News Detail Banner

اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت نے انتخابی نظام کا حلیہ بگاڑ دیا،حافظ نعیم الرحمن

16گھنٹے پہلے

سیاستدان اپنے مفادات کے لئے اکٹھے ہوجاتے ہیں، فلسطین و کشمیر پر سب خاموش ہیں، امیر جماعت اسلامی کا مرکزی تربیت گاہ سے خطاب
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جمہوریت کے نام پر ملک پر ظلم و جبر کا نظام مسلط ہے۔ فارم 47کی ایجاد نے عوام سے رائے دہی کا حق چھین لیا اوراس کی بنیاد پر بنائی گئی جعلی حکومت نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی ہے۔ جماعت اسلامی عوامی طاقت سے ظلم کے اس نظام کاخاتمہ کرے گی۔ہماری سیاست گالی، گولی،تعصب اور نفرت کی سیاست نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت نے انتخابی نظام کاحلیہ بگاڑ دیا ہے۔سیٹیں چھینی اور من پسند لوگوں میں بانٹی جاتی ہیں۔ دھونس اور دھاندلی سے جاگیردار،وڈیرے اور سرمایہ دار اقتدار کے ایوانوں پر قابض ہو کر عوام کا خون چوس رہے ہیں۔کروڑوں اور اربوں روپے کے اشتہارات دیکر ترقی و خوشحالی کے جھوٹے دعوے کرنا اور لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکناحکمرانوں کا پسندیدہ مشغلہ بن چکاہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی،ن لیگ ہو یا پی ٹی آئی سب اسٹیبلشمنٹ کے مہرے ہیں۔باجوہ کو ایکسٹیشن دینے،شراب کے پرمنٹ بانٹنے اور اپنی تنخواہوں میں اضافے کیلئے یہ سب اکٹھے ہوجاتے ہیں مگر غزہ و کشمیر میں ہونے والے ظلم پرسب خاموش ہو جاتے ہیں۔
غزہ میں اسرائیل نے ہزاروں معصوم فلسطینیوں کا قتل عام کیا مگر حکومت کی طرف سے اس ظلم کو رکوانے کیلئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔حکمرانوں کا کام مذمت کرنا نہیں بلکہ اقدامات اٹھانا ہوتا ہے مگر ہمارے حکمران تو امریکہ کے خوف سے کھل کر مذمت بھی نہیں کررہے۔انہوں نے کہا کہ جرأت و حمیت سے عاری حکمران غزہ میں جاری مسلم کشی پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بلوچ،سندھی،پختون اور پنجابی ہر کوئی حکمرانوں کے ظلم کا شکار ہے۔ جماعت اسلامی ظلم و جبر اور فساد کی جگہ قرآن و سنت کے منصفانہ نظام کے قیام کی جدوجہد کررہی ہے۔انتخابات پُرامن انقلاب کا ایک ذریعہ ہیں۔جماعت اسلامی ملک میں آئین و دستور کی بالا دستی اور قانون کی حکمرانی چاہتی ہے۔اس مقصد کے حصول کیلئے ہم قوم کو فروعی اختلافات سے نکال کر اتحاد و یکجہتی کیلئے کوشا ں اور سیاسی عمل کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔عوام نے فارم 47کی جعلی حکومت کو تسلیم نہیں کیا۔ہم نے عوام کی اس حق تلفی کی پرزور مذمت کی اور اس کے خلاف ہر سطح پر احتجاج کیا۔مخصوص نشستوں کے ظالمانہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے ہم نے یہ سیٹیں پی ٹی آئی کو دینے کا مطالبہ کیا مگر مقتدر ٹولہ کسی آئین و قانون کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ملک کو بند گلی میں دھکیلنے پر تلا بیٹھا ہے۔