News Detail Banner

ملک پر بدترین آمریت مسلط ہے۔جمہوریت کے نام پر عوام کا استحصال کیا جارہا ہے۔سودی قرضوں سے معیشت میں بہتر ی نہیں آ سکتی، امیر العظیم

5دن پہلے

سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے کہا ہے کہ حکومت،گورنر سٹیٹ بنک اور وزیر خزانہ سود کو حرام جانتے ہوئے بھی سودی معیشت کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔سود اللہ کے ساتھ جنگ ہے اس جنگ میں کبھی کوئی فتح حاصل نہیں کرسکا۔اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اس کے کچھ حصے پر عمل کر نا اور کچھ کو چھوڑ دینا اللہ کے غضب کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ملک میں کوئی قانون قرآن و سنت کے منافی نہیں بن سکتامگر حکمرانوں نے آئین کو موم کی ناک بنا رکھا ہے جدھر چاہتے ہیں موڑ لیتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جاری مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
امیر العظیم نے کہا کہ ملکی ترقی و خوشحال کی ضمانت صرف آئین و دستور پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنے میں ہے۔دستور کو پس پشت ڈال کر ترقی کا خواب دیکھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے قرضوں سے معاشی خوشحالی نہیں آسکتی۔ملک میں جماعت اسلامی کے سوا کوئی پارٹی دستور میں درج سیاسی جماعت کی تعریف پر پورا نہیں اترتی۔نام نہاد سیاسی پارٹیاں خاندانی پراپرٹیاں اور وڈیروں اور سرمایہ داروں کے کلب بن چکی ہیں۔ حکمرانوں نے قانون اور سیاست سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی میں اسلام کے داخلہ کو ممنوع قرار دے رکھا ہے۔جماعت اسلامی ملک میں آئین کی بالا دستی کی جدوجہد کررہی ہے۔عوام زندگی گزارنے کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں جبکہ حکومت ترقی کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے۔
امیر العظیم نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جدوجہد ملک و قوم کو ظالمانہ نظام سے نجات دلانے کے لئے ہے۔جماعت اسلامی ہر دکھ سکھ میں عوام کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے جبکہ دیگر پارٹیاں عوام کی پریشانیوں میں ان کا ساتھ چھوڑ جاتی ہیں اور صرف الیکشن کے دنوں میں نظر آتی ہیں۔جماعت اسلامی بہت جلد عوامی قوت سے ظلم و جبر کے اس نظام کو لپیٹ دے گی اور پارلیمنٹ کا مورچہ بھی فتح کرے گی۔