News Detail Banner

سابقہ اور موجودہ حکومت کے طرز حکمرانی میں کوئی فرق نہیں ہے تمام حکومتوں نے عوام کا استحصال آئین و قانون سے رو گردانی،انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیری ہیں

5دن پہلے

جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ اور موجودہ حکومت کے طرز حکمرانی میں کوئی فرق نہیں ہے تمام حکومتوں نے عوام کا استحصال آئین و قانون سے رو گردانی،انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیری ہیں عوام تنزلی کی طرف جبکہ حکمران اشرافیہ کے وسائل مال و دولت میں اضافہ ہوا ہے آج پاکستان میں غربت،مہنگائی،بے روز گاری،لاقانونیت،بد امنی،بد ترین معاشی حالات کے ذمہ دار یہی حکمران ہیں۔
انہوں نے کہا جماعت اسلامی پاکستان کو اسلامی نظریاتی اور ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے لیے میدانوں اور ایوانوں میں پر امن،جدو جہد کر رہی ہے۔جماعت اسلامی کی قیادت و کارکنان قریہ قریہ دین اسلام کے عادلانہ نظام کی طرف عوام کو راغب کرنے کی جدو جہد میں مصروف عمل ہیں۔
امیر العظیم نے کہا قومی بجٹ الفاظ کا ہیر پھیر اور گورکھ دھندہ ہے،اصل بجٹ تو آئی ایم ایف کا ہے جو کچھ جوسخت شرائط کے ساتھ لاگو کیا جا رہا ہے۔اب حکومت اور اس کی اتحادی جماعتیں بجٹ کے خدو خال پرپارلیمنٹ میں حاصل بحث کر رہی ہیں اس بجٹ میں کسی طبقے کی بچت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا ملک میں زراعت،صنعت تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے کسانوں کا معاشی استحصال موجودہ حکومت نے کیا ہے جس کی ماضی قریب میں اس کی مثالیں نہیں ملتی۔جماعت اسلامی ملک سے فرسودہ نظام کے خاتمے کے لیے اپنی جدو جہد جاری رکھے گی انشا اللہ مستقبل جماعت اسلامی کا ہے۔