قائدین جماعت اسلامی کی حکومت پنجاب کی جانب سے بلوچستان لانگ مارچ قافلہ کو روکنے کی مذمت
2دن پہلے

پرامن آوازوں کو دبانا حکومت کا خود انتہا پسندی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، لیاقت بلوچ ، امیر العظیم
نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے پنجاب حکومت کی جانب سے حقوق بلوچستان لانگ مارچ قافلہ کو مظفر گڑھ کے قریب روکنے اور شرکا میں سے بیشتر کو گرفتار کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ہفتہ کو منصورہ سے جاری بیان میں قائدین جماعت نے گرفتار افراد کو فوری رہا کرنے اور قافلہ کی راہ میں پنجاب پولیس کی طرف سے کھڑی کی جانے والی رکاوٹوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قافلہ کے شرکا پرامن ہیں اور بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیے کوئٹہ سے اسلام آباد کی جانب مارچ کررہے ہیں۔ اہل بلوچستان کی آواز کو پنجاب انتظامیہ کی طرف سے دبائے جانے کی کیا توجیحات ہیں۔ پرامن احتجاج ہر شہری اور سیاسی جماعت کا آئینی و قانونی حق ہے۔ حکمرانوں کو عوام کو پرامن احتجاج سے روکنے کے غیر جمہوری ہتھکنڈے ترک کرنا ہوں گے۔ جماعت کے راہنماؤں نے کہا کہ پرامن احتجاج پنجاب حکومت کی طرف روکا جانا ناقابل فہم ہے۔
جب پرامن آوازیں دبائی جارہی ہیں تو اس کا مطلب یہ لیا جائیگا کہ حکمران خود انتہا پسندی کو ہوا دے رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جماعت اسلامی بلوچستان کی جانب سے کیے جانے والے پرامن لانگ مارچ کے راستے میں رکاوٹیں نہ ہٹائی گئیں اور گرفتار افراد کو رہا نہ کیا گیا تو جماعت اسلامی بھرپور احتجاج کرے گی اور اس ضمن میں آئندہ کا لائحہ عمل دیا جائے گا۔