹیفکیشن جاری کرے اور دیگر پر پیش رفت کے لیے آئندہ دس روز میں حکومتی کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا جائے۔جماعت اسلامی مجوزہ کمیٹی میں شمولیت کے لیے بلوچستان سے اپوزیشن اراکین کے نام دے گی۔وہ امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن کے ہمراہ منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان لانگ مارچ مذاکرات پر گزشتہ رات ہونے والی پیش رفت سے صحافیوں کو آگاہ کرتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ یہ امر قابل اطمینان ہے کہ حکومت نے تمام مطالبات کو جائز تسلیم کرتے ہوئے ان پر عملدرآمد کا وعدہ کیا ہے۔
ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ تمام مطالبات کو تسلیم کرنے کے لیے حکومت کے پاس چھ ماہ کا وقت ہے، اسی دوران وہ صوبہ کی سطح پر جماعت اسلامی اور حق دو تحریک کو منظم اور صوبے کی حزب اختلاف کی جماعتوں کو مشترکات پر اکٹھا کرکے صوبے اور ملک کو بحران سے نکالنے کی کوشش کرینگے۔ ہماری کوششوں کو پس پردہ قوتوں نے سنجیدہ نہ لیا اور مسائل حل نہ کئیے تو دوبارہ اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کرینگے۔ انہوں نے پنجاب حکومت اور عوام کی جانب سے لانگ مارچ کے شرکا کی مہمانداری اور عزت و تکریم پر شکریہ ادا کیا اور میڈیا کے مثبت ردعمل کی تحسین کی۔
یاد رہے کہ جماعت اسلامی کی ٹیم نے حکومت کو آٹھ مطالبات پیش کیے جن میں سے تین پر اتفاق ہوگیا اور دیگر پر پیش رفت کے لیے طے پایا کہ وزیراعظم شہباز شریف آئندہ دس روز میں بلوچستان کے تمام سٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی نوٹیفائی کریں گے تاکہ صوبہ کے مسائل کے حوالے سے قابل عمل تجاویز تیار کی جائیں۔ مذاکرات کے لیے جماعت اسلامی سے لیاقت بلوچ، بلوچستان سے ہدایت الرحمن بلوچ اور حکومت کی جانب سے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری فوکل پرسن تعینات کیے گئے ہیں۔
لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ طے پایا حکومت چمن سے گوادر تک سرحدی تجارت کے راستے کھول کر عوام کو ریلیف دے گی۔ وزیراعظم بلوچستان میں سیکیورٹی چیک پوسٹس پر شہریوں سے بہتر سلوک کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے، گوادر پر مقامی مچھیروں کو قانونی طریقہ سے ماہی گیری اجازت ملے گی اور ٹرالر مافیا پر پابندی لگائی جائے گی۔ نائب امیر جماعت نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ حکومت ایران کے صدر کی پاکستان آمد کے موقع پر سرحدی تجارت کی بحالی اور پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر کام کے آغاز کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی کے وفد نے اسلام آباد میں بلوچ خواتین کے دھرنا میں بھی شرکت کی اور حکومت پر زور دیا کہ ان خواتین کے مطالبات تسلیم کرے اور بلوچستان کے زخموں پر مرہم رکھے۔
نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی مسائل کا سیاسی اور جمہوری حل چاہتی ہے۔ انہوں نے لانگ مارچ شرکا کے عزم اور جذبہ کو سراہا اور انہیں کامیابی پر مبارکباد کیساتھ ساتھ پنجاب اور وفاقی حکومت کے مثبت کردار کی تعریف کی۔