News Detail Banner

فلسطین پر امریکی سرپرستی میں اسرائیلی ظلم ناقابل قبول ہے، ملت اسلامیہ کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے – لیاقت بلوچ

4گھنٹے پہلے

نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ فلسطین اور بیت المقدس پر اسرائیل کی بربریت اور امریکہ کی سرپرستی میں ہونے والا ظلم پوری امت مسلمہ کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ امریکہ اسرائیل کو تسلیم کرانے کیلئے دنیا بھر میں دباو ڈال رہا ہے، لیکن غزہ میں 60 ہزار شہادتیں امت کو بیدار اور متحد کر رہی ہیں۔ اگر عالم اسلام اتحاد و یکجہتی سے کام لے تو یہ تعصبات اور مغربی سرمایہ دارانہ نظام بھی جلد دم توڑ دے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں صحافی برادری کے اعزاز میں عشائیہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سید ذیشان اختر امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب، ثناء اللہ سہرانی جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی جنوبی پنجاب، صہیب عمار صدیقی امیر جماعت اسلامی ضلع ملتان، حافظ محمد اسلم صدر ملی یکجہتی کونسل جنوبی پنجاب، سید عبدالقادر شاہ صدر الخدمت فاؤنڈیشن ضلع ملتان سمیت صحافی برادری کی بڑی تعداد شریک تھی۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ برصغیر میں مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ نے نظریاتی بنیادوں پر پاکستان کا ایجنڈا دیا۔ آج بھی ملک میں سیاسی استحکام اور خوشحالی کا واحد راستہ اسلامی نظریات سے وابستگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ضلع ملتان کے زیر اہتمام صحافی برادری کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام کیا گیا جس میں بزرگ صحافیوں کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ ملتان ہمیشہ سے صحافت کا مرکز رہا ہے اور پرنٹ میڈیا کی اہمیت کو کوئی ختم نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ملت اسلامیہ ماضی میں سرد جنگ کے دوران بھی تقسیم کا شکار رہی، امریکہ جب سپر پاور بنا تو سب اس کی جی حضوری میں لگ گئے۔ لیکن 9/11 کے بعد دنیا پھر سے بائی پولر ہو گئی، پاکستان اور بھارت کی مختصر جنگ نے قوم کو متحد کیا اور سیاست میں نظریے کی طاقت کو دوبارہ زندہ کیا۔نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ بنگلہ دیش میں پھانسیاں دی گئیں مگر حالات پلک جھپکتے بدل گئے۔ افغانستان کی مثال سب کے سامنے ہے کہ تین سپر پاورز وہاں ناکام ہوئیں۔ ایران کی اسلامی حکومت نے شاندار کارکردگی دکھا کر ثابت کر دیا کہ نظریہ جب مضبوط ہو تو کامیابی یقینی ہوتی ہے۔
انہوں نے بلوچستان میں بسوں سے لوگوں کو اتار کر قتل کرنے کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوم پرستی نہیں بلکہ ظلم اور بربریت ہے۔ خیبرپختونخوا میں بدامنی کی صورتحال تشویشناک ہے، عوام کی جان، مال اور عزت محفوظ نہیں۔ مائنز اینڈ منرلز صوبوں کی ملکیت ہیں، وفاق کو اس پر قبضے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔ مشترکہ مفادات کونسل کا فوری اجلاس بلا کر صوبوں کے حقوق اور وسائل کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ 78 سال سے عوام کو جھوٹ بول کر نظام چلایا جا رہا ہے۔ ہائبرڈ نظام اور فوج کو سیاست میں لا کر عوام کو مزید بے وقوف بنایا گیا، لیکن یہ حربے ناکام ہیں۔ طاقت کے بل بوتے پر یہ نظام زیادہ دیر نہیں چل سکتا۔ سیاسی بحرانوں کا حل صرف سیاسی بات چیت سے ہی ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ اعداد و شمار کا گورکھ دھندہ ہے، مہنگائی بڑھ رہی ہے، 47 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے جا چکے ہیں، جبکہ حکمران بار بار پیسے مانگ کر پاکستان کو عالمی سطح پر بے عزت کر رہے ہیں۔ کرپشن اور اللے تللے ختم کیے جائیں، چیئرمین سینیٹ، اسپیکر اور پارلیمنٹ کے ارکان کی تنخواہوں میں اضافہ ظلم ہے۔ شہباز شریف صاحب پوری دنیا گھوم رہے ہیں مگر معیشت پر کوئی مثبت اثر نہیں پڑ رہا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ امریکہ جس طرح یہودی لابی کے شکنجے میں ہے اس سے مشرق وسطیٰ کا مستقبل خطرے میں ہے۔ فلسطین کی حیثیت کو ختم کیا جا رہا ہے، دو ریاستی حل کا خاتمہ مشرق وسطیٰ کیلئے زہر قاتل ثابت ہوگا۔ ملت اسلامیہ کو اب اپنی ترجیحات میں امت کے مفادات کو مقدم رکھنا ہوگا۔آخر میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 24 کروڑ عوام کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی بھی فیصلہ کرنا ظلم ہے۔ قوم کو متحد کر کے کرپشن سے پاک، اسلامی اصولوں پر مبنی نظام ہی پاکستان کو بحرانوں سے نکال سکتا ہے۔